نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اعتراض نمبر 50 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام مالک نے کہا کہ رائے کی وجہ سے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے لوگوں میں فساد پھیلایا

 


کتاب  الكامل في ضعفاء الرجال  از محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)

 میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ : 


اعتراض نمبر 50 :

امام  ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  اپنی کتاب  الكامل میں  نقل کرتے ہیں   کہ  امام مالک  نے کہا  کہ رائے کی وجہ سے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے لوگوں میں فساد پھیلایا


حَدَّثَنَا مُحَمد بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنا عَبد الرحمن بْن منصور، حَدَّثَنا أَحْمَدُ بْنُ الْحَكَمِ الْعَبْدِيُّ سَمِعْتُ مَالِكَ بْنَ أَنَسَ يَقُولُ كَانَ أَهْلُ الْبَصْرَةِ عِنْدَنَا هُمْ أَهْلُ الْعِرَاقِ وَهُمُ النَّاسُ وَلَقَدْ كَانَ بِالْكُوفَةِ رِجَالٌ عَلْقَمَةُ وَالأَسْوَدُ وَشُرَيْحٌ حَتَّى وَثَبَ إِنْسَانٌ، يُقَال لَهُ: حَمَّادٌ فَاعْتَرَضَ هَذَا الدِّينَ فَقَالَ فِيهِ بِرَأْيِهِ ثُمَّ رَهِقَ رَجُلٌ، يُقَال لَهُ: أَبُو حَنِيفَةَ فَفَسَدَ النَّاسُ فَاللَّهُ الْمُسْتَعَانُ وَلَلَبَسْنَا عَلَيْهِمْ مَا يَلْبِسُونَ.


محمد بن جعفر نے ہم سے بیان کیا، انہوں نے کہا: عبدالرحمٰن بن منصور نے ہم سے روایت کی، انہوں نے کہا: احمد بن الحکم العبدي نے ہم سے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: میں نے امام مالک بن انس کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "ہمارے نزدیک بصرہ والے ہی اہلِ عراق تھے، اور وہی (اس زمانے کے) لوگ تھے۔ کوفہ میں بھی کچھ بڑے مرد تھے، جیسے علقمہ، اسود اور شریح۔ پھر ایک شخص اٹھا جس کا نام حماد تھا، اس نے دین کے بارے میں اپنی رائے سے بات کرنا شروع کی، اور اس کے بعد ایک اور شخص آیا جسے ابو حنیفہ کہا جاتا ہے، تو لوگوں میں فساد پھیل گیا۔ اللہ ہی سے مدد چاہی جاتی ہے۔ اور اگر ہم چاہتے تو ان پر ویسا ہی شبہ ڈال دیتے جیسا انہوں نے لوگوں پر ڈالا۔"

(الكامل في ضعفاء الرجال ٣/‏٧ )


جواب : یہ روایت ضعیف ہے کیونکہ اس میں ایک راوی عبدالرحمن بن منصور مجہول ہیں، اوراس کے علاوہ، دوسرے راوی أَحْمَدُ بْنُ الْحَكَمِ الْعَبْدِيُّ   پر بھی متروک  کی جرح موجود ہے، 

١٩٦ - أحمد بن الحكم العبدي، أبو علي.

• ذكره الدَّارَقُطْنِيّ في «الضعفاء والمتروكين» (٤٥)، وقال كوفي، عن شريك، والكوفيين.

• وقال الخطيب: قرأت بخط أبي الحسن الدَّارَقُطْنِيّ، وحدثنيه أحمد بن محمد العتيقي عنه، قال أحمد بن الحكم العبدي، يُكنى أبا علي بغدادي، قدم مصر، يروى عن إبراهيم بن سعد، توفي بمصر يوم السبت، لأربع مضين من ذى القعدة، سنة ثلاث وعشرين ومئتين. «تاريخ بغداد» ٤ ١٢٢.

• وضعفه الدَّارَقُطْنِيّ، وقال مرة متروك. «الميزان» ١ (٣٥٤) .

(موسوعة أقوال أبي الحسن الدارقطني في رجال الحديث وعلله ١/‏٦٠)


٢٧٤ - احْمَد بن الحكم الْعَبْدي عَن شريك وَمَالك ضعفه الدَّارَقُطْنِيّ

(المغني في الضعفاء ١/‏٣٨ )


اس لیے  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر لگایا جانے والا یہ اعتراض صحیح نہیں ہے۔



قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 3 :بعض محدثین نے قیاس اور رائے کی وجہ سے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراض وغیرہ کئے۔


تعریف و توثیق ابو حنیفہ سلسلہ نمبر 19 :امام ابوحنیفہؒ (م۱۵۰؁ھ) امام مالک بن انس ؒ (م۱۷۹؁ھ) کے نزدیک ثقہ ہیں ۔


اعتراض نمبر 22 : امام مالک رحمہ اللہ سے منقول امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر جروحات :


 

تبصرے

Popular Posts

مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ )

  مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ ) مفتی رب نواز حفظہ اللہ، مدیر اعلی مجلہ  الفتحیہ  احمدپور شرقیہ                                                         (ماخوذ: مجلہ راہ  ہدایت)    حدیث:           حدثنا ھناد نا وکیع عن سفیان عن عاصم بن کلیب عن عبد الرحمن بن الاسود عن علقمۃ قال قال عبد اللہ بن مسعود الا اصلیْ بِکُمْ صلوۃ رسُوْل اللّٰہِ صلّی اللّٰہُ علیْہِ وسلّم فصلی فلمْ یرْفعْ یدیْہِ اِلّا فِیْ اوَّل مرَّۃٍ قال وفِی الْبابِ عنْ برا ءِ بْن عازِبٍ قالَ ابُوْعِیْسی حدِیْثُ ابْنُ مسْعُوْدٍ حدِیْثٌ حسنٌ وبہ یقُوْلُ غیْرُ واحِدٍ مِّنْ اصْحابِ النَّبی صلّی اللّہُ علیْہِ وسلم والتابعِیْن وھُوقوْلُ سُفْیَان واھْل الْکوْفۃِ۔   ( سنن ترمذی :۱؍۵۹، دو...

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ   نے   امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب:  اسلامی تاریخ کے صفحات گواہ ہیں کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ فقہ و علم میں ایسی بے مثال شخصیت تھے جن کی عظمت اور مقام پر محدثین و فقہاء کا بڑا طبقہ متفق ہے۔ تاہم بعض وجوہات کی بنا پر بعد کے ادوار میں چند محدثین بالخصوص امام بخاری رحمہ اللہ سے امام ابو حنیفہ پر جرح منقول ہوئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر وہ کیا اسباب تھے جن کی وجہ سے امام الحدیث جیسے جلیل القدر عالم، امام اعظم جیسے فقیہ ملت پر کلام کرتے نظر آتے ہیں؟ تحقیق سے یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ تک امام ابو حنیفہ کے بارے میں زیادہ تر وہی روایات پہنچیں جو ضعیف، منقطع یا من گھڑت تھیں، اور یہ روایات اکثر ایسے متعصب یا کمزور رواة سے منقول تھیں جنہیں خود ائمہ حدیث نے ناقابلِ اعتماد قرار دیا ہے۔ یہی جھوٹی حکایات اور کمزور اساتذہ کی صحبت امام بخاری کے ذہن میں منفی تاثر پیدا کرنے کا سبب بنیں۔ اس مضمون میں ہم انہی اسباب کو تفصیل سے بیان کریں گے تاکہ یہ حقیقت واضح ہو سکے کہ امام ابو حنیفہ پر ا...