نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

تصوف کا ثبوت غیر مقلد اہلحدیث عالم

 


منکرین تصوف کا رد غیر مقلد اہلحدیث عالم سے۔

کتاب کا نام۔

اثبات الہام و البیعہ بادلۃ الکتاب السنہ و المقلب الانام علی تحقیق الکلام 》 

مصنف : غیر مقلد سید عبد الجبار غزنوی صاحب

کتاب کے مصنف سید عبد الجبار غزنوی  " مسلک اہل حدیث " کے مشہور ولی اللہ سید عبد اللہ غزنوی   کے بیٹے اور روحانی جانشین تھے ،آپکا تعلق " نقشبندیہ سلسلہ " سے تھا۔

مقلدین کے بارے میں آپ کا نظریہ تھا:

"مذاہب اربعہ حق ہیں اور ان کا آپس کا اختلاف ایسا ہے جیسا صحابہ کرامؓ میں بعض مسائل کا اختلاف ہوا کرتا تھا، باوجود اختلاف کے ایک دوسرے بغض وعداوت نہیں رکھتے اور باہم سب وشتم نہیں کرتے مثل خوارج وروافض کے، صلحاء اور ائمہ دین کی محبت جزوِ ایمان ہے"۔

(اثبات الالہام والبیعۃ:۶، طبع دوم بحوالہ انوار اسلام 1037)


یاد ہانی یہ وہی غیر مقلد عالم ہیں جنہوں نے گستاخ امام اعظم ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کو مرتد ہونے کی پیشگوئی کی اور وہ پوری ہوئی


 برصغیر میں پہلا " منکر تصوف اور نام نہاد اہل حدیث مولوی غلام قصوری " نے تصوف و احسان کے خلاف ایک کتاب لکھی ، مولوی غلام قصوری کے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ وہ منکر حدیث بھی تھا واللہ اعلم

مگر تصوف کے متعلق جب منکر نے اپنی تصنیف میں اہل اللہ اور صوفیاء کی توہین کی تو اس وقت تمام علماء اہل حدیث تڑپ اٹھے ،جیسا کہ کتاب کے شروع میں غیر مقلد اہلحدیث سید نذیر حسین دہلوی  اور نواب صدیق حسن خان کے مکتوبات کے حوالہ جات درج ہے۔

صوفیاء اہل حدیث میں غیور اور جری صوفی عالم سید عبد الجبار غزنوی  نے منہ توڑ ّ منکر ّ کو منہ توڑجواب دیا ،آپ کی اس جواب تائید غیر مقلد  سید نذیر حسین دہلوی  اور غیرمقلد اہلحدیث نواب صدیق حسن خان  قنوجی نے بھی کی ۔

غیر مقلدوں کی کتب سے حوالہ جات۔

1۔ مولانا سید عبدالجبار غزنوی کی ساری زندگی درس و تدریس،وعظ و تبلیغ اور تصوف و سلوک کی راہوں سے آئی ہوئی بدعات کی تردید اور صحیح اسلامی زہدو عبادت اور روحانیت کا درس دینے میں گزری

 ( غزنوی خاندان صفحہ 83۔از عبدالرشید عراقی غیر مقلد)

غیر مقلد عالم عبدالجبار غزنوی کا دنیا کو تسخیر کرنے کے لئے وظیفہ کرنا

غیر مقلد عالم ابو بکر غزنوی کہتے ہیں کہ ان کے دادا عبدالجبار غزنوی حزب البحر وظیفہ باقاعدگی سے کرتے تھے۔حزب البحر وظیفہ تسخیر کا وظیفہ ہے جس میں وظیفہ کرنے والا اللہ تعالی سے درخواست کرتا ہے کہ یہ زمین، آسمان، ہوا ، فضا، صحرا، دریا ، بیاباں،کوہستاں، پہاڑ ، سمندر ، انسان اور تمام مخلوق میرے لئے مسخر کر دے۔

(تحریک اہلحدیث تاریخ کے آئینے میں، صفحہ 335)


اس حوالے سے ثابت ہوا کہ غیر مقلداہلحدیث عالم عبدالجبار غزنوی تمام مخلوقات کو مسخر کرنا چاہتا تھا اور اس کے لئے وظیفہ کرتا تھا۔

کیا کوئی غیر مقلد اس حزب البحر وظیفہ کی قران اور حدیث سے دلیل دے سکتا ہے؟؟؟

کیا کوئی غیر مقلد اس حزب البحر وظیفہ شرعی حیثیت بتا سکتا ہے؟؟؟ ہے کوئی غیر مقلد جو اپنے عالم کے اس وظیفہ کی شرعی حیثیت بتا سکے اور قرآن و حدیث سے اس کی کوئی دلیل دے سکے؟؟؟؟

آج نہ جانے کیوں علماء  غیر مقلد اہلحدیث سلفی صوفیاء کے قدر دان نہیں ،افادہ عام کے لئے یہ نایاب کتاب پیش خدمت ہے۔

لنک :

《 اثبات الہام و البیعہ بادلۃ الکتاب السنہ و المقلب الانام علی تحقیق الکلام 》 پڑھنے اور ڈاونلوڈ کیلئے یہاں کلک کریں

تبصرے

Popular Posts

امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر معتزلی ہونے کا الزام۔

  کیا امام ابو حسن کرخی رحمہ اللہ فروعا حنفی اور اصولا معتزلی تھے ؟ اعتراض : سلف صالحین سے بغض رکھنے والے بعض نام نہاد سلفی یعنی غیر مقلد اہل حدیث   ، امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ فروع میں تو وہ حنفی تھے لیکن عقائد میں وہ معتزلی تھے ۔ جواب:  امام کرخی رحمہ اللہ علیہ کا تعارف کرنے والوں میں سے کچھ لکھتے ہیں کہ وہ معتزلہ کے سردار تھے جیسا کہ امام ذہبی شافعی رحمہ اللہ  سير أعلام النبلاء  جلد 15  صفحہ 472 پر لکھتے ہیں  《 وكان رأسا في الاعتزال 》۔ مگر تحقیق کرنے پر معلوم ہوتا ہےکہ ان کے پاس اس دعوے کی کوئی دلیل نہیں تھی، بس خطیب بغدادی شافعی رحمہ اللہ کی تاریخ بغداد سے بات لی اور چل پڑے۔ خطیب بغدادی نے اپنی سند کے ساتھ ابو الحسن بن فرات کا امام کرخی رحمہ اللہ کے متعلق یہ قول نقل کیا ہے۔ حَدَّثَنِي الأَزْهَرِيّ، عَنْ أَبِي الْحَسَن مُحَمَّد بْن الْعَبَّاس بن الفرات. ....   قال: وكان مبتدعا رأسا في الاعتزال، مهجورا على قديم الزمان ( تاريخ بغداد ت بشار عواد: جلد 12،  صفحہ 74)  کہ وہ (معاذ اللہ) بدعتی تھے...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...