نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

الکامل لابن عدی میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کے جوابات


امامِ اعظم ابو حنیفہؒ پر محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) کی جروحات کا تحقیقی جائزہ


---------------------------------------------------------------------------------------------

"النعمان سوشل میڈیا سروسز"

---------------------------------------------------------------------------------------------

 Click Here To Follow  

Al Noman Social Media Services"  

 Channel on WhatsApp :
 یہاں کلک کر کے
"النعمان سوشل میڈیا سروسز"
وٹس ایپ  چینل کو جوائن کریں اور دفاع احناف و رد غیر مقلدیت سلفیت پر ہر قسم کی پوسٹ بر وقت پائیں۔

---------------------------------------------------------------------------------------------



اعتراض نمبر 1 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ سفیان ثوری نے کہا کہ ابو حنیفہ نہ ثقہ ہیں اور نہ مامون ہیں۔


اعتراض نمبر 2 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ سفیان ثوری نے کہا کہ مرتدہ کے بارہ میں عاصم کی حدیث کوئی ثقہ راوی تو روایت نہیں کرتا البتہ ابو حنیفہ اس کو روایت کرتے تھے۔


اعتراض نمبر 3 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ یحییٰ بن معین نے کہا کہ ابوحنیفہ سے حدیث نہ لکھی جائے۔


اعتراض نمبر 4 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ ؒنے ایک حدیث کی نسبت میں بے احتیاطی سے کہا کہ اگر چاہو تو اسے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت سمجھ لو، اور اگر چاہو تو جابر بن زید ؓسے ۔


اعتراض نمبر 5 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام عمرو بن علی المعروف الفلاس کہتے ہیں کہ ( امام ) ابوحنیفہ صاحب الرائے حدیث کے حافظ نہیں تھے. مضطرب الحدیث، واهي الحديث اور صاحب هوى ( خواہش نفس کی پیروی کرنے والے ) تھے.


اعتراض نمبر 6 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام مالک نے کہا کہ ابو حنیفہ الداء العضال ہے اور الداءالعضال سے مراد دین میں ہلاکت ہے۔


اعتراض نمبر 7 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ولید بن مسلم نے کہا:امام مالک بن انس نے ایک شخص سے پوچھا: "کیا تمہارے شہر میں امام ابو حنیفہ کی رائے چلتی ہے؟" اس نے کہا: "جی ہاں" امام مالک نے فرمایا: تو پھر تمہارا شہر رہنے کے قابل نہیں ہے


اعتراض نمبر 8 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ابوحنیفہ نے کہا کہ میں تم سے جو بیان کرتا ہوں اس کا اکثر خطا ہوتا ہے۔


اعتراض نمبر 9 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ایک شخص نے خبر دی کہ اس نے نبی ﷺ کو خواب میں دیکھا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ (راوی) ہم سے حدیث بیان کرتا ہے، ہم یہ کس سے لیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: سفیان ثوری سے۔ اس بندے نے کہا: اور ابو حنیفہ سے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: وہ وہاں نہیں ہے، یعنی وہ روایت لینے کے مقام پر نہیں۔


اعتراض نمبر 10 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ابن المبارک کہتے ہیں: امام ابو حنیفہ حدیث میں سیدھے اور مضبوط طریقے پر تھے۔


اعتراض نمبر 11 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ حسن بن زیاد لؤلؤی نے امام ابو حنیفہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ نماز کو فارسی میں شروع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔


اعتراض نمبر 12 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ یحیی بن سعید نے کہا کہ ابوحنیفہ صاحب حدیث نہ تھے۔


اعتراض نمبر 13 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ نے کہا: سعید بن جبیر ارجاء کے قائل تھے۔ ایوب سختیانی نے جواب دیا: یہ غلط ہے، بلکہ انہوں نے کہا تھا طَلق مرجئی ہے۔


اعتراض نمبر 14 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ جوزجانی نے کہا کہ نہ رائے میں اور نہ ہی حدیث میں ابو حنیفہؒ سے کوئی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔


اعتراض نمبر 15 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام نسائی نے امام ابو حنیفہ کو لیس بالقوی کہا ہے۔


اعتراض نمبر 16 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ نضر بن شمیل نے کہا: امام ابو حنیفہ حدیث کے معاملے میں متروک تھے، وہ ثقہ نہیں تھے۔


اعتراض نمبر 17 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ مشرق و مغرب کے درمیان جو بھی فقیہ نیک نامی کے ساتھ یاد کیا جاتا تھا، ابوحنیفہ اُس کی مجلس میں ضرور کوئی نہ کوئی عیب نکال دیتے تھے۔


