نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

المعرفہ والتاریخ میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کے جوابات

 

 کتاب "المعرفة والتاريخ" از یعقوب فسوی

 میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ : 


---------------------------------------------------------------------------------------------

 Click Here To Follow  

Al Noman Social Media Services"  

 Channel on WhatsApp :
 یہاں کلک کر کے
"النعمان سوشل میڈیا سروسز"
وٹس ایپ  چینل کو جوائن کریں اور دفاع احناف و رد غیر مقلدیت سلفیت پر ہر قسم کی پوسٹ بر وقت پائیں۔

---------------------------------------------------------------------------------------------

درج ذیل جس بھی اعتراض یا موضوع  کے بابت پڑھنا چاہتے ہیں ، اس اعتراض یا موضوع   پر کلک کریں ، اور پڑھیں۔  تحریر کو کاپی پیسٹ اور شئیر بھی کر سکتے ہیں


تمام سکین حوالہ جات کیلئے یہاں کلک کریں ، یہ لنک گوگل ڈرائیور کا ہے ، جہاں سے آپ سکین کو اردو میں لکھ کر تلاش(سرچ) بھی کر سکتے ہیں اور ڈاونلوڈ بھی کر سکتے ہیں۔ سکین سرچ کرنے کیلئے اردو میں ایک یا دو الفاظ لکھیں ،  مثلا "توثیق ابو حنیفہ"

--------------------------------------------------------------------------------------------------


اعتراض نمبر 1: امام یعقوب فسوی (م 277ھ) نے اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں امام اعظم ابو حنیفہؒ اور مشہور محدث امام اعمشؒ کو ان روایات کا مصداق قرار دیا ہے جن میں عراق کو فتنوں کا منبع بتایا گیا ہے، مثلاً حدیثِ "قرن الشیطان" وغیرہ۔


اعتراض نمبر 2 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ رؤبہ نے ابو حنیفہؒ کی رائے پر طنز کرتے ہوئے کہا: "لوگ اُن سے بے وزن رائے لے کر واپس جاتے ہیں جس پر بھروسا نہیں کیا جا سکتا۔"


اعتراض نمبر 3 : مزاحم بن زُفَر کہتے ہیں: میں نے امام ابوحنیفہؒ سے عرض کیا: اے ابوحنیفہ! جو فتاویٰ آپ دیتے ہیں اور اپنی کتابوں میں لکھتے ہیں، کیا وہی ایسا حق ہے جس میں کوئی شک نہ ہو؟ تو آپ نے فرمایا: "اللہ کی قسم! میں نہیں جانتا، شاید وہ باطل ہو جس میں کوئی شک نہ ہو!"


اعتراض نمبر 4 : امام ابو یوسف نے کہا کہ ابو حنیفہ مرجئہ اور جہمیہ میں سے تھے۔


اعتراض نمبر 5 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں ابن المبارک کے ایک شاگرد نے پوچھا کیا ان یعنی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ میں کوئی ذاتی پسند نا پسند تھی؟ تو کہا: جی ہاں، ارجاء تھا۔


اعتراض نمبر 6 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں قاضی ابو یوسف نے کہا کہ ابو حنیفہ مرجئہ جہمی تھے اور ہم ان سے صرف سبق پڑھتے تھے، دین میں ان کے مقلد نہ تھے۔


اعتراض نمبر 7 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں سفیان نے کہا: "اسلام میں ابو حنیفہ سے بڑھ کر اسلام کے ماننے والوں کے لیے کوئی زیادہ نقصان دہ شخص پیدا نہیں ہوا۔


اعتراض نمبر 8 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں سفیان نے کہا: اسلام میں سب سے بڑی شر ابوحنیفہ نے پھیلائی


اعتراض نمبر 9 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ عبد الرحمن بن مہدی نے کہا کہ ابوحنیفہ اور حق کے درمیان پردہ حائل ہے۔


اعتراض نمبر 10 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں أبو حنيفہ نے کہاہے: اگر کوئي شخص اس جوتے کي عبادت کرے اللہ کا تقرب حاصل کرنے کي نيت سے تو ميں اس ميں کوئي حرج نہيں سمجھتا ۔


اعتراض نمبر 11 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ بشر بن ابی الازهر النيسابوری نے خواب میں ایک جنازہ دیکھا جس پر سیاہ کپڑا تھا اور اس کے ارد گرد پادری تھے تو اس نے پوچھا کہ یہ جنازہ کس کا ہے تو اس کو بتایا گیا کہ ابو حنیفہ کا ہے۔وہ کہتا ہے کہ میں نے یہ خواب ابو یوسف کے سامنے بیان کی تو اس نے کہا کہ یہ کسی اور کے سامنے نہ بیان کرنا۔


اعتراض نمبر 12 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ ایوب سختیانی رحمہ اللہ نے امام ابو حنیفہؒ کے ذکر پر آیت ﴿يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِؤُا نُورَ اللَّهِ بِأَفْواهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ﴾ تلاوت کی


