مجموعہ احادیث ترک رفع الیدین صرف نماز کے شروع میں رفع الیدین کرنے کی احادیث کا مجموعہ مرفوع موقوف اور آثار کتب احادیث سے
مجموعہ احادیث ترک رفع الیدین
صرف نماز کے شروع میں رفع الیدین کرنے کی احادیث کا مجموعہ مرفوع موقوف اور آثار کتب احادیث سے
✍️۔۔ ابو محمد آصف بن یوسف ۔۔🔸
(النعمان سوشل میڈیا سروسز)
🌹 ۔۔ سیدنا ابو مالک اشعری رضہ ۔۔🌹
سے مروی 2 احادیث 2حدیث کی کتابوں سے ماخوذ
♦️ حدیث نمبر ۔۔۔ 1️⃣♦️
🔹۔۔۔ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَنْمٍ، أَنَّ أَبَا مَالِكٍ الْأَشْعَرِيَّ جَمَعَ قَوْمَهُ، فَقَالَ: يَا مَعْشَرَ الْأَشْعَرِيِّينَ اجْتَمِعُوا وَاجْمَعُوا نِسَاءَكُمْ وَأَبْنَاءَكُمْ، أُعَلِّمْكُمْ صَلَاةَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم [الَّتِي] صَلَّى لَنَا بِالْمَدِينَةِ. فَاجْتَمَعُوا وَجَمَعُوا نِسَاءَهُمْ وَأَبْنَاءَهُمْ، فَتَوَضَّأَ وَأَرَاهُمْ كَيْفَ يَتَوَضَّأُ، فَأَحْصَى الْوُضُوءَ إِلَى أَمَاكِنِهِ حَتَّى لَمَّا أَنْ فَاءَ الْفَيْءُ، وَانْكَسَرَ الظِّلُّ، قَامَ فَأَذَّنَ، فَصَفَّ الرِّجَالَ فِي أَدْنَى الصَّفِّ، وَصَفَّ الْوِلْدَانَ خَلْفَهُمْ، وَصَفَّ النِّسَاءَ خَلْفَ الْوِلْدَانِ، ثُمَّ أَقَامَ الصَّلَاةَ، فَتَقَدَّمَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ وَكَبَّرَ، فَقَرَأَ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ يُسِرُّهُمَا، ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ فَقَالَ: " سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ " ثَلَاثَ مِرَارٍ، ثُمَّ قَالَ: " سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ " وَاسْتَوَى قَائِمًا، ثُمَّ كَبَّرَ وَخَرَّ سَاجِدًا، ثُمَّ كَبَّرَ فَرَفَعَ رَأْسَهُ، ثُمَّ كَبَّرَ فَسَجَدَ، ثُمَّ كَبَّرَ فَانْتَهَضَ قَائِمًا، فَكَانَ تَكْبِيرُهُ فِي أَوَّلِ رَكْعَةٍ سِتَّ تَكْبِيرَاتٍ، وَكَبَّرَ حِينَ قَامَ إِلَى الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ، فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ أَقْبَلَ إِلَى قَوْمِهِ بِوَجْهِهِ، فَقَالَ: احْفَظُوا تَكْبِيرِي، وَتَعَلَّمُوا رُكُوعِي وَسُجُودِي، فَإِنَّهَا صَلَاةُ رَسُولِ اللهِ صلى الله عليه وسلم الَّتِي كَانَ يُصَلِّي لَنَا كَذَي السَّاعَةِ مِنَ النَّهَار ۔۔۔
🔹۔۔۔ امام عبدالرحمن بن غنم رحمۃ نے بیان کیا کہ بیشک سیدنا ابو مالک اشعری رضہ نے قوم کو جمع کیا پس فرمایا اے اشعری قوم جمع ہو جاؤ اور اپنی عورتوں اور بچوں کو بھی جمع کر لوتا کہ میں تمھیں رسول اقدس ﷺ کی نماز سکھاؤں جو آپ ﷺ مدینہ منورہ میں پڑھایا کرتے تھے پس آپ ﷺ نے وضو کیا اور انہیں دکھلایا کہ کیسے وضو کیا جاتا ہے آپ ﷺ نے اچھی طرح سے اعضاء وضو تک پانی پہنچایا حتی کہ جب سایہ ظاہر ہو گیا تو آپ رضہ نے کھڑے ہو کر اذان دی پس امام کے قریب مردوں نے صف باندھی ان کے پیچھے بچوں نے اور بچوں کے پیچھے عورتوں نے پھر اقامت ہوئی آپ رضہ پڑھانے کیلئے آگے بڑھ گئے پس آپ رضہ نے رفع الیدین کیا تکبیر تحریمہ کہی پھر سورہ فاتحہ اور اس کے ساتھ دوسری سورت کو آہستہ آواز سے پڑھاپھر تکبیر کہہ کر رکوع کیا تو تین مرتبہ سبحان اللہ وبحمدہ کہا پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے ہوئے سید ھے کھڑے ہوگئے پھر تکبیر کہ کر سجدہ کو جھکے پھر تکبیر کہہ کرسراٹھایا پھر تکبیر کہہ کردوسرا سجدہ کیا پھر تکبیر کہہ کرسیدھے کھڑے ہوگئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آخر میں اپنی قوم کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا میری تکبیروں کو یاد کرلو اور میرا رکوع اور سجودسیکھ لو کیوں کہ یہی م رسول اقدس ﷺ کی نماز ہے جو آپ ﷺ ھمیں دن کے اس حصہ میں پڑھایا کرتے تھے ۔۔۔۔
✔️ صحیح 🔸 مرفوع 🔸
📙۔۔ مسند احمد ۔۔21836
👈۔۔۔ اس حدیث پر کوئی اشکال یا اعتراض ھو تو رابطہ کریں
031573410467
🔴🔴➖➖➖➖➖🔴🔴
♦️ حدیث نمبر ۔۔۔ 2️⃣♦️
🔹۔۔۔ أخبرنا أبو القاسم الشحامي أنا أبو سعد محمد بن عبد الرحمن أنا أبو أحمد محمد ابن محمد بن أحمد أخبرني أبو الطيب الحسين بن موسى الرقي بأنطاكية نا عامر يعني ابن سنان الرقي نا عبد الحميد بن بهرام الفزاري عن شهر بن حوشب عن عبد الرحمن بن غنم أن أبا مالك الأشعري جمع قومه فقال يا معشر الأشعريين اجتمعوا واجمعوا نساءكم وأبناءكم أعلمكم صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم التي صلى بالمدينة بنا فاجتمعوا وجمعوا نساءهم وأبناءهم فتوضأ فأراهم كيف يتوضا فأخفى الوضوء إلى أماكنه حتى لما أن فاء الفئ وانكسر الظل قام فأذن وصف الرجال في أدنى الصف وصف الولدان خلفهم وصف النساء خلف الولدان ثم أقام الصلاة فتقدم و رفع يديه وكبر فقرأ بفاتحة الكتاب وسورة يسرهما ثم كبر فركع فقال سبحان الله وبحمده ثلاث مرات ثم قال سمع الله لمن حمده ثم استوى قائما ثم كبر وخر ساجدا ثم كبر فرفع رأسه ثم كبر فسجد ثم كبر فانتهض قائما فكان يكبر في أول ركعة ست تكبيرات وكبر حين قام إلى الركعة الثالثة فلما قضي صلاته أقبل إلى القوم بوجهه فقال احفظوا تكبيري وتعلموا ركوعي وسجودي فإنها صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم التى كان يصلى بها هذي الساعة من النهار ۔۔۔
🔹۔۔۔ امام عبدالرحمن بن غنم رحمۃ نے بیان کیا کہ بیشک سیدنا ابو مالک اشعری رضہ نے قوم کو جمع کیا پس فرمایا اے اشعری قوم جمع ہو جاؤ اور اپنی عورتوں اور بچوں کو بھی جمع کر لوتا کہ میں تمھیں رسول اقدس ﷺ کی نماز سکھاؤں جو آپ ﷺ مدینہ منورہ میں پڑھایا کرتے تھے پس آپ ﷺ نے وضو کیا اور انہیں دکھلایا کہ کیسے وضو کیا جاتا ہے آپ ﷺ نے اچھی طرح سے اعضاء وضو تک پانی پہنچایا حتی کہ جب سایہ ظاہر ہو گیا تو آپ رضہ نے کھڑے ہو کر اذان دی پس امام کے قریب مردوں نے صف باندھی ان کے پیچھے بچوں نے اور بچوں کے پیچھے عورتوں نے پھر اقامت ہوئی آپ رضہ پڑھانے کیلئے آگے بڑھ گئے پس آپ رضہ نے رفع الیدین کیا تکبیر تحریمہ کہی پھر سورہ فاتحہ اور اس کے ساتھ دوسری سورت کو آہستہ آواز سے پڑھاپھر تکبیر کہہ کر رکوع کیا تو تین مرتبہ سبحان اللہ وبحمدہ کہا پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے ہوئے سید ھے کھڑے ہوگئے پھر تکبیر کہ کر سجدہ کو جھکے پھر تکبیر کہہ کرسراٹھایا پھر تکبیر کہہ کردوسرا سجدہ کیا پھر تکبیر کہہ کرسیدھے کھڑے ہوگئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آخر میں اپنی قوم کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا میری تکبیروں کو یاد کرلو اور میرا رکوع اور سجودسیکھ لو کیوں کہ یہی م رسول اقدس ﷺ کی نماز ہے جو آپ ﷺ ھمیں دن کے اس حصہ میں پڑھایا کرتے تھے ۔۔۔۔
✔️ صحیح 🔸 مرفوع 🔸
📙۔۔ تاریخ دمشق لابن عساکر۔۔8806
✍️۔۔۔ابو محمد آصف بن یوسف ۔۔🔸
03157341467
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں