دنیا میں اہل حدیث سے زیادہ بدتر کوئی قوم نہیں ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَتْحِ هِلَالُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ الْحَفَّارُ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْوَلِيدِ الْجَشَّاشُ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، قَالَ: " مَا فِي الدُّنْيَا قَوْمٌ شَرٌّ مِنْ أَصْحَابِ الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فَأَنْكَرْتُهَا عَلَيْهِ حَتَّى رَأَيْتُ مِنْهُمَ مَا أَعْلَمُ
ابوبکر بن عیاش اعمش سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا "دنیا میں اہل حدیث سے زیادہ بدتر کوئی قوم نہیں ہے۔ ابوبکر کہتے ہیں کہ میں نے اعمش پر اس قول کے سلسلے میں انکار کیا یہاں تک کہ میں نے بھی اہل حدیث میں وہ بات دیکھ لی جس کو میں جانتا ہوں (یعنی اعمش کا یہ بات کہناصحیح تھا غلط نہ تھا)
اس روایت پر سلفی محقق عمرو عبدالمنعم سلیم لکھتا ہے 《 اسنادہ صحیح 》
شرف اصحاب الحدیث و نصیحة اہل الحدیث صفحہ 214
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں