نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

المجروحین لابن حبان میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کے جوابات


امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر متشدد محدث ابن حبان رحمہ اللہ کی جروحات کا جائزہ :


---------------------------------------------------------------------------------------------

"النعمان سوشل میڈیا سروسز"

---------------------------------------------------------------------------------------------

 Click Here To Follow  

Al Noman Social Media Services"  

 Channel on WhatsApp :
 یہاں کلک کر کے
"النعمان سوشل میڈیا سروسز"
وٹس ایپ  چینل کو جوائن کریں اور دفاع احناف و رد غیر مقلدیت سلفیت پر ہر قسم کی پوسٹ بر وقت پائیں۔

---------------------------------------------------------------------------------------------


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 1 : ابو حنیفہ ظاہرا متقی لیکن جھگڑالو تھے


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 2 : ابو حنیفہ حدیث میں ماہر نہ تھے , ابو حنیفہ نے صرف 130 روایات بیان کیں , امام ابو حنیفہ حجت نہیں ہیں۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 3 : کہ ابو حنیفہ مرجئہ تھے اور بدعت کی طرف دعوت دیتے تھے اور ہر ملک کے آئمہ اسلام کا اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ ابو حنیفہ لائق حجت و اعتبار نہیں۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 4 :سفیاں ثوری کہتے ہیں کہ ابو حنیفہ کو دو دفعہ کفر سے توبہ کروائی گئی۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 5 : قاضی ابو یوسف نے کہا کہ کوفہ میں سب سے پہلا شخص جس نے قرآن کو مخلوق کہا ابوحنیفہ تھے۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 6 :امام ابن ابی لیلی نے امام ابو حنیفہ کو عقیدہ خلق قرآن سے رجوع کرنے کا کہا تو امام صاحب نے تقیہ کرتے ہوئے اس عقیدے سے رجوع کر لیا۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 7 : ابو حنیفہ نے کہا کہ اگر رسول اللہ ﷺ میرا زمانہ پالیتے یا میں ان کو پالیتا تو وہ میری اکثر باتوں کو اختیار کر لیتے اور دین تو اچھی رائے کا نام ہے


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 8 : محدث ابن حبان ، ابو البختری کے واسطے سے امام جعفر صادق رحمہ اللہ سے نقل کرتے ہیں کہ ابو حنیفہ پر میری طرف سے اور اہل البیت کی طرف سے لعنت ہو ۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 9 ، 10 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ سفیان ثوری رحمہ اللہ نے ابراہیم بن طہمان کو پیغام بھجوایا کہ خوش ہو جاو کہ اس امت کا فتنہ ابو حنیفہ فوت ہو گیا ہے ۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 11 : کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اعلان فرما رہے تھے کہ امام ابو حنیفہ نے دین اسلام کو بدل ڈالا


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 12 : امام ابوحنیفہ کے سامنے حدیث بیان کی گئی کہ نبی کریم ﷺ نے بھول کر پانچ رکعتیں پڑھا دیں پھر پانچویں رکعت کے بعد بیٹھ کر سلام پھیرا اور دو سجدے کیئے ۔ اس پر ابو حنیفہ نے کہا کہ اگر وہ یعنی نبی ﷺ چوتھی رکعت کے بعد نہیں بیٹھے تھے تو یہ نماز اس چیز کے برابر بھی نہیں اور زمین سے کوئی چیز اٹھا کر پھینکی۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 13 :ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے کہا کہ جس محرم کے پاس ازار نہ ہو تو اگر وہ شلوار پہن لے تو اس پر فدیہ ہے اور جس محرم کے پاس جوتا نہ ہو تو اگر وہ موزہ پہن لے تو اس پر دم آتا ہے حالانکہ حدیث میں اس کے خلاف آتا ہے۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 14 : ( اعتاق یعنی غلامی سے آزادی کرنا مہر نہیں بن سکتا )


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 15 : محدث ابن حبان ، داود بن زبرقان سے نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے خلیطین کے مسئلہ پر احادیث کی مخالفت کی۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 16 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ کے سامنے جب یہودی کے سر کوٹنے والی حدیث بیان کی گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ غیر معقول بات ہے


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 17 : محدث ابن حبان ابو اسحاق الفزاری سے نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ کے سامنے ایک آدمی نے جب حدیث بیان کی تو انہوں نے کہا یہ خرافہ ہے۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 18 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے کہا کہ فلاں حدیث پر رفع حاجت کر لو (العیاذ باللہ)


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 19 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے《البيعان بالخيار ما لم يتفرقا》 والى حديث کو رجز (یعنی شعر کی ایک قسم ہے) کہا۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 20 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ محدث حمیدی ، مسجد الحرام میں امام ابو حنیفہ کے رد پر کتاب پڑھتے ، اور کہتے کہ فلاں نے کہا ، ابو حنیفہ کا نام نہ لیتے ، وجہ پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ میں ابو حنیفہ کا نام اس لئے نہیں لیتا کیونکہ مجھے مسجد الحرام میں اس کا تذکرہ کرنا پسند نہیں۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 21 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ ابن المبارک نے فرمایا جس شخص کے پاس کتاب الحیل ہو، اور وہ اس میں لکھی ہوئی باتوں پر عمل کرنا چاہے، تو وہ کافر ہے


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 22 : محدث ابن حبان نقل کرتے سفیان ثوری نے کہا ابو حنیفہ نہ ثقہ ہے نہ مامون۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 23 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ مبشر بن عبداللہ بن رزین نے کہا کہ امام ابراہیم بن طہمان نے عراق سے ہمیں لکھا: ابو حنیفہ کی وہ روایتیں جو مجھ سے تم نے لکھی ان کو مٹا دو


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 24 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ابو حنیفہ حدیث میں یتیم ہے


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 25 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ امام احمد سے امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف کے متعلق پوچھا گیا تو امام احمد نے کہا میں ان سے روایت نہیں کرتا۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 26 : عبداللہ بن مبارک نے آخر میں امام ابو حنیفہ کو ترک کر دیا تھا۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 27 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ کے پوتے (اسماعیل بن حماد بن ابو حنیفہ ) نے جھگڑا کیا تو قاضی شریک نے کہا : کذاب ابن کذاب ابن کذاب


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 28 : امام المقرئ نے کہا کہ ہمیں ابو حنیفہ حدیث بیان کرتے تھے ، اور وہ مرجئہ میں سے تھے اور ارجاء کی طرف دعوت دیتے تھے لیکن میں نے اس سے انکار کیا۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 29 : حماد بن زید بیان کرتے ہیں کہ میں نے امام ابو حنیفہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: "میں شاید ہی کسی شیخ سے ملا ہوں مگر میں نے اس پر ایسی بات داخل کی جو اس کی حدیث نہ تھی، سوائے هشام بن عروة کے۔"


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 30 : امام عبد الرحمان بن مہدی رحمہ اللہ کے سامنے امام ابو حنیفہ کا تذکرہ ہوا تو انہوں نے امام ابو حنیفہ کے خلاف قرآن کی آیت پڑھی۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 31 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ شاعر مساور نے امام ابو حنیفہ کے خلاف اشعار پڑھے ، دوسری روایت میں ہیکہ ہدیہ بن عبدالوہاب نے امام ابو حنیفہ کے خلاف اشعار پڑھے۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 32 : قاضی شریک نے کہا کہ اگر کوفہ کا ایک چوتھائی حصہ شراب فروش ہو جو شراب بیچے تو یہ بہتر ہے اس سے کہ اس میں کوئی ایک ایسا آدمی ہو جو ابو حنیفہ کے قول پر عمل کرتا ہو۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 33 : امام مالک بن انس نے ایک شخص سے پوچھا: "کیا تمہارے شہر میں امام ابو حنیفہ کی رائے چلتی ہے؟" اس نے کہا: "جی ہاں" امام مالک نے فرمایا: تو پھر تمہارا شہر رہنے کے قابل نہیں ہے


