نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

ستمبر, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اعتراض نمبر 84 : کہ ابو عوانہ نے کہا کہ ابو حنیفہ ایک مسئلہ بیان کرتے پھر کچھ عرصہ بعد اس سے رجوع کر لیتے تو میں نے کہا کہ جس دین سے دوسری طرف منتقل ہونا پڑے اس کی کوئی ضرورت نہیں تو میں نے اپنے کپڑے جھاڑ دیے پھر اس کی طرف نہ لوٹ کر گیا ہوں۔

 اعتراض نمبر  84 :  کہ ابو عوانہ نے کہا کہ ابو حنیفہ ایک مسئلہ بیان کرتے پھر کچھ عرصہ بعد اس سے رجوع کر لیتے تو میں نے کہا کہ جس دین سے دوسری طرف منتقل ہونا پڑے اس کی کوئی ضرورت نہیں تو میں نے اپنے کپڑے جھاڑ دیے پھر اس کی طرف نہ لوٹ کر گیا ہوں۔  أنبأنا القاضي أبو بكر أحمد بن الحسن الحرشي، أخبرنا أبو محمد حاجب ابن أحمد الطوسي، حدثنا عبد الرحيم بن منيب قال: قال عفان: سمعت أبا عوانة قال: اختلفت إلى أبي حنيفة حتى مهرت في كلامه ثم خرجت حاجا فلما قدمت أتيت مجلسه، فجعل أصحابه يسألونني عن مسائل وكنت عرفتها وخالفوني فيها، فقلت: سمعت من أبي حنيفة على ما قلت، فلما خرج سألته عنها فإذا هو قد رجع عنها. فقال: رأيت هذا أحسن منه، قلت: كل دين يتحول عنه فلا حاجة لي فيه. فنفضت ثيابي ثم لم أعد إليه. الجواب :میں کہتا ہوں کہ اس کی سند میں حاجب بن احمد الطوسی ہے جس کے بارہ میں حاکم نے کہا کہ اس نے کبھی حدیث نہیں سنی بلکہ اس کا چچا تھا اس نے حدیث سنی۔ پس ایک دفعہ البلاذری اس کے پاس آیا تو اس نے کہا کہ کیا تو اپنے چچا کے ساتھ مجلس میں حاضر ہوتا تھا تو اس نے کہا ہاں۔ پھر اس نے اپنے چچا کی کت...

مجموعہ احادیث ترک رفع الیدین : ۔ سیدناعبداللہ بن عمر رضہ سے مروی 32 احادیث 17حدیث کی کتابوں سے ماخوذ

 *مجموعہ احادیث ترک رفع الیدین*  صرف نماز کے شروع میں رفع الیدین کرنے کی احادیث کا مجموعہ مرفوع موقوف اور آثار کتب احادیث سے *✍️۔۔ ابو محمد آصف بن یوسف ۔۔🔸*  *(النعمان سوشل میڈیا سروسز)* *🌹۔ سیدناعبداللہ بن عمر رضہ ۔🌹* سے مروی 32 احادیث 17حدیث کی کتابوں سے ماخوذ  *♦️ حدیث نمبر ۔۔۔ 1️⃣♦️* 🔹۔۔۔ قد روی الامام الحافظ ابو عبد الله محمد بن حارث الخشني القيرواني حدثنی عثمان بن محمد قال: قال لى عبيد الله بن يحيى: حدثني عثمان بن سوادة ابن عباد عن حفص بن ميسرة عن زيد بن اسلم عن عبد الله بن عمر قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم بمكة نرفع ايدينا في بدء الصلوة وفي داخل الصلوة عند الركوع فلما هاجر النبي صلى الله عليه وسلم الى المدينة ترك رفع اليدين في داخل الصلوة عند الركوع وثبت على رفع ۔۔۔ 🔹۔۔۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اقدسﷺ  کے ساتھ مکہ مکرمہ میں نماز کے شروع میں اور درمیان میں رکوع کے وقت رفع الیدین کیا کرتے تھے جب نبی اقدس ﷺ  نے مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تو آپ ﷺ  نے (ایام اخیرہ میں ) نماز کے درمیان رکوع کے وقت رفع الیدین کرنا چھ...

