المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 3 : کہ ابو حنیفہ مرجئہ تھے اور بدعت کی طرف دعوت دیتے تھے اور ہر ملک کے آئمہ اسلام کا اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ ابو حنیفہ لائق حجت و اعتبار نہیں۔
امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر متشدد محدث ابن حبان رحمہ اللہ کی جروحات کا جائزہ :
المجروحین لابن حبان میں اعتراض نمبر 3 :
النعمان بن ثابت أبو حنيفة الكوفي ...ومن جهة أخرى لا يجوز الاحتجاج به لأنه كان داعيا إلى الارجاء والداعية إلى البدع لا يجوز أن يحتج به عند أئمتنا قاطبة لا أعلم بينهم فيه خلافا على أن أئمة المسلمين وأهل الورع في الدين في جميع الأمصار وسائر الأقطار جرحوه وأطلقوا عليه القدح إلا الواحد بعد الواحد،
کہ ابو حنیفہ مرجئہ تھے اور بدعت کی طرف دعوت دیتے تھے اور ہر ملک کے آئمہ اسلام کا اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ ابو حنیفہ لائق حجت و اعتبار نہیں۔
( كتاب المجروحين لابن حبان ت زاید 3/64 )
جواب :
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا مرجئہ اہل بدعت سے ذرا بھی تعلق نہ تھا۔
اس موضوع پر تفصیل سے پڑھنے کیلئے یہ دو مضامین دیکھیں۔
درج بالا مضامین سے یہ بات بخوبی معلوم ہو جاتی ہیکہ امام صاحب باطل فرقہ مرجئہ سے نہ تھے ، اور مرجئہ اہل السنت میں اہل السنت کے بڑے بڑے اہل علم تھے جیسا کہ امام ذہبی نے لکھا ہے
مسعر بن كدام حجة إمام، ولا عبرة بقول السليماني: كان من المرجئة مسعر وحماد بن أبي سليمان والنعمان وعمرو بن مرة وعبد العزيز بن أبي رواد وأبو معاوية وعمرو بن ذر...، وسرد جماعة.
قلت: الارجاء مذهب لعدة من جلة العلماء لا ينبغي التحامل على قائله
( میزان 4/99 )
یہاں سے معلوم ہوا کہ مرجئہ اہل السنت بالکل قابل حجت ہیں ، ان پر اعتراض باطل ہے ، ورنہ ابن حبان باقی علماء پر بھی اعتراض کرتے خصوصا صحیحین کے مرجئہ رواة پر لیکن تعصب نے ان کو صرف ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراض کرنے دیا ، اور ان کا یہ اعتراض باطل ہے۔
امام صاحب کا مذہب مرجئہ اہل بدعت کے مخالف تھا ، امام صاحب فقہ الاکبر ص 47 میں فرماتے ہیں 《 وَلَا نقُول إِن حَسَنَاتنَا مَقْبُولَة وسيئاتنا مغفورة كَقَوْل المرجئة 》 ہمارا یہ اعتقاد نہیں ہے کہ ہماری نیکیاں مقبول اور گناہ بخشے ہوئے ہیں جیسا کہ مرجئہ کا اعتقاد ہے (کہ ایمان کے ساتھ کسی قسم کی برائی نقصان دہ نہیں اور نافرمان کی نافرمانی پر کوئی سزا نہیں) ، لہذا امام صاحب پر مرجئہ اہل بدعت کا الزام باطل ہے ، فریق مخالف کو چاہیے کہ وہ با سند صحیح روایت لائے جس میں امام ابو حنیفہ کا اقرار مرجئہ اہل بدعت جیسا ہو۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں