نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اعتراض نمبر 22 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ حماد بن سلمہ نے کہا: "ابو حنیفہ ایک شیطان تھا، وہ رسول اللہ ﷺ کے آثار کو سامنے پاتا اور پھر اپنی رائے سے ان کا رد کرتا۔"

 


 کتاب  الكامل في ضعفاء الرجال  از محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)

 میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ : 


اعتراض نمبر 22 :

امام  ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  اپنی کتاب  الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ حماد بن سلمہ نے کہا: "ابو حنیفہ ایک شیطان تھا، وہ رسول اللہ ﷺ کے آثار کو سامنے پاتا اور پھر اپنی رائے سے ان کا رد کرتا۔"


حَدَّثَنَا عَبد الملك، حَدَّثَنا أبو الأحوص، حَدَّثَنا مُوسَى بْن إِسْمَاعِيل قَالَ وسمعتُ حَمَّاد بْن سَلَمَة يَقُول أَبُو حنيفة.

حَدَّثَنَا عَبد اللَّهِ بْنُ عَبد الحميد الواسطي، حَدَّثَنا ابْن أبي برة، قَالَ: سَمِعْتُ المؤمل يَقُول: سَمعتُ حَمَّاد بْن سَلَمَة يَقُول كَانَ أَبُو حنيفة شيطانا استقبل آثار رَسُول اللَّهِ ﷺ يردها برأيه.


ہم سے بیان کیا عبد الملک نے، کہا ہم سے بیان کیا ابو الاحوص نے، کہا ہم سے بیان کیا موسیٰ بن اسماعیل نے، کہا: میں نے حماد بن سلمہ کو یہ کہتے سنا کہ: "ابو حنیفہ ..."
ہم سے بیان کیا عبد اللہ بن عبد الحمید واسطی نے، کہا ہم سے بیان کیا ابن ابی برہ نے، کہا: میں نے مؤمل کو یہ کہتے سنا کہ میں نے حماد بن سلمہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: "ابو حنیفہ ایک شیطان تھا، وہ رسول اللہ ﷺ کے آثار کو سامنے پاتا اور پھر اپنی رائے سے ان کا رد کرتا۔"

(الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/125)

الجواب : امام حماد بن سلمہ رحمہ اللہ جلیل القدر محدثین میں سے ہیں، جن کی خدماتِ حدیث بے حد و بے حساب ہیں۔ ان کے مقام و مرتبہ کا ہم دل سے اعتراف کرتے ہیں۔ تاہم بعض تاریخی حوالوں سے ان کی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں رائے میں سختی نظر آتی ہے۔ اس کا پس منظر سمجھنا انصاف کا تقاضا ہے۔ تین بنیادی اسباب ان کے اس موقف کے پیچھے نظر آتے ہیں:


1۔ جب امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ علم علل الحدیث میں معرفت کی بنیاد پر بعض حدیث پر کلام کرتے تو اس کو امام حماد یہ سمجھتے کہ امام ابو حنیفہ اپنی رائے سے حدیث کو رد کر رہے ہیں۔

2۔ امام حماد ان محدثین میں سے تھے جو اہل الرائے سے سخت تعصب رکھتے تھے۔

3. امام حماد کا شدت مزاج اور سخت رویہ


تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 19: امام حماد بن سلمہ رحمہ اللہ اور امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں ایک علمی و تاریخی جائزہ



تبصرے

Popular Posts

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ )

  مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ ) مفتی رب نواز حفظہ اللہ، مدیر اعلی مجلہ  الفتحیہ  احمدپور شرقیہ                                                         (ماخوذ: مجلہ راہ  ہدایت)    حدیث:           حدثنا ھناد نا وکیع عن سفیان عن عاصم بن کلیب عن عبد الرحمن بن الاسود عن علقمۃ قال قال عبد اللہ بن مسعود الا اصلیْ بِکُمْ صلوۃ رسُوْل اللّٰہِ صلّی اللّٰہُ علیْہِ وسلّم فصلی فلمْ یرْفعْ یدیْہِ اِلّا فِیْ اوَّل مرَّۃٍ قال وفِی الْبابِ عنْ برا ءِ بْن عازِبٍ قالَ ابُوْعِیْسی حدِیْثُ ابْنُ مسْعُوْدٍ حدِیْثٌ حسنٌ وبہ یقُوْلُ غیْرُ واحِدٍ مِّنْ اصْحابِ النَّبی صلّی اللّہُ علیْہِ وسلم والتابعِیْن وھُوقوْلُ سُفْیَان واھْل الْکوْفۃِ۔   ( سنن ترمذی :۱؍۵۹، دو...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...