اعتراض نمبر 13 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ عمار بن رزیق کہتے ہیں: "اگر تم سے کوئی مسئلہ پوچھا جائے اور تمہیں جواب نہ آتا ہو، تو دیکھ لو امام ابو حنیفہ نے کیا کہا ہے، اور اس کے خلاف کہہ دو، تمہارا جواب درست ہو جائے گا۔"


اعتراض نمبر 14 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ کہ سفیان ثوری نے جب ابو حنیفہ کی وفات کی خبر سنی تو کہا اللہ کا شکر ہے کہ اس نے مسلمانوں کو اس سے آرام پہنچایا۔ اس نے اسلام کا کڑا ، ایک ایک حلقہ کر کے توڑا اور اس سے بڑھ کر کوئی منحوس اسلام میں پیدا نہیں ہوا۔


اعتراض نمبر 15 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں سفیان ثوری نے کہا کہ ابو حنیفہ سے دو مرتبہ کفر سے توبہ طلب کی گئی۔


اعتراض نمبر 16 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ سلیمان بن حرب نے کہا کہ ابو حنیفہ اور اس کے اصحاب اللہ کے راستہ سے روکتے تھے۔


اعتراض نمبر 17 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ قاضی شریک نے کہا کہ ابو حنیفہ سے کفر سے توبہ طلب کی گئی تھی۔


اعتراض نمبر 18 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ خالد القسری نے ابو حنیفہ سے توبہ طلب کی تھی تو اس معاملہ کو پوشیدہ رکھنے کے لیے ابو حنیفہ فقہ میں شروع ہو گئے


اعتراض نمبر 19 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ نے زنا کے ایک معاملے میں بدنامی سے بچانے کے لیے ایک حکیمانہ شرعی حیلہ تجویز کیا، اور ایوب سختیانیؒ کا علمی مقام جانچنے کے لیے ان کا علمی امتحان لینے کا ارادہ کیا۔


اعتراض نمبر 20 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے کہا کہ جو آدمی کعبہ کو حق مانتا ہے مگر یہ نہیں جانتا کہ وہ کہاں ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی ہونے کی گواہی دیتا ہے مگر یہ نہیں جانتا کہ وہ مدینہ میں مدفون ہیں یا نہیں تو وہ مومن ہے اور امام حمیدی نے کہا کہ ایسا قول کرنے والا کافر ہے


اعتراض نمبر 21 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ امام اوزاعی کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ نے لوگوں کے لیے حکمرانوں کے خلاف خروج کو جائز قرار دیا ہے ۔


اعتراض نمبر 22 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ فزاری سے روایت ہے، امام ابو حنیفہؒ نے فرمایا: آدمؑ کا ایمان اور ابلیس کا ایمان ایک ہی ہے۔


اعتراض نمبر 23 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ شریک کہتے ہیں: امام ابو حنیفہ تو بس جرب (خارش کی متعدی بیماری) تھا۔


اعتراض نمبر 24 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ شریک کہتے ہیں: اگر کسی قبیلے میں شراب پینے والا (شرابی) شخص ہو تو یہ اس سے بہتر ہے کہ اس قبیلے میں ایسا شخص ہو جو ابو حنیفہ کے قول کو اختیار کرے۔"


اعتراض نمبر 25 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ حفص بن غیاث نے کہا کہ ایک ہی دن میں ایک ہی مسئلہ میں ابوحنیفہ نے پانچ قول کیے تو میں نے اس کو چھوڑ دیا


اعتراض نمبر 26 : امام یعقوب فَسَوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں یہ دو روایات نقل کرتے ہیں: پہلی روایت میں، ابن المبارک نے ابو یوسف کے فتوے کے برخلاف اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پیچھے پڑھی گئی گنی چنی نمازوں کو دوبارہ پڑھو۔ دوسری روایت میں، ابن المبارک نے اس مجلس میں بیٹھنے کو ناپسند کیا جس میں ابو یوسف کا ذکر ہوتا ہو۔


اعتراض نمبر 27 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ امام مالکؒ نے کہا: اسلام میں ابو حنیفہ سے زیادہ اسلام کو نقصان پہنچانے والا کوئی شخص پیدا نہیں ہوا۔


اعتراض نمبر 28 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں رقبہ بن مصقلہ نے قاسم بن معن سے پوچھا: "کہاں سے آئے ہو؟" اس نے کہا: "ابو حنیفہ کے پاس سے۔" رقبہ نے کہا: "وہاں سے تم صرف رائے چبا کر لوٹو گے، فقہ حاصل نہ کر سکو گے۔


اعتراض نمبر 29 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ ایوب السختیانی نے ابو حنیفہ کو دیکھ کر اپنے ساتھیوں سے کہا کہ تتر بتر ہو جاؤ تا کہ وہ اپنی بیماری ہمیں نہ لگا دے۔


اعتراض نمبر 30 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ ابو یوسف اور ابو حنیفہ کا ذکر سفیان ثوری کے سامنے کیا گیا تو وہ کہنے لگے: یہ کون ہیں؟ ان کی کیا حیثیت ہے؟


اعتراض نمبر 31 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ نے فرمایا کہ وتر فرض ہیں، اور فرض نمازیں پانچ ہی ہیں۔


اعتراض نمبر 32 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) کی کتاب المعرفة والتاریخ میں منقول: سلیمان بن حرب کا یحییٰ بن اکثم سے سوال — امام ابو حنیفہؒ کی تعریف و توصیف کس نے کی؟


اعتراض نمبر 33 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) کی کتاب المعرفة والتاریخ میں میں نقل کرتے ہیں کہ سفیان ثوری نے کہا کہ مرتدہ کے بارہ میں عاصم کی حدیث کوئی ثقہ راوی تو روایت نہیں کرتا البتہ ابو حنیفہ اس کو روایت کرتے تھے۔


اعتراض نمبر 34 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) کی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں سلیمان نے کہا: ایوب ان تینوں سے گریز کرتے تھے: ربیعہ، عثمان البَتِّي اور ابو حنیفہ۔


اعتراض نمبر 35 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) کی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں سفیان نے کہا کہ: مدینہ میں سب سے پہلے رائے سے کلام کرنے والے ربیعہ تھے، کوفہ میں ابو حنیفہ اور بصرہ میں البَتّی۔ پھر ہم نے دیکھا کہ یہ سب دوسری قوموں کی باندیوں کی اولاد میں سے تھے۔


اعتراض نمبر 36 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) کی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ سفیان بن عیینہ کہتے ہیں: مساور (یعنی الورّاق) ایک نیک اور صالح آدمی تھا، اس میں کوئی حرج نہ تھا، سوائے کہ وہ امام ابو حنیفہ کی رائے (فقہ) پر (عمل کرتا) تھا


تتمہ اختتامی پوسٹ : المعرفہ والتاریخ میں امام ابو حنیفہؒ پر کی گئی جروحات کا اسنادی جائزہ


---------------------------------------------------------------------------

 : تانیب الخطیب
تاریخ بغداد میں امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ 
پر اعتراضات کے جوابات

--------------------------------------------------------------------------


《النعمان سوشل میڈیا سروسز》
دفاع اہلسنت والجماعت احناف دیوبند اور فرقہ ضالہ و باطلہ کا رد

▪︎1) النعمان سوشل میڈیا سروسز کی فخریہ پیشکش موبائل ایپلیکیشن 

▪︎2) موبائل ایپلیکیشن  غیر معتبر روایات کی تحقیق لنک:

▪︎3) النعمان وٹس ایپ چینل لنک :

▪︎4) النعمان سوشل میڈیا سروسز ٹیلیگرام مکتبہ لنک :

▪︎5) النعمان سوشل میڈیا سروسز فیس بک پیج لنک :

▪︎6) النعمان سوشل میڈیا سروسز ویب سائٹ :

▪︎7) النعمان سوشل میڈیا سروسز یوٹیوب چینل لنک:

▪︎8) النعمان سوشل میڈیا سروسز گوگل ڈرائیو سکین لنک : 

▪︎9) النعمان سوشل میڈیا سروسز ، دفاع امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سکین فولڈر لنک : 

---------------------------------------------------------------------------------------------

 《النعمان سوشل میڈیا سروسز》

---------------------------------------------------------------------------------------------

 Click Here To Follow  

Al Noman Social Media Services"  

 Channel on WhatsApp :
 یہاں کلک کر کے
"النعمان سوشل میڈیا سروسز"
وٹس ایپ  چینل کو جوائن کریں اور دفاع احناف و رد غیر مقلدیت سلفیت پر ہر قسم کی پوسٹ بر وقت پائیں۔

تبصرے

Popular Posts

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ )

  مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ ) مفتی رب نواز حفظہ اللہ، مدیر اعلی مجلہ  الفتحیہ  احمدپور شرقیہ                                                         (ماخوذ: مجلہ راہ  ہدایت)    حدیث:           حدثنا ھناد نا وکیع عن سفیان عن عاصم بن کلیب عن عبد الرحمن بن الاسود عن علقمۃ قال قال عبد اللہ بن مسعود الا اصلیْ بِکُمْ صلوۃ رسُوْل اللّٰہِ صلّی اللّٰہُ علیْہِ وسلّم فصلی فلمْ یرْفعْ یدیْہِ اِلّا فِیْ اوَّل مرَّۃٍ قال وفِی الْبابِ عنْ برا ءِ بْن عازِبٍ قالَ ابُوْعِیْسی حدِیْثُ ابْنُ مسْعُوْدٍ حدِیْثٌ حسنٌ وبہ یقُوْلُ غیْرُ واحِدٍ مِّنْ اصْحابِ النَّبی صلّی اللّہُ علیْہِ وسلم والتابعِیْن وھُوقوْلُ سُفْیَان واھْل الْکوْفۃِ۔   ( سنن ترمذی :۱؍۵۹، دو...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...