🌹 بیسں تراویح عہد خلفاء راشدین میں روایت نمبر ۲: امام مالک بن انس رحمہ اللہ یزید بن رومان تابعی رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ : انَّهُ قَالَ : كَانَ النَّاسُ يَقُومُونَ فِي زَمَانِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَابِ في رَمَضَانَ بِثلث و عِشْرِينَ رَكْعَةٌ [موطا الامام مالک ص۴۰] [حضرت یزید بن رومان (م ۱۳۰ھ )، امام مالک وغیرہ محدثین کے استاذ اور حضرت انس حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما وغیرہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے شاگرد ہیں ۔ یہ بالا تفاق ثقہ تابعی ہیں، امام یحیی بن معین امام نسائی اور امام حبان رحمھم اللہ وغیرہ نے ان کی توثیق کی ہے، تھذیب التھذیب (۲۰۵:۶) ۔ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمتہ اللہ علیہ نے بھی ان کو ثقہ قرار دیا ہے، تقریب التھذیب (۳۲۳:۲) علامہ ابن عبدالبر ان کو قراءاہل مدینہ میں سے قرار دیتے ہیں، اور ان کے بارے میں فرماتے ہیں کہ یہ رسول اللہ ﷺکے مغازی جنگی حالات کے عالم اورمدینہ منورہ کے ثقہ شخص ہیں التمھید (۳۴۳:۸) انہوں نے فرمایا : لوگ ( صحابہ کرام و تابعین عظام) حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں ماہ رمضان میں تئیس رکعات ۲۰ تراویح اور ۳وتر پڑھا...