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 34 : ایک شخص نے امام ابو حنیفہ سے پوچھا کہ خنزیر کا گوشت کھانے والے کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟ تو انہوں نے فرمایا: اس میں کوئی حرج نہیں (یعنی اسے کھایا جا سکتا ہے)۔


المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 35 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ یحییٰ بن حمزہ اور سعید بن عبد العزیز نے کہا: ہم نے ابو حنیفہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: "اگر کوئی شخص اس خچر کی عبادت کرے، اس نیت سے کہ وہ اس کے ذریعے اللہ جل و علا کا تقرب حاصل کرے، تو میں اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتا۔"



امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر محدث ابن حبان کی تنقید: ایک تحقیقی و تنقیدی جائزہ


---------------------------------------------------------------------------------------------



《النعمان سوشل میڈیا سروسز》
دفاع اہلسنت والجماعت احناف دیوبند اور فرقہ ضالہ و باطلہ کا رد

▪︎1) النعمان سوشل میڈیا سروسز کی فخریہ پیشکش موبائل ایپلیکیشن 

▪︎2) موبائل ایپلیکیشن  غیر معتبر روایات کی تحقیق لنک:

▪︎3) النعمان وٹس ایپ چینل لنک :

▪︎4) النعمان سوشل میڈیا سروسز ٹیلیگرام مکتبہ لنک :

▪︎5) النعمان سوشل میڈیا سروسز فیس بک پیج لنک :

▪︎6) النعمان سوشل میڈیا سروسز ویب سائٹ :

▪︎7) النعمان سوشل میڈیا سروسز یوٹیوب چینل لنک:

▪︎8) النعمان سوشل میڈیا سروسز گوگل ڈرائیو سکین لنک : 

▪︎9) النعمان سوشل میڈیا سروسز ، دفاع امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سکین فولڈر لنک : 

---------------------------------------------------------------------------------------------

 Click Here To Follow  

Al Noman Social Media Services"  

 Channel on WhatsApp :
 یہاں کلک کر کے
"النعمان سوشل میڈیا سروسز"
وٹس ایپ  چینل کو جوائن کریں اور دفاع احناف و رد غیر مقلدیت سلفیت پر ہر قسم کی پوسٹ بر وقت پائیں۔


تبصرے

Popular Posts

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...

امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر معتزلی ہونے کا الزام۔

  کیا امام ابو حسن کرخی رحمہ اللہ فروعا حنفی اور اصولا معتزلی تھے ؟ اعتراض : سلف صالحین سے بغض رکھنے والے بعض نام نہاد سلفی یعنی غیر مقلد اہل حدیث   ، امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ فروع میں تو وہ حنفی تھے لیکن عقائد میں وہ معتزلی تھے ۔ جواب:  امام کرخی رحمہ اللہ علیہ کا تعارف کرنے والوں میں سے کچھ لکھتے ہیں کہ وہ معتزلہ کے سردار تھے جیسا کہ امام ذہبی شافعی رحمہ اللہ  سير أعلام النبلاء  جلد 15  صفحہ 472 پر لکھتے ہیں  《 وكان رأسا في الاعتزال 》۔ مگر تحقیق کرنے پر معلوم ہوتا ہےکہ ان کے پاس اس دعوے کی کوئی دلیل نہیں تھی، بس خطیب بغدادی شافعی رحمہ اللہ کی تاریخ بغداد سے بات لی اور چل پڑے۔ خطیب بغدادی نے اپنی سند کے ساتھ ابو الحسن بن فرات کا امام کرخی رحمہ اللہ کے متعلق یہ قول نقل کیا ہے۔ حَدَّثَنِي الأَزْهَرِيّ، عَنْ أَبِي الْحَسَن مُحَمَّد بْن الْعَبَّاس بن الفرات. ....   قال: وكان مبتدعا رأسا في الاعتزال، مهجورا على قديم الزمان ( تاريخ بغداد ت بشار عواد: جلد 12،  صفحہ 74)  کہ وہ (معاذ اللہ) بدعتی تھے...