نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

امام حسن البصری ؒ (م ۱۱۰؁ھ)کا سماع حضرت ابو سعید الخدری ؓ (م۶۴؁ھ)سے ثابت ہے۔

 

امام حسن البصری ؒ ۱۱۰؁ھ)کا سماع حضرت ابو سعید الخدری ؓ ۶۴؁ھ)سے ثابت ہے۔

مولانا نذیر الدین قاسمی

امام حسن البصری ؒ ۱۱۰؁ھ)کا سماع حضرت ابو سعید الخدری ؓ ۶۴؁ھ)سے ثابت ہے۔دلیل درج ذیل ہے :

۱)           حضرت ابو یعلی الموصلی ؒ ۳۰۷؁ھ)فرماتے ہیں کہ

              حدثنا قطن بن نسیر ،حدثنا جعفر بن سلیمان ،حدثنا المعلی بن زیاد قال : لما ھزم یزید بن المہلب اہل البصرۃ قال المعلی :فخشیت ان اجلس فی حلقۃ الحسن بن ابی الحسن فاوجد فیہا فاعرف ،فأتیت الحسن فی منزلہ فدخلت علیہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ثم حدث (یعنی الحسن البصری )بحدیثین :حدثنا أبوسعید الخدری رضی اللہ عنہ عن رسول اللہ ﷺ بحدیث ۔قال :قال رسول اللہ ﷺ ۔۔۔۔۔۔۔(مسند ابی یعلی الموصلی ج:۲ص:۵۳۶،حدث نمبر :۱۴۱۱)

اسکین :


غور فرمائیے!اس میں حسن البصری ؒ نے ابو سعید الخدری ؓ سے روایت کرنے میں سماع کی تصریح کی ہے ۔

اس روایت کے روات کی تحقیق درج ذیل ہے :

۱)           امام ابو یعلی الموصلی ؒ۳۰۷؁ھ)مشہور ثقہ ،امام اور حافظ الحدیث ہیں ۔(تاریخ الاسلام ج:۷ ص: ۱۱۲،کتاب الثقات للقاسم ج:۱ص:۴۳۰)

۲)          ابو العباس القطن بن نسیر البصری ؒ بھی جمہور کے نزدیک ثقہ ہیں ۔

امام ابن حبان ؒ نے انہیں ثقات میں شمار کیا ہے ،امام مسلم ؒ اور امام عبداللہ بن ا حمدؒ،امام ابوداؤد ؒ اور امام یعقوب ابن سفیان ؒ الفسوی نے ان سے روایت کیا ہے اور غیر مقلدین کے نزدیک یہ حضرات صرف ثقہ سے روایت کرتے ہیں ۔(اتحاف النبیل ج:۲ص:۱۰۳،۱۲۲،۱۲۶،۱۲۷،مقالات زبیر علی زئی ج:۱ص:۴۴۹،سینے پر ہاتھ باندھنے کا حکم اور مقام :۴۳،انوار البدر ص:۱۳۶)

معلوم ہواکہ امام مسلم ؒ ،امام عبداللہ بن احمد ؒ،امام ابو داؤد ؒ اور امام یعقوب بن سفیان ؒ کے نزدیک یہ راوی ثقہ ہے ،یہی وجہ ہے کہ امام دارقطنی ؒ نے آپ کو’’ ذکر اسماء التابعین ومن بعدہم ممن صحت روایتہ عن الثقات عند البخاری ومسلم ج:۲ص:۲۰۸‘‘ میں شمار کرکے بتادیا کہ امام مسلم ؒ کے نزدیک قطن بن نسیر ثقہ ہیں ۔

امام ابن عدی ؒ کہتے ہیں کہ ان کی طرف رجوع کرو ،ان میں کوئی خرابی نہیں  ہے ۔(تہذیب التہذیب ج:۲۳ص: ۶۱۸،میزان الاعتدال ج:۳ص:۳۹۱،مسند احمد ج:۲ص:۳۶۴)

پھر امام ابن حبان ؒ ،امام ضیاء الدین مقدسی ؒ ،امام ابن عساکر ؒ اور امام ابونعیم ؒوغیرہ نے آپ کی حدیث کو صحیح کہا ہے۔ (صحیح ابن حبان حدیث نمبر:۸۶۶،الاحادیث المختارہ ج:۵ص:۹،معجم ابن عساکر ج:۱ص:۲۸۱،المستخرج لابی نعیم ج:۱ص:۱۸۹) اور کسی محدث کا کسی حدیث کی تصحیح وتحسین کرنا حدیث کے ہرہرراوی کی توثیق ہوتی ہے ،جیساکہ غیر مقلدین کا مشہور اصول ہے ۔(دیکھئے،ص : ۲) حافظ ہیثمی ؒ نے بھی ان کو ثقہ کہا ہے ۔(معجم الزوائد للہیثمی حدیث نمبر:۷۵۲۲)

              معلوم  ہواکہ آپ جمہور کے نزدیک ثقہ ہیں ۔اور جب کوئی راوی جمہور کے نزدیک ثقہ ہوتا ہے تو اہل حدیث حضرات کے نزدیک اس پر ایک یا چند لوگوں کی جرح باطل ومردود ہوتی ہے ۔(مقالات زبیر علی زئی ج:۶ص:۱۴۳)

۳)          ابوسلیمان جعفر بن سلیمان البصری ؒ(م۱۷۸؁ھ) بھی صحیح مسلم کے راوی ہیں اور ثقہ ،صدوق ،زاہد ہیں۔ (تقریب رقم :۹۴۲،الکاشف )

۴)          معلی بن زیاد البصری ؒ بھی صحیح مسلم کے راوی ہیں اور ثقہ ،صدوق ،زاہد ہیں ۔(تقریب رقم :۶۸۰۴،الکاشف)

۵)          حسن البصری ؒ۱۱۰؁ھ)مشہور ،ثقہ ،امام ،حافظ اور فقیہ ہیں ۔(تقریب رقم :۱۲۲۷)

۶)          ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ مشہور صحابیٔ رسول ہیں ۔(تقریب )

معلوم ہواکہ اس کی سند حسن ہے اور اس روایت سے ثابت ہوتا ہے کہ امام حسن البصری ؒکا سماع حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ سے ثابت اوردرست ہے ۔

                                                                                                     واللہ اعلم ۔

تبصرے

Popular Posts

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ )

  مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ ) مفتی رب نواز حفظہ اللہ، مدیر اعلی مجلہ  الفتحیہ  احمدپور شرقیہ                                                         (ماخوذ: مجلہ راہ  ہدایت)    حدیث:           حدثنا ھناد نا وکیع عن سفیان عن عاصم بن کلیب عن عبد الرحمن بن الاسود عن علقمۃ قال قال عبد اللہ بن مسعود الا اصلیْ بِکُمْ صلوۃ رسُوْل اللّٰہِ صلّی اللّٰہُ علیْہِ وسلّم فصلی فلمْ یرْفعْ یدیْہِ اِلّا فِیْ اوَّل مرَّۃٍ قال وفِی الْبابِ عنْ برا ءِ بْن عازِبٍ قالَ ابُوْعِیْسی حدِیْثُ ابْنُ مسْعُوْدٍ حدِیْثٌ حسنٌ وبہ یقُوْلُ غیْرُ واحِدٍ مِّنْ اصْحابِ النَّبی صلّی اللّہُ علیْہِ وسلم والتابعِیْن وھُوقوْلُ سُفْیَان واھْل الْکوْفۃِ۔   ( سنن ترمذی :۱؍۵۹، دو...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...