نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اعتراض نمبر 36 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں معروف بن حسان سے نقل کرتے ہیں کہ امام اعمش نے امام ابو حنیفہ کے بارے میں کہا کہ تم تو اپنے گھر میں بھی میرے نزدیک بھاری ہو یہاں آ کر کیسے برداشت ہو گے ؟ اور امام ایوب السختیانی نے اپنے ساتھیوں سے کہا اٹھو یہاں سے کہیں امام ابو حنیفہ کا مرض ہمیں نہ لگ جائے

 


 کتاب  الكامل في ضعفاء الرجال  از محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)

 میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ : 


اعتراض نمبر 36 :

امام  ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  اپنی کتاب  الكامل میں معروف بن حسان  سے نقل کرتے ہیں کہ امام اعمش نے امام ابو حنیفہ کے بارے میں کہا کہ تم تو اپنے گھر میں بھی میرے نزدیک بھاری ہو یہاں آ کر کیسے برداشت ہو گے ؟ اور امام ایوب السختیانی نے اپنے ساتھیوں سے کہا اٹھو یہاں سے کہیں امام ابو حنیفہ کا مرض ہمیں نہ لگ جائے


حَدَّثَنَا عَبد اللَّهِ بن مُحَمد بن نصر، حَدَّثَنا عبدة بن عَبد الرحيم، حَدَّثَنا معروف بْن حسان السمرقندي قَال: كُنا عند الأَعْمَش، وَهو مريض نعوده فدخل عَلَيْهِ أَبُو حنيفة قَالَ، فَقَالَ، يَا أَبَا مُحَمد لولا أَنَّهُ يثقل عليك مجيئي لعدتك فِي كل يوم فَقَالَ الأَعْمَش من هذا قَالُوا أَبُو حنيفة قَالَ الأَعْمَش أي لعمر اللَّه إنك ثقيل علي فِي بيتك فكيف إِذَا جئتني قَالَ وبصر أيوب بأبي حنيفة وقد دخل من باب بني شيبة فَقَالَ لأصحابه قوموا بنا لا يعرنا جربه.

معروف بن حسان سمرقندی  بیان کرتا ہے کہ ہم محدث اعمش کی عیادت کے لیے ان کے پاس بیٹھے تھے کہ اسی دوران امام ابو حنیفہ تشریف لائے۔ امام ابو حنیفہ نے نہایت ادب سے کہا: “اے ابو محمد! اگر مجھے یہ خیال نہ ہوتا کہ میری آمد سے آپ کو زحمت ہوگی تو میں روزانہ آپ کی عیادت کے لیے آتا رہتا۔” یہ سن کر اعمش نے پوچھا: “یہ کون ہیں؟” لوگوں نے بتایا: “یہ ابو حنیفہ ہیں۔” اس پر اعمش نے (طنزاً یا مزاحاً) کہا: “اللہ کی قسم! تم اپنے گھر میں بھی میرے نزدیک بھاری ہو، تو یہاں آ کر کیسے برداشت ہو گے؟”

 پھر روایت میں آتا ہے کہ ایوب نے امام ابو حنیفہ کو بیت اللہ کے بابِ بنی شیبہ سے داخل ہوتے دیکھا تو اپنے ساتھیوں سے کہا: “اٹھو یہاں سے، کہیں اس کا مرض ہمیں نہ لگ جائے!”

(الكامل في ضعفاء الرجال 8/30)


جواب :  معروف بن حسان خود روایت کے باب میں معتبر نہیں۔ امام ابن عدی نے صراحتاً اسے ’’مُنکرُ الحدیث‘‘ قرار دے کر اس کی روایت کو باطل اور ناقابلِ حجت بتایا ہے(الكامل في ضعفاء الرجال 8/30)۔ اسی طرح امام ابو یعلیٰ خلیلی نے کتاب الإرشاد في معرفة علماء الحديث (ج ٣، ص ٩٧٦) میں کہا ہے کہ أبو معاذ معروف بن حسان السمرقندی، اس نے خلیل بن احمد اور عمر بن ذر ہمَدانی سے کتاب العین روایت کی ہے لیکن اس کی روایت کی متابعت کوئی نہیں کرتا ۔ مزید برآں حافظ ابن حجر عسقلانی نے لسان الميزان (تہذیب ابوغدہ، ج ٨، ص ١٠٦) میں ابن ابی حاتم سے نقل کیا ہے کہ معروف بن حسان ’’مجہول‘‘ ہے، یعنی اس کی عدالت و ضبط ثابت ہی نہیں۔ یہی کمزور سند  مسائل حرب الکرمانی (ج ٣، ص ١٢١٠) میں بھی منقول ہے۔ چنانچہ اصولِ حدیث کی روشنی میں یہ روایت  ضعیف  ہے، لہٰذا اس سے امام ابو حنیفہ جیسے ثقہ، ثبت  امام پر کوئی جرح ثابت نہیں ہوتی۔



قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 29 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاریخ میں نقل کرتے ہیں کہ ایوب السختیانی نے ابو حنیفہ کو دیکھ کر اپنے ساتھیوں سے کہا کہ تتر بتر ہو جاؤ تا کہ وہ اپنی بیماری ہمیں نہ لگا دے۔


تعریف و توثیق ابو حنیفہ سلسلہ نمبر 43 : ثقة ثبت حافظ، شيخ الإسلام إمام الأعمش کی نظر میں امام ابو حنیفہ کا مقام


تبصرے

Popular Posts

مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ )

  مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ ) مفتی رب نواز حفظہ اللہ، مدیر اعلی مجلہ  الفتحیہ  احمدپور شرقیہ                                                         (ماخوذ: مجلہ راہ  ہدایت)    حدیث:           حدثنا ھناد نا وکیع عن سفیان عن عاصم بن کلیب عن عبد الرحمن بن الاسود عن علقمۃ قال قال عبد اللہ بن مسعود الا اصلیْ بِکُمْ صلوۃ رسُوْل اللّٰہِ صلّی اللّٰہُ علیْہِ وسلّم فصلی فلمْ یرْفعْ یدیْہِ اِلّا فِیْ اوَّل مرَّۃٍ قال وفِی الْبابِ عنْ برا ءِ بْن عازِبٍ قالَ ابُوْعِیْسی حدِیْثُ ابْنُ مسْعُوْدٍ حدِیْثٌ حسنٌ وبہ یقُوْلُ غیْرُ واحِدٍ مِّنْ اصْحابِ النَّبی صلّی اللّہُ علیْہِ وسلم والتابعِیْن وھُوقوْلُ سُفْیَان واھْل الْکوْفۃِ۔   ( سنن ترمذی :۱؍۵۹، دو...

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ   نے   امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب:  اسلامی تاریخ کے صفحات گواہ ہیں کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ فقہ و علم میں ایسی بے مثال شخصیت تھے جن کی عظمت اور مقام پر محدثین و فقہاء کا بڑا طبقہ متفق ہے۔ تاہم بعض وجوہات کی بنا پر بعد کے ادوار میں چند محدثین بالخصوص امام بخاری رحمہ اللہ سے امام ابو حنیفہ پر جرح منقول ہوئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر وہ کیا اسباب تھے جن کی وجہ سے امام الحدیث جیسے جلیل القدر عالم، امام اعظم جیسے فقیہ ملت پر کلام کرتے نظر آتے ہیں؟ تحقیق سے یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ تک امام ابو حنیفہ کے بارے میں زیادہ تر وہی روایات پہنچیں جو ضعیف، منقطع یا من گھڑت تھیں، اور یہ روایات اکثر ایسے متعصب یا کمزور رواة سے منقول تھیں جنہیں خود ائمہ حدیث نے ناقابلِ اعتماد قرار دیا ہے۔ یہی جھوٹی حکایات اور کمزور اساتذہ کی صحبت امام بخاری کے ذہن میں منفی تاثر پیدا کرنے کا سبب بنیں۔ اس مضمون میں ہم انہی اسباب کو تفصیل سے بیان کریں گے تاکہ یہ حقیقت واضح ہو سکے کہ امام ابو حنیفہ پر ا...