نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اگست, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سلفی مفتی اعظم سعودی عرب کا احناف سے اجازت حدیث لینا

سعودی سلفی مفتی اعظم بن باز کا   حنفی  ماتریدی  صوفی  مفتی اعظم  پاکستان    مفتی شفیع عثمانی  رحمہ اللہ      سے اجازت حدیث لینا اور اپنی ویب سائٹ پر شائع کرنا .یہ وہ شیخ ھے جن کے ریال سے برٹش رجسٹرڈ نقلی شیخوں کے چولہے جلتے ہیں  مفتی اعظم پاکستان مفتی شفیع عثمانی حنفی رحمہ اللہ کا سلفی مفتی اعظم بن باز کو اجازت حدیث کا عکس   [1] إجازة الشيخ محمد شفيع للشيخ عبدالعزيز في الحديث وثنائه عليه بسم الله الرحمن الرحيم الحمد لله وكفى، وسلام على عباده الذين اصطفى، ولا سيما سيدنا محمد المجتبى وآله وصحبه ومن بهديه اهتدى. وبعد: قال العبد الضعيف محمد شفيع الديوبندي الهندي مولدا، والباكستاني مهاجرا: أروي صحيح الإمام محمد بن إسماعيل البخاري كله عن حافظ عصره الشيخ الأجل السيد محمد أنور شاه الكشميري قراءة عليه، وأنا أسمع وهو على شيخ الهند مولانا محمود حسن ، وهو على مولانا محمد قاسم النانوتوي ومولانا رشيد أحمد كنكوهي ، كلاهما على شيخ الإمام الحجة الشاه عبدالغني ، وهو على أبيه الشيخ أبي سعيد، وهو على الشاه محمد إسحاق الدهلوي ...

متنازع رفع یدین کے دوام کا دعویٰ بلا دلیل . قسط نمبر (3)

  متنازع رفع یدین کے دوام کا دعویٰ بلا دلیل (غیرمقلدین کی بے بسیاں اور ان کے اپنے ہی حوالے) مفتی رب نواز حفظہ اللہ ،مدیر اعلی مجلہ الفتحیہ احمد پور شرقیہ       یہ مضمون مجلہ راہ ہدایت شمارہ 15 سے لیا گیا ہے ۔ مجلہ  حاصل کرنے کیلئے رابطہ کریں    Whatsapp.  +92 342 8970409 قسط نمبر (3) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیثوں کو ناسخ قرار دے کردوام کشید کرنا حافظ زبیر علی زئی غیرمقلد لکھتے ہیں:   ’’ چوں کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری دَور میں رہے لہذا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نماز وغیرہ کے جو مسائل نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں وہ آخری اور ناسخ ہیں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ نماز کا کوئی مسئلہ راقم الحروف کے علم میں نہیں ہے جو کہ منسوخ ہو۔ ‘‘  ( نور العینین صفحہ ۳۲۹)   اس کے بعد علی زئی نے رفع یدین سے متعلق سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث ابوداود سے نقل کی ۔  الجواب:  اس سے بھی متنازع رفع یدین کا دوام ثابت نہیں ہوتاجس...

متنازع رفع یدین کے دوام کا دعویٰ بلا دلیل . قسط نمبر (2)

  متنازع رفع یدین کے دوام کا دعویٰ بلا دلیل (غیرمقلدین کی بے بسیاں اور ان کے اپنے ہی حوالے) مفتی رب نواز حفظہ اللہ ،مدیر اعلی مجلہ الفتحیہ احمد پور شرقیہ       یہ مضمون مجلہ راہ ہدایت شمارہ 15 سے لیا گیا ہے ۔ مجلہ  حاصل کرنے کیلئے رابطہ کریں    Whatsapp.  +92 342 8970409 قسط نمبر (2) قسط نمبر 1 کیلئے دیکھیں ⬇️⬇️⬇️⬇️  متنازع رفع یدین کے دوام کا دعویٰ بلا دلیل ، قسط 1 مولانا ارشاد الحق اثری کی اک نئی کاوش کا جائزہ  مولانا ارشاد الحق اثری غیر مقلد لکھتے ہیں:   ’’ متواتر حدیث کے ہر راوی کی صحتِ اسناد کا تقاضا نہایت درجہ یتیمی علم کا ثبوت ہے۔ رفع الیدین کی احادیث کو ابن الجوزی... وغیرہ نے متواتر قرار دیا ہے جس کی تفصیل کا یہ محل نہیں، لہذا اَب اس کی ایک ایک سند کے تتبع اور تحقیق کا مطالبہ اصول سے بے خبری ہے... اس لئے عشرہ مبشرہ میں سے ایک ایک صحابی کی روایت کے بارے میں ’’سند صحیحہ‘‘ کا مطالبہ ہی بے اصولی پر مبنی ہے۔ ‘‘  ( مقالاتِ اثری :۲؍۴۷) الجواب:   عرض ہے کہ پہلے تو یہ ثابت کرتے کہ فلاں فلاں محدثین نے عشرہ مب...

متنازع رفع یدین کے دوام کا دعویٰ بلا دلیل (قسط نمبر01)

 متنازع رفع یدین کے دوام کا دعویٰ بلا دلیل (غیرمقلدین کی بے بسیاں اور ان کے اپنے ہی حوالے) مفتی رب نواز حفظہ اللہ ،مدیر اعلی مجلہ الفتحیہ احمد پور شرقیہ       یہ مضمون مجلہ راہ ہدایت شمارہ 15 سے لیا گیا ہے ۔ مجلہ  حاصل کرنے کیلئے رابطہ کریں    Whatsapp.  +92 342 8970409 قسط نمبر (1) رکوع کے رفع یدین کے حوالہ سے غیرمقلدین کا دعویٰ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم موت تک یہ رفع یدین کرتے رہے۔ اس لیے انہیں چاہیے کہ وہ ایسی حدیث پیش کریں جس میں صحابی نے یوں بیان کیا ہو کہ رکوع والا رفع یدین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم موت تک کرتے رہے ۔ مگرہماری معلومات کے مطابق ذخیرہ احادیث میں صحیح یا حسن درجہ کی کوئی ایسی حدیث موجود نہیں۔ ہم نے رفع یدین کے عنوان پر غیرمقلدین کی قدیم و جدیدبیسیوں تحریریں پڑھی ہیں، ہمیں اُن کی تحریروں میں ایک’’ من گھڑت ‘‘ روایت کے علاوہ ایسی کوئی حدیث نہیں ملی جس میں صحابی کا بیان ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع والا رفع یدین موت تک کرتے رہے۔ غیرمقلدین نے رفع یدین کو موت تک ثابت کرنے کے لیے جن مزعومہ دلیلوں کا سہارا ...

امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر معتزلی ہونے کا الزام۔

  کیا امام ابو حسن کرخی رحمہ اللہ فروعا حنفی اور اصولا معتزلی تھے ؟ اعتراض : سلف صالحین سے بغض رکھنے والے بعض نام نہاد سلفی یعنی غیر مقلد اہل حدیث   ، امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ فروع میں تو وہ حنفی تھے لیکن عقائد میں وہ معتزلی تھے ۔ جواب:  امام کرخی رحمہ اللہ علیہ کا تعارف کرنے والوں میں سے کچھ لکھتے ہیں کہ وہ معتزلہ کے سردار تھے جیسا کہ امام ذہبی شافعی رحمہ اللہ  سير أعلام النبلاء  جلد 15  صفحہ 472 پر لکھتے ہیں  《 وكان رأسا في الاعتزال 》۔ مگر تحقیق کرنے پر معلوم ہوتا ہےکہ ان کے پاس اس دعوے کی کوئی دلیل نہیں تھی، بس خطیب بغدادی شافعی رحمہ اللہ کی تاریخ بغداد سے بات لی اور چل پڑے۔ خطیب بغدادی نے اپنی سند کے ساتھ ابو الحسن بن فرات کا امام کرخی رحمہ اللہ کے متعلق یہ قول نقل کیا ہے۔ حَدَّثَنِي الأَزْهَرِيّ، عَنْ أَبِي الْحَسَن مُحَمَّد بْن الْعَبَّاس بن الفرات. ....   قال: وكان مبتدعا رأسا في الاعتزال، مهجورا على قديم الزمان ( تاريخ بغداد ت بشار عواد: جلد 12،  صفحہ 74)  کہ وہ (معاذ اللہ) بدعتی تھے...