نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 35 : محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ یحییٰ بن حمزہ اور سعید بن عبد العزیز نے کہا: ہم نے ابو حنیفہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: "اگر کوئی شخص اس خچر کی عبادت کرے، اس نیت سے کہ وہ اس کے ذریعے اللہ جل و علا کا تقرب حاصل کرے، تو میں اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتا۔"


 امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر  متشدد محدث ابن حبان رحمہ اللہ کی جروحات کا جائزہ : 

المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 35 : 


أخبرنا الثقفي قال: حدثنا أحمد بن الوليد الكرخي قال: حدثنا الحسن بن الصباح قال: حدثنا محفوظ بن أبي ثوبة قال: حدثني ابن أبي مسهر قال: حدثنا يحيى ابن حمزة وسعيد بن عبد العزيز قالا: سمعنا أبا حنيفة يقول: لو أن رجلا عبد هذا البغل تقربا بذلك إلى الله جل وعلا لم أر بذلك بأسا. 

محدث ابن حبان نقل کرتے ہیں کہ  یحییٰ بن حمزہ اور سعید بن عبد العزیز نے کہا: ہم نے ابو حنیفہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: "اگر کوئی شخص اس خچر کی عبادت کرے، اس نیت سے کہ وہ اس کے ذریعے اللہ جل و علا کا تقرب حاصل کرے، تو میں اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتا۔"

(المجروحين لابن حبان ت زاید 3/73  )


جواب  : متعصب محدث ابن حبان نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے ترجمہ کے اخیر میں اس ضعیف ترین روایت کو نقل کیا ہے ، جس کی اسنادی حیثیت یہ ہیکہ 


أحمد بن الوليد الكرخي مجہول ہیں ، سوائے ابن حبان کے ان کی توثیق کسی نے نہیں کی اور ابن حبان مجاہیل کی توثیق کرنے میں متساہل ہیں۔

أحمد بن الوليد الكرخي -إن لم يكن المخرمي الآتي فهو (مجهول حال) (حبان ١/ ٤٩٧).

(مصباح الأريب في تقريب الرواة الذين ليسوا في تقريب التهذيب ٤/‏٢٠ )


محفوظ بن أبي توبة ضعیف راوی ہیں۔

محفوظ بن أبي توبة. سمع عبد الرزاق. ضعف أحمد أمره جدا 

( العلل برواية عبد اللَّه ٥١٣٤ ، الضعفاء والمتروكون لابن الجوزي ٣/‏٣٦ ، ميزان الاعتدال ٣/‏٤٤٤ ، لسان الميزان ت أبي غدة ٦/‏٤٦٩ ) 


ابن أبي مسهر مجھول ہیں اور نہ ہی ان کا سماع یحیی بن حمزہ قدری سے ثابت ہے ، ایسی ضعیف سند سے امام ابن حبان کا امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراض نقل کرنا تعصب ہے جو کہ مردود ہے۔



4۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور جوتے کی عبادت سے متعلق (جعلی ، جھوٹی اور من گھڑت ) روایت ہمیں تاریخ بغداد میں بھی ملتی ہے ، جس کی سند ابن حبان کی مذکورہ سند سے کچھ قدرے بہتر ہے لیکن متصل صحیح سند وہ بھی نہیں ہے ، بلکہ اس میں بھی انقطاع ہے ، جسکی مکمل  تفصیل قارئين " النعمان سوشل میڈیا سروسز " کی ویب سائٹ پر  موجود (تانیب الخطیب) امام ابو حنیفہ پر اعتراض نمبر 15 میں دیکھ سکتے ہیں ۔

تبصرے

Popular Posts

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...

امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر معتزلی ہونے کا الزام۔

  کیا امام ابو حسن کرخی رحمہ اللہ فروعا حنفی اور اصولا معتزلی تھے ؟ اعتراض : سلف صالحین سے بغض رکھنے والے بعض نام نہاد سلفی یعنی غیر مقلد اہل حدیث   ، امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ فروع میں تو وہ حنفی تھے لیکن عقائد میں وہ معتزلی تھے ۔ جواب:  امام کرخی رحمہ اللہ علیہ کا تعارف کرنے والوں میں سے کچھ لکھتے ہیں کہ وہ معتزلہ کے سردار تھے جیسا کہ امام ذہبی شافعی رحمہ اللہ  سير أعلام النبلاء  جلد 15  صفحہ 472 پر لکھتے ہیں  《 وكان رأسا في الاعتزال 》۔ مگر تحقیق کرنے پر معلوم ہوتا ہےکہ ان کے پاس اس دعوے کی کوئی دلیل نہیں تھی، بس خطیب بغدادی شافعی رحمہ اللہ کی تاریخ بغداد سے بات لی اور چل پڑے۔ خطیب بغدادی نے اپنی سند کے ساتھ ابو الحسن بن فرات کا امام کرخی رحمہ اللہ کے متعلق یہ قول نقل کیا ہے۔ حَدَّثَنِي الأَزْهَرِيّ، عَنْ أَبِي الْحَسَن مُحَمَّد بْن الْعَبَّاس بن الفرات. ....   قال: وكان مبتدعا رأسا في الاعتزال، مهجورا على قديم الزمان ( تاريخ بغداد ت بشار عواد: جلد 12،  صفحہ 74)  کہ وہ (معاذ اللہ) بدعتی تھے...