اعتراض نمبر 18 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ شریک نے کہا کہ اگر کوفہ کا ایک چوتھائی حصہ شراب فروش ہو جو شراب بیچے تو یہ بہتر ہے اس سے کہ اس میں کوئی ایک ایسا آدمی ہو جو ابوحنیفہ کے قول کے مطابق نظریہ رکھتا ہے


اعتراض نمبر 19 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ کا مسلک یہ ہے کہ صدقۂ فطر قیمت کے ساتھ بھی ادا کیا جا سکتا ہے۔


اعتراض نمبر 20 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے کہا کہ اگر کوئی اپنی ماں سے نکاح کر لے تو اس کا ایمان جبرائیل کے ایمان کے برابر ہے، اگرچہ اس نے اپنی ماں سے نکاح کیا ہو۔


اعتراض نمبر 21 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ قاضی شریک نے کہا کہ ابو حنیفہ سے کفر سے توبہ طلب کی گئی تھی۔


اعتراض نمبر 22 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ حماد بن سلمہ نے کہا: "ابو حنیفہ ایک شیطان تھا، وہ رسول اللہ ﷺ کے آثار کو سامنے پاتا اور پھر اپنی رائے سے ان کا رد کرتا۔"


اعتراض نمبر 23 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام المقرئ نے کہا کہ ہمیں ابو حنیفہ حدیث بیان کرتے تھے ، اور وہ مرجئہ میں سے تھے اور ارجاء کی طرف دعوت دیتے تھے لیکن میں نے اس سے انکار کیا۔


اعتراض نمبر 24 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے غیر عرب ہونے کے باوجود خود کو عرب قبیلے سے منسوب کیا۔


اعتراض نمبر 25 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ سفیان ثوری نے جب ابو حنیفہ کی وفات کی خبر سنی تو کہا اللہ کا شکر ہے ابو حنیفہ نے اسلام کا کڑا ، ایک ایک حلقہ کر کے توڑا اور اس سے بڑھ کر کوئی منحوس اسلام میں پیدا نہیں ہوا۔


اعتراض نمبر 26 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ابو حنیفہ نے کہا کہ اگر رسول اللہ ﷺ میرا زمانہ پالیتے تو وہ میری اکثر باتوں کو اختیار کر لیتے اور دین تو اچھی رائے کا نام ہے


اعتراض نمبر 27 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ یونس بن یزید نے کہا: "میں نے امام ابو حنیفہ کو ربیعہ بن ابی عبد الرحمن کے پاس دیکھا، اور امام ابو حنیفہ کی ساری کوشش یہی تھی کہ وہ ربیعہ کی بات کو سمجھ سکیں۔"


اعتراض نمبر 28 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ابنِ ابی داود نے کہا کہ امام ایوب سختیانی، امام سفیان ثوری، امام مالک بن انس، امام لیث بن سعد، امام اوزاعی، اور امام عبداللہ بن المبارک — ان سب نے اجماعی طور پر امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کلام کیا ہے۔


اعتراض نمبر 29 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے حدیث «مَنْ كَانَ لَهُ إِمَامٌ فَقِرَاءَتُهُ لَهُ قِرَاءَةٌ» کو مسند طور پر بیان کیا اور اس میں جابر بن عبداللہ کا واسطہ خود شامل کیا، جبکہ محدثین کے نزدیک یہ اضافہ ضعیف اور غیر ثابت ہے، کیونکہ اصل روایت مرسل ہی ہے۔


اعتراض نمبر 30 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں حدیث "مفتاح الصلاة الوضوء “ میں موجود الفاظ "وفي كل ركعتين تسلیم" کو ابو سفیان السعدی سے نقل کرنے میں امام ابو حنیفہ (م۱۵۰ھ) منفرد ہیں


اعتراض نمبر 31 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں امام ابو حنیفہؒ نے روایت (أَكَلَ ذَبِيحَةَ امْرَأَةٍ) کو نبی ﷺ تک متصل سند کے ساتھ بیان کیا ہے جبکہ دوسرے رواۃ جیسے منصور، مغیرہ اور حماد نے اسی روایت کو موقوف (یعنی صرف حضرت ابراہیم النخعیؒ کا قول) کے طور پر روایت کیا ہے۔


اعتراض نمبر 32 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں حدیث "إِذَا ارْتَفَعَ النَّجْمُ ارْتَفَعَتِ الْعَاهَةُ عَنْ أَهْلِ كُلِّ بَلَدٍ" کی روایت میں امام ابو حنیفہؒ عطاءؒ سے منفرد راوی ہیں۔ اگرچہ عسل نے بھی یہ روایت مرفوع و موقوف دونوں انداز میں بیان کی ہے، تاہم وہ لکھتے ہیں کہ “عسل اور امام ابو حنیفہؒ دونوں ضعیف ہیں، لیکن عسل روایت کے ضبط میں امام ابو حنیفہؒ سے بہتر ہے۔”


اعتراض نمبر 33 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں حدیث "الدَّالَّ عَلَى الْخَيْرِ كَفَاعِلِهِ" کی روایت میں امام ابو حنیفہؒ علقمہ بن مرثد سے منفرد ہیں


اعتراض نمبر 34 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں حدیث " إِنَّ أَحْسَنَ مَا غَيَّرْتُمْ بِهِ الشَّعْرَ الْحِنَّاءُ وَالْكَتَمُ" کی روایت میں امام ابو حنیفہؒ نے ابو حجیہ اور ابو الاسود کے درمیان "ابن بریدہ" کا اضافہ کیا ہے


اعتراض نمبر 35 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں "حديث الضحك" کی روایت میں ابو حنیفہ نے سند اور متن میں خطا کی ہے، کیونکہ انہوں نے سند میں معبد کا اضافہ کیا جبکہ اصل میں یہ حسن سے مرسلاً ہے اور متن میں قہقہہ (بلند آواز سے ہنسنا) کا اضافہ کیا .


اعتراض نمبر 36 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں معروف بن حسان سے نقل کرتے ہیں کہ امام اعمش نے امام ابو حنیفہ کے بارے میں کہا کہ تم تو اپنے گھر میں بھی میرے نزدیک بھاری ہو یہاں آ کر کیسے برداشت ہو گے ؟ اور امام ایوب السختیانی نے اپنے ساتھیوں سے کہا اٹھو یہاں سے کہیں امام ابو حنیفہ کا مرض ہمیں نہ لگ جائے


اعتراض نمبر 37 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ اسماعیل بن حماد بن ابی حنیفہ نے کہا : قرآن مخلوق ہے — یہی میرا دین ہے، اور یہی میرے والد کا دین تھا، اور یہی میرے دادا کا دین تھا۔


اعتراض نمبر 38 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں لکھتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ، ان کے بیٹے حمادؒ اور ان کے پوتے اسماعیل بن حماد تینوں ہی ضعیف ہیں۔


اعتراض نمبر 39 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ بُکیر بن جعفر نے کہا اگر امام ابو حنیفہؒ کی غلطیاں زہریلا پودا ہوتیں تو وہ بہت بڑی مخلوق کو بھی ہلاک کر دیتیں۔


اعتراض نمبر 40 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ سوار بن عبد اللہ سے کہا گیا کہ ابو حنیفہ کی کلام اور اس کے فیصلوں کو دیکھ لیا کر ، تو اس نے کہا کہ میں ایسے آدمی کا کلام کیوں دیکھوں ، جس کو اپنے دین میں رشد (ہدایت) عطا نہیں ہوئی؟


اعتراض نمبر 41 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ قاضی سوار بن عبد اللہ نے کہا کہ ابو حنیفہ کی رائے ایک بدعت ہے


اعتراض نمبر 42 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ نے جب ابو مقاتل کو نماز میں رفع الیدین کرتے دیکھا تو فرمایا: لگتا ہے تم پنکھا جھلنے والوں میں سے ہو، یعنی وہ لوگ جو نماز میں بار بار رفع الیدین کرتے ہیں۔


اعتراض نمبر 43 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ شریک کہتے ہیں: اگر کوفہ کے ہر ایک حصّے (محلے) میں شراب بیچنے والا ایک شرابی ہو تو یہ اس سے بہتر ہے کہ ایسا شخص ہو جو ابو حنیفہ کی رائے کی بات کرے (یعنی ان کے طریقے پر فتویٰ دے)


اعتراض نمبر 44 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ شریک کہتے ہیں: ہم تو ابو حنیفہ کی رائے پر بھی شک کیا کرتے تھے تو اُن کی روایتوں احادیث کا کیا حال ہوگا


اعتراض نمبر 45 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ نعیم بن حماد نے امام ابو حنیفہ کے رد میں کتابیں لکھیں


اعتراض نمبر 46 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام شافعی نے فرمایا کہ میں نے خواب میں ابو حنیفہ کو میلّے کپڑے پہنے ہوئے دیکھا ہے۔


اعتراض نمبر 47 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ابو حنیفہ نے کہا کہ ابو یوسف مجھ پر جھوٹ بولتا ہے۔


اعتراض نمبر 48 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے کہا کیا تمہیں عجیب نہیں لگتا کہ ابو یوسف وہ کہتا ہے جو میں نہیں کہتا۔


اعتراض نمبر 49 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ایک راوی نے کہا کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ علم کو تو جانتے تھے لیکن اللہ کو نہیں جانتے تھے، اور امام حماد بن سلمہ رحمہ اللہ امام ابو حنیفہ کا نام بگاڑ کر کہتے تھے کہ ابو جیفہ نے اسلام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔


اعتراض نمبر 50 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام مالک نے کہا کہ رائے کی وجہ سے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے لوگوں میں فساد پھیلایا


اعتراض نمبر 51 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ کی اکثر روایات صحیح نہیں ہیں اور صرف پندرہ صحیح ہیں اور ان کی روایات کو قبول کرنا اہلِ حدیث کے لیے مشکل ہے۔




---------------------------------------------------------------------------------------------



《النعمان سوشل میڈیا سروسز》
دفاع اہلسنت والجماعت احناف دیوبند اور فرقہ ضالہ و باطلہ کا رد

▪︎1) النعمان سوشل میڈیا سروسز کی فخریہ پیشکش موبائل ایپلیکیشن 

▪︎2) موبائل ایپلیکیشن  غیر معتبر روایات کی تحقیق لنک:

▪︎3) النعمان وٹس ایپ چینل لنک :

▪︎4) النعمان سوشل میڈیا سروسز ٹیلیگرام مکتبہ لنک :

▪︎5) النعمان سوشل میڈیا سروسز فیس بک پیج لنک :

▪︎6) النعمان سوشل میڈیا سروسز ویب سائٹ :

▪︎7) النعمان سوشل میڈیا سروسز یوٹیوب چینل لنک:

▪︎8) النعمان سوشل میڈیا سروسز گوگل ڈرائیو سکین لنک : 

▪︎9) النعمان سوشل میڈیا سروسز ، دفاع امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سکین فولڈر لنک : 

---------------------------------------------------------------------------------------------

 Click Here To Follow  

Al Noman Social Media Services"  

 Channel on WhatsApp :
 یہاں کلک کر کے
"النعمان سوشل میڈیا سروسز"
وٹس ایپ  چینل کو جوائن کریں اور دفاع احناف و رد غیر مقلدیت سلفیت پر ہر قسم کی پوسٹ بر وقت پائیں۔

تبصرے

Popular Posts

مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ )

  مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ ) مفتی رب نواز حفظہ اللہ، مدیر اعلی مجلہ  الفتحیہ  احمدپور شرقیہ                                                         (ماخوذ: مجلہ راہ  ہدایت)    حدیث:           حدثنا ھناد نا وکیع عن سفیان عن عاصم بن کلیب عن عبد الرحمن بن الاسود عن علقمۃ قال قال عبد اللہ بن مسعود الا اصلیْ بِکُمْ صلوۃ رسُوْل اللّٰہِ صلّی اللّٰہُ علیْہِ وسلّم فصلی فلمْ یرْفعْ یدیْہِ اِلّا فِیْ اوَّل مرَّۃٍ قال وفِی الْبابِ عنْ برا ءِ بْن عازِبٍ قالَ ابُوْعِیْسی حدِیْثُ ابْنُ مسْعُوْدٍ حدِیْثٌ حسنٌ وبہ یقُوْلُ غیْرُ واحِدٍ مِّنْ اصْحابِ النَّبی صلّی اللّہُ علیْہِ وسلم والتابعِیْن وھُوقوْلُ سُفْیَان واھْل الْکوْفۃِ۔   ( سنن ترمذی :۱؍۵۹، دو...

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ   نے   امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب:  اسلامی تاریخ کے صفحات گواہ ہیں کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ فقہ و علم میں ایسی بے مثال شخصیت تھے جن کی عظمت اور مقام پر محدثین و فقہاء کا بڑا طبقہ متفق ہے۔ تاہم بعض وجوہات کی بنا پر بعد کے ادوار میں چند محدثین بالخصوص امام بخاری رحمہ اللہ سے امام ابو حنیفہ پر جرح منقول ہوئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر وہ کیا اسباب تھے جن کی وجہ سے امام الحدیث جیسے جلیل القدر عالم، امام اعظم جیسے فقیہ ملت پر کلام کرتے نظر آتے ہیں؟ تحقیق سے یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ تک امام ابو حنیفہ کے بارے میں زیادہ تر وہی روایات پہنچیں جو ضعیف، منقطع یا من گھڑت تھیں، اور یہ روایات اکثر ایسے متعصب یا کمزور رواة سے منقول تھیں جنہیں خود ائمہ حدیث نے ناقابلِ اعتماد قرار دیا ہے۔ یہی جھوٹی حکایات اور کمزور اساتذہ کی صحبت امام بخاری کے ذہن میں منفی تاثر پیدا کرنے کا سبب بنیں۔ اس مضمون میں ہم انہی اسباب کو تفصیل سے بیان کریں گے تاکہ یہ حقیقت واضح ہو سکے کہ امام ابو حنیفہ پر ا...