نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

🌹 امام اعظم ابو حنیفہ ؒ اہلحدیث علماء و اکابرین کی نظر میں

 🌹 امام اعظم ابو حنیفہ ؒ اہلحدیث علماء و اکابرین کی نظر میں

نوٹ : سکین فیس بک النعمان میڈیا سروسز پر موجود ہیں

1: فتاوی ابن تیمیہ : جلد 20 صفحہ 168 جو امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کو حدیث کے خلاف حکم دینے والا کہے وہ نفس پرست ہے.


2: اہل حدیث عالم مولانا صادق سیالکوٹی سبیل الرسول صفحہ 244 امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ کا مذہب حدیث تھا۔


3: کتاب تاریخ اہل حدیث صفحہ 95 امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے محبت نزول برکت کا ذریعہ ہے اور بغض اللہ کی ناراضگی کا ذریعہ ہے 


4: اہل حدیث عالم عبد الرشید عراقی نے کتاب چالیس علمائے اہل حدیث کے صفحہ 390 پر امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا بھی ذکر کیا ہے 


5: مولانا ابو البرکات احمد جو احسان الہی ظہیر صاحب کے استاد ہیں ان کی کتاب فتاوی برکاتیہ صفحہ 308 پر انہوں نے لکھا ہے کہ امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ حدیث کے خلاف اجتہاد نہیں کرتے تھے 


6: مولانا داؤد ارشد صاحب کی کتاب دین الحق بجواب جاء الحق کی جلد 1صفحہ 516 پر لکھتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ حدیث کے فدائی اور متقی تھے 


7: مولانا یحییٰ گوندلوی اہلحدیث فرماتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ نے کھبی قیاس کو حدیث پر مقدم نہیں کیا کتاب مقلدین ائمہ کی عدالت میں 108


8: مولانا نواب صدیق حسن خان اہلحدیث کتاب اتاج المقلل صفحہ 13 امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ عالم با عمل متقی پرہیزگار بہت عبادت کرنے والے عاجز حکومتی عہدوں کو قبول نہ کرنے والے تھے اسی کتاب کے صفحہ 131 پر لکھا کہ امام مالک رح نے فرمایا کہ امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ دلائل کی دنیا میں لکڑی کے ستون کو سونے کا ثابت کر سکتے تھے 


9: کتاب سوانح مولانا داؤد غزنوی صاحب اہل حدیث صفحہ 136 پر لکھتے ہیں کہ آپ کے خلاف بے ادبی کرنے والے پر بد دعا ہے اسی کتاب کے صفحہ 88 پر لکھتے ہیں کہ آپ کی شان میں توہین کرنے والا گمراہ ہے اور اسی کتاب کے صفحہ 380 پر لکھتے ہیں کہ آپ سے بدگمانی کرنے والا اہل حدیث نہیں ہو سکتا۔ 


10: مولانا محمد حسین بٹالوی اہلحدیث اپنے رسالہ اشاعۃ السنۃ شمارہ 9 صفا288 پر لکھتے ہیں کہ شان امام اعظم کے تحت آپ کے اجتہاد پر طعن کرنے والا جاھل اور احمق ہے اور اسی رسالے کے جلد 22 شمارہ 10 صفحہ 297 پر لکھتے ہیں کہ آپ کی گستاخی کرکے اہل حدیث حضرات رافضی ہو رہے ہیں۔


11: محمد اسحاق بھٹی صاحب اہل حدیث عالم لکھتے ہیں کہ آپ کسی ایک فرقے کی میراث نہیں کتاب برصغیر میں اہل حدیث کی آمد صفحہ 166 


12: علامہ وحیدالزماں اہل حدیث اپنی کتاب لغۃ الحدیث صفحہ 522 پر لکھتے ہیں کہ آپ مجتہد تھے اور اسی کتاب کے صفحہ 366 پر لکھتے ہیں کہ جن مسائل میں آپ کا قیاس حدیث کے خلاف نظر آئے تو سمجھنا چاہیے کہ ان تک وہ حدیث نہیں پہنچی پتہ چلتا ہے کہ یہاں علامہ وحید الزماں صاحب امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ کا دفاع کر رہے ہیں اور اسی کتاب کی جلد 2 صفہ 91 پر لکھتے ہیں کہ کچھ لوگ آزادی خیال میں آئمہ اربعہ کی گستاخی کرتے ہیں جو سخت گناہ ہے 


13: ارشاد الحق اثری صاحب فرقہ اہل حدیث کے محقق اپنی کتاب مقالات اثری جلد1 صفحہ 88 پر لکھتے ہیں کہ آپ کا مجتہد ہونا مسلم ہے 


14: اہل حدیث فرقے کے بہت بڑے اکابر مولانا ثناء اللہ امرتسری صاحب لکھتے ہیں کتاب اہل حدیث کا مذہب صفحہ-16 اور رسائل سنایا صفحہ 63 آپ مجتہد تھے 


15: اہل حدیث فرقہ کے شیخ الحدیث مولانا زبیر علی زئی صاحب فتاوی علمیہ جلد 16 صفحہ 188 پر لکھتے ہیں کہ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علی نے مشہور فقیہ کہا اور بہت سے اہل حدیث علماء نے بھی فقیہ کہا.


16: اہل حدیث عالم حافظ محمد عبداللہ غازی پوری مجموع الفتاوی صفحہ 706 کتاب الادب لکھتے ہیں کہ امام ابوحنیفہ کو برا کہنا جائز نہیں۔


17: علامہ صادق سیالکوٹی صاحب سبیل الرسول صفحہ 236 پر لکھتے ہیں کہ کبھی آپ کے پیٹ میں حرام کا لقمہ نہیں گیا اور صفحہ 238 پر لکھتے ہیں ہیں کہ آپ خوف خدا سے لبریز اور فرشتہ خصلت تھے اور صفحہ237 پر لکھتے ہیں کہ آپ مجتہد تھے


18: مولانا اسماعیل سلفی اہلحدیث فتاوی سلفیہ صفحہ141 پر لکھتے ہیں کہ آپ بڑے فقیہ تھے اور آپ اگر کوفہ میں نہ ہوتے تو اس کا حال قوم لوط یا ثمود کی طرح ہوجاتا اور کتاب تحریک آزادی اور شاہ ولی اللہ کی تجدیدی خدمات صفحہ 490 پر لکھتے ہیں کہ آپ مجتہد تھے 


19: مولانا مرزا حیرت دہلوی صاحب کتاب حیات طیبہ شاہ اسماعیل شہید صفحہ 39 پر لکھتے ہیں کہ آپ جیسا بعد میں کوئی پیدا نہیں ہوا۔


20: علامہ نذیر حسین دہلوی صاحب اہل حدیث مکتبہ فکر کے شیخ الکل میعار الحق صفحہ 29 پر لکھتے ہیں ہمیں ان پر فخر ہے اور وہ ہمارے پیشوا ہے اس کے علاوہ فتاوی نذیریہ جلد1 صفحہ 167 کتاب التقلید والاجتہاد پر لکھتے ہیں کہ آپ مجتہد مطلق ہے۔

اور جلد دوم صفحہ 539 پر آپکو امام المشارق و امام المغارب لکھا ہے۔


21: حافظ صلاح الدین مقدمہ الاصلاح صفحہ 15 ن جنوری 2011 پر لکھتے ہیں کہ آپ کی عظمت وفقاہت مسلم ہے 


22: حافظ عبدالمنان نورپوری صاحب مقالات نور پوری صفحہ 381 پر لکھتے آپ متقی اور پرہیزگار تھے اور آپ کا زمانہ بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے قریب تھا۔


23: پروفیسر غلام احمد حریری اہل حدیث ترجمان حدیث میں لکھتے ہیں کہ امام صاحب قرآن و سنت سے آگاہ مجتہد تھے۔


24: مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی مشہور اکابر اہل حدیثوں کے یہ تاریخ اہل حدیث صفحہ 78 پر لکھتے ہیں کہ آپ ائمہ سلف میں سے تھے۔


25: حافظ یحیی گوندلوی صاحب داستان حنفیہ صفحہ 40 پر آپ کو معروف الفقیہ کہتے ہیں 


26: نواب حسن علی خان صاحب مآثر صدیقی صفہ 7 پر آپ کو تمام مجتہدین میں افضل کہتے ہیں اور صفحہ پندرہ پر لکھتے ہیں کہ آپ اپنے قول کو صحابی کے قول پر مقدم نہیں رکھتے تھے۔


27: مولانا محمد یوسف جیراجپوری اپنی کتاب حقیقۃ الفقہ صفحہ 183 پر آپ کو فقی پارسا عالم امام عادل اور بڑی شان والے کہتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ فقہ میں لوگ آپ کے محتاج تھے یہاں پر انہوں نے امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ کا قول نقل کیا ہے۔


28: مولانا قاضی عبدالاحد خانپوری صاحب توحید فی رد الحاد صفحہ 262 پر لکھتے ہیں کہ آپ کی بے حرمتی کرنے والا اہل سنت سے خارج ہے۔


:29 علامہ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں "جو لوگ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر طعن کرتےہیں وہ جہالت کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ 

[نماز نبوی صفحہ 35]


30: حافظ عبد المنان صاحب محدث وزیر آبادی فرماتے ہیں: جو شخص ائمہ دین خصوصا امام ابوحنیفہ کی بے ادبی کرتا ہے اس کا خاتمہ اچھا نہیں ہوتا۔"

[تاریخ اہل حدیث ص 486]


31: عبدالمنان راسخ صاحب امام ابوحنیفہ ؒ کے بارے لکھتے ہیں:

آپ راتوں کو رونے والے اللہ سے ڈرنے والے ریاکاری سے بچنے والے تھے۔ ( خوشبوئے خطابت 315)


32: فیض ربانی صاحب اپنا واقعہ بتاتے ہیں کہ: 

امام صاحب سے بدظنی کے سبب دوران مطالعہ میرے دل پر غبار آیا اور دن دوپہر جب سورج پوری طرح روشن تھا یکایک میرے سامنے گھپ اندھیرا چھا گیا خدا تعالیٰ نے میرے دل میں ڈالا کے یہ امام صاحب سے بدظنی کا نتیجہ ہے اس سے استغفار کرو میں نے کلمات استغفار دہرانے شروع کیے تو اندھیرا فورا ختم ہوا اور ایک نور چمکا۔ (تاریخ اہلحدیث 96)


33: قاضی محمد سلیمان منصورپوری امام ابوحنیفہ ؒ کے اوصاف جمیلہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

امام صاحب علم، صاحب عمل، زاہد، عابد اور صاحب ورع و تقوی تھے۔ خضوع خشوع الی اللہ کی حالت اکثر طاری رہتی تھی۔ (تاریخ المشاہیر ص 21)


34: غیرمقلدین کے مجدد نواب صدیق حسن خان صاحب نے امام ابو حنیفہ ؒ کو "اول مجتہد" لکھا ہے۔

(ائمہ اربعہ کا دفاع صفحہ 92)


35: غیرمقلدین کے شیخ الاسلام ثناء اللہ امرتسری لکھے ہیں:

امام ابوحنیفہ ؒ کی نسبت ہمارا وہی اعتقاد ہے جو حافظ ذھبی ؒ نے تذکرہ الحفاظ میں لکھا ہے۔

یعنی امام ابوحنیفہ امام عالم عابد بڑی شان والے تھے حکومت کے وظائف قبول نہ کرتے بلکہ (اپنے گزارہ کے لیے) تجارت و کسب کرتے تھے۔ 

( معقولات حنفیہ دیباچہ)


36: ابو محمد بدیع الدین صاحب لکھتے ہیں:

امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ ہمارے اہلحدیث تھے۔ (حق و باطل عوام کی عدالت میں ص 21)


37: اسکے علاوہ غیرمقلدین کے جن علماء نے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کو "امام اعظم" لکھا ہے وہ سب آپ سکین میں ملاحظہ فرمائیں۔


🕯️دور حاضر کے جدید نام نہاد اہلحدیث جو دن رات امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی گستاخیاں کرتے ان کو برا بھلا کہتے رہتے ہیں وہ کس کی تقلید میں یہ سب کر رہے ہیں ؟ 


ضرار خان الحنفی

تبصرے

Popular Posts

امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر معتزلی ہونے کا الزام۔

  کیا امام ابو حسن کرخی رحمہ اللہ فروعا حنفی اور اصولا معتزلی تھے ؟ اعتراض : سلف صالحین سے بغض رکھنے والے بعض نام نہاد سلفی یعنی غیر مقلد اہل حدیث   ، امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ فروع میں تو وہ حنفی تھے لیکن عقائد میں وہ معتزلی تھے ۔ جواب:  امام کرخی رحمہ اللہ علیہ کا تعارف کرنے والوں میں سے کچھ لکھتے ہیں کہ وہ معتزلہ کے سردار تھے جیسا کہ امام ذہبی شافعی رحمہ اللہ  سير أعلام النبلاء  جلد 15  صفحہ 472 پر لکھتے ہیں  《 وكان رأسا في الاعتزال 》۔ مگر تحقیق کرنے پر معلوم ہوتا ہےکہ ان کے پاس اس دعوے کی کوئی دلیل نہیں تھی، بس خطیب بغدادی شافعی رحمہ اللہ کی تاریخ بغداد سے بات لی اور چل پڑے۔ خطیب بغدادی نے اپنی سند کے ساتھ ابو الحسن بن فرات کا امام کرخی رحمہ اللہ کے متعلق یہ قول نقل کیا ہے۔ حَدَّثَنِي الأَزْهَرِيّ، عَنْ أَبِي الْحَسَن مُحَمَّد بْن الْعَبَّاس بن الفرات. ....   قال: وكان مبتدعا رأسا في الاعتزال، مهجورا على قديم الزمان ( تاريخ بغداد ت بشار عواد: جلد 12،  صفحہ 74)  کہ وہ (معاذ اللہ) بدعتی تھے...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...