اعتراض : محمد بن جابر اليمامى نے کہا کہ ابو حنیفہ نے مجھ سے حماد کی کتابیں چوری کیں ۔

  اعتراض : محمد بن جابر اليمامى نے کہا کہ ابو حنیفہ نے مجھ سے حماد کی کتابیں چوری کیں ۔  نا عبد الرحمن انا إبراهيم بن يعقوب الجوزجاني فيما كتب إلى  حدثني إسحاق بن راهويه قال سمعت جريرا يقول قال محمد بن جابر اليمامي: سرق  أبو حنيفة كتب حماد منى.  اسحاق بن راهويه کہتے ہیں میں نے جریر کو سنا کہ محمد بن جابر اليمامى نے کہا کہ ابو حنیفہ نے مجھ سے حماد کی کتابیں چوری کیں الجرح والتعديل - الرازي - ج 8 - الصفحة 450 جواب :  یہ روایت صحیح نہیں کیونکہ  1)۔   ابراہیم بن یعقوب جوزجانی اہل کوفہ کے بارے میں متشدد تھا ، اور اس کی کوفی محدثین کے خلاف جرح اور گواہی کا اعتبار ہی نہیں ہے ۔  امام ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں  وممن ينبغي ان يتوقف في قبوله قوله في الجرح من كان بينه وبين من جرحه عداوة سببها الاختلاف في الاعتقاد فان الحاذق إذا تأمل ثلب  أبى إسحاق الجوزجاني لأهل الكوفة رأى العجب وذلك لشدة انحرافه في النصب وشهرة أهلها بالتشيع فتراه لا يتوقف في جرح من ذكره منهم بلسان ذلقة وعبارة طلقة حتى أنه اخذ يلين مثل الأعمش وأبى نعيم وعبيد الله بن موسى ۔۔ا...

اعتراض : ابو حنیفہ جب حدیث سناتے اور جب اس سے فارغ ہوتے تو کہتے یہ جو تم سب نے سنا ہے یہ سب ریح وباطل ہے

 اعتراض : ابو حنیفہ جب حدیث سناتے اور جب اس سے فارغ ہوتے تو کہتے     یہ جو تم سب نے سنا ہے یہ سب ریح وباطل ہے   ۔. نا عبد الرحمن انا  إبراهيم بن يعقوب الجوزجاني  فيما كتب إلى عن أبي عبد الرحمن المقرئ قال: كان أبو حنيفة يحدثنا فإذا فرغ من الحديث قال: هذا الذي سمعتم كله ريح وباطل الجرح والتعديل - الرازي - ج ٨ - الصفحة   ٤٥٠ ابو عبدالرحمن المقری کہتے ہیں کہ ابو حنیفہ ہمیں حدیث سناتے اور جب اس سے فارغ ہوتے تو کہتے: یہ جو تم سب نے سنا ہے یہ سب ریح وباطل ہے جواب :  یہ روایت بالکل باطل ہے کیونکہ  1 ۔ ابراہیم بن یعقوب جوزجانی  اہل کوفہ کے بارے میں متشدد تھا ، اور اس کی کوفی محدثین کے خلاف جرح کا اعتبار ہی نہیں ہے ۔  امام ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں  وممن ينبغي ان يتوقف في قبوله قوله في الجرح من كان بينه وبين من جرحه عداوة سببها الاختلاف في الاعتقاد فان الحاذق إذا تأمل ثلب  أبى إسحاق الجوزجاني لأهل الكوفة رأى العجب وذلك لشدة انحرافه في النصب وشهرة أهلها بالتشيع فتراه لا يتوقف في جرح من ذكره منهم بلسان ذلقة وعبارة طلقة حتى...