نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اپریل, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بیسں 20 تراویح عہد خلفاء راشدین میں : روایت نمبر 2

 🌹 بیسں تراویح عہد خلفاء راشدین میں روایت نمبر ۲: امام مالک بن انس رحمہ اللہ یزید بن رومان تابعی رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ : انَّهُ قَالَ : كَانَ النَّاسُ يَقُومُونَ فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَابِ في رَمَضَانَ بِثلث و عِشْرِينَ رَكْعَةٌ  [موطا الامام مالک ص۴۰] [حضرت یزید بن رومان (م ۱۳۰ھ )، امام مالک وغیرہ محدثین کے استاذ اور حضرت انس حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما وغیرہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے شاگرد ہیں ۔ یہ بالا تفاق ثقہ تابعی ہیں، امام یحیی بن معین امام نسائی اور امام حبان رحمھم اللہ وغیرہ نے ان کی توثیق کی ہے، تھذیب التھذیب (۲۰۵:۶) ۔ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمتہ اللہ علیہ نے بھی ان کو ثقہ قرار دیا ہے، تقریب التھذیب (۳۲۳:۲) علامہ ابن عبدالبر ان کو قراءاہل مدینہ میں سے قرار دیتے ہیں، اور ان کے بارے میں فرماتے ہیں کہ یہ رسول اللہ ﷺکے مغازی جنگی حالات کے عالم اورمدینہ منورہ کے ثقہ شخص ہیں التمھید (۳۴۳:۸) انہوں نے فرمایا : لوگ ( صحابہ کرام و تابعین عظام) حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں ماہ رمضان میں تئیس رکعات ۲۰ تراویح اور ۳وتر پڑھا...

بیسں 20 تراویح عہد خلفاء راشدین میں : روایت نمبر 1

 بیسں تراویح عہد خلفاء راشدین میں  🔹 ذیل میں وہ روایات ملاحظہ ہو جن میں خلفاء راشدین رضی اللہ عنہم کا بیس تراویح پڑھنے کا حکم، یا ان کے عہد میں بیس تراویح پڑھے جانے کا ذکر ہے۔ اور اس کا آغاز عہد فاروقی سے متعلق روایات سے کیا جائے گا، کیوں کہ بیس تراویح کی جماعت کا با قائدہ آغاز ان ہی کے دور مسعود میں ہوا۔ 🔹 بیس تراویح عہد فاروقی میں روایت نمبر ١: امام ابو بکر بن ابی شیبہ فرماتے ہیں: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ عُمَرَ بن الخطاب أمَرَ رَجُلا أَن يُصَلِّي بِهِمْ عِشْرِينَ رَكْعَةً۔۔  ہم سے وکیع بن جراح رحمتہ اللہ علیہ نے بیان کیا، وہ امام مالک سے ، اور وہ حضرت یحیی بن سعید انصاری سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی (حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ ) کو حکم فرمایا کہ وہ لوگوں کو بیس رکعات تراویح پڑھائے ۔ [مصنف ابن ابی شیبه ۲۸۵:۲] 1۔(امام ابو بکر بن ابی شیبہ: ثقہ امام ہیں، حافظ ذہبی ان کے بارے میں لکھتے ہیں: الحافظ ، عدیم النظر، الثبت التحرير (تذکرة الحفاظ ۱۶:۲) 2۔ وکیع بن الجراح کوفی (۱۹۶ھ ):  حافظ ذہبی ان...

تہجد اور تراویح کے فرق پر چند شبہات کا ازالہ

 🌹 تہجد اور تراویح کے فرق پر چند شبہات کا ازالہ تراویح اور تہجد دونوں کے باہم مغائر ہونے پر دلائل آپ پچھلی قسط میں پڑھ چکے ہیں ، اس کے برخلاف ان دونوں نمازوں کو ایک قرار دینے والوں کے پاس ایک دلیل بھی موجود نہیں ہے، جیسا کہ خود غیر مقلدین کے شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری صاحب (م ۱۳۶۷ھ ) کے حوالہ سے گزرا ہے، البتہ غیر مقلدین کے چند شبہات ہیں جن کو وہ اپنے زعم میں بہت وزنی دلائل سمجھتے ہیں، اور ان ہی چند شبہات کو غیر مقلدین کا تقریبا ہر مصنف دہراتا ہے۔ اس لیے اب ان شبہات کی حقیقت ملاحظہ فرمائیں۔ 🔹 شبه نمبر ١ : مولانا نذیر احمد رحمانی اور مولوی محمد قاسم خواجہ وغیرہ غیر مقلدین لکھتے ہیں :  رسول اللہ ﷺ نے جن تین راتوں میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو نماز تراویح پڑھائی، اس کے بعد ثابت نہیں کہ آپ ﷺ نے تہجد بھی پڑھی ہو، بلکہ آخر شب کی نماز کے متعلق تو آتا ہے کہ آپ ﷺ نے آخر شب تک قیام کیا۔ معلوم ہوا کہ تراویح اور تہجد ایک ہی نماز ہے ۔ [محصله انوار المصابیح (ص (۸۲) حی علی الصلوۃ (ص ۳۴) وغیرہ۔] 🔹 جواب: اس شبہ کے کئی جوابات ہیں لیکن ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ اس کا جواب...

آنحضرت ﷺ اور اسلاف امت کا تراویح کے بعد تہجد پڑھنا:

 🌹 آنحضرت ﷺ اور اسلاف امت کا تراویح کے بعد تہجد پڑھنا: رسول اللہ ﷺ صحابی رسول حضرت طلق بن علی ؓ، امام بخاری اور دیگر ائمہ محدثین سے ثابت ہے کہ وہ تراویح کے بعد تہجد بھی پڑھا کرتے تھے۔ اور خود غیر مقلدین کے شیخ الکل مولانا نذیرحسین دہلوی بھی تراویح کے بعد تہجد پڑھتے تھے۔  ذیل میں اس اجمال کی تفصیل ملاحظہ ہو۔ 🔹آنحضرت ﷺ کا تراویح کے بعد تہجد پڑھنا: صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جن راتوں میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو نماز تراویح پڑھائی ، ان میں سے ایک رات آپ ﷺ نے علیحدہ بھی نماز پڑھی ہے، اور وہ تہجد کی نماز تھی۔  چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: كَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ يُصَلِّي فِي رَمَضَانَ ، فَجِئْتُ فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ وَجَاءَ رَجُلٌ آخَرُ فَقَامَ أَيْضًا حَتَّى كُنَّا رَهْدًا، فَلَمَّا حَسَّالنَّبِيُّ ﷺ أَنَّا خَلْفَهُ جَعَلَ يَتَجَوَّزُ فِي الصَّلَاةِ ثُمَّ دَخَلَ رَحْلَهُ فَصَلَّى صَلوةٌ لَا يُصَلِّيهَا عِنْدَنَا -  رسول الله ﷺ ایک رات رمضان المبارک میں نماز (تراویح) پڑھ رہے تھے ، میں آیا اور آپ کے پہلو میں کھڑا ہو گیا، ایک دوسرے صحابی تش...