اعتراض نمبر 46 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام شافعی نے فرمایا کہ میں نے خواب میں ابو حنیفہ کو میلّے کپڑے پہنے ہوئے دیکھا ہے۔
کتاب الكامل في ضعفاء الرجال از محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)
میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :
اعتراض نمبر 46 :
امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام شافعی نے فرمایا کہ میں نے خواب میں ابو حنیفہ کو میلّے کپڑے پہنے ہوئے دیکھا ہے۔
حَدَّثَنَا الساجي، حَدَّثني أَحْمَد بْن مدرك الرازي سمعت حرملة يقول: سَمعتُ الشافعي يقول رأيت أبا حنيفة في النوم وعليه ثياب وسخة، وَهو يقول مالي ولك يا شافعي مالي ولك يا شافعي.
امام شافعیؒ نے فرمایا: “میں نے خواب میں امام ابو حنیفہؒ کو دیکھا، اُن کے کپڑے میلے تھے، اور وہ بار بار کہہ رہے تھے: ‘اے شافعی! میرا اور تمہارا کیا واسطہ؟ میرا اور تمہارا کیا واسطہ؟’”
( الكامل في ضعفاء الرجال ٣/٤٠٧ )
جواب : یہی روایت کچھ اور کتب میں بھی موجود ہے۔
حدثنا عبد الله بن جعفر ثنا زكريا الساجي حدثني أحمد بن مردك قال سمعت حرملة يقول سمعت الشافعي يقول: رأيت أبا حنيفة في المنام وعليه ثياب وسخة وهو يقول: ما لى ومالك يا شافعى، ما لى ومالك يا شافعي؟. (كتاب حلية الأولياء وطبقات الأصفياء - ط السعادة ، 9/103 : أبو نعيم الأصبهاني)
أَخْبَرَنِي أَبُو مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبِي، ثنا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّافِعِيَّ يَقُولُ: «رَأَيْتُ أَبَا حَنِيفَةَ فِي النَّوْمِ، عَلَيْهِ ثِيَابٌ وَسِخَةٌ رَثَّةٌ، فَقَالَ: مَا لِيَ وَلَكَ؟» (آداب الشافعي ومناقبه ١/١٣٢ — ابن أبي حاتم)
یہ محض ایک خواب کا واقعہ ہے، اور خواب شریعت و منہجِ استدلال میں حجت نہیں ہوتے۔ اہلِ علم کا اتفاق ہے کہ رؤیا (خواب) سے نہ کوئی شرعی حکم مستنبط کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی شخصیت پر قدح یا جرح قائم کی جا سکتی ہے۔ پھر یہ امر بھی پیش نظر رہنا چاہیے کہ خواب کی تعبیر بسا اوقات اس کے ظاہر کے برخلاف ہوتی ہے۔ لہٰذا خواب میں اگر کسی کو کسی حالت میں دیکھا جائے تو اس سے ضروری نہیں کہ وہی معنی مراد ہوں جو بظاہر محسوس ہوں۔
مزید برآں، امام شافعیؒ سے حالتِ بیداری میں امام ابو حنیفہؒ کے بارے میں بے شمار اقوالِ مدح و توصیف منقول ہیں۔ انہوں نے متعدد مواقع پر امام ابو حنیفہؒ کی فقاہت، علم، اور اجتہاد کی صراحت کے ساتھ تعریف فرمائی ہے۔ قارئین دیکھیں : "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
چنانچہ کسی غیر واضح خواب کو بنیاد بنا کر امام ابو حنیفہؒ پر اعتراض کرنا نہ علمی دیانت کے مطابق ہے، نہ منصفانہ طرزِ تحقیق کے موافق۔ لہٰذا منہجِ علم و انصاف کا تقاضا یہی ہے کہ امام شافعیؒ کے صریح، معتبر اور بیداری میں فرمائے گئے اقوال کو اساس بنایا جائے، نہ غیر واضح خواب کو۔
قارئین دیکھیں : "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
اعتراض نمبر 34 : امام شافعی رحمہ اللہ سے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر جرح :
.jpeg)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں