اعتراض نمبر 120: کہ عبد الله بن المبارک سے کہا گیا کہ تو ابو حنیفہ سے روایت کرتا ہے اس وجہ سے لوگ ایک کافر کو امام بنائے بیٹھے ہیں ،
اعتراض نمبر 120: کہ عبد الله بن المبارک سے کہا گیا کہ تو ابو حنیفہ سے روایت کرتا ہے اس وجہ سے لوگ ایک کافر کو امام بنائے بیٹھے ہیں ، تو اس نے کہا کہ میں ابو حنیفہ کی روایات سے توبہ کرتے ہوئے اللہ تعالی سے معافی مانگتا ہوں۔ أنبأنا ابن رزق، أخبرنا ابن سلم، أخبرنا الأبار، أخبرنا محمد بن المهلب السرخسي، حدثنا علي بن جرير قال: كنت في الكوفة فقدمت البصرة - وبها ابن المبارك - فقال لي: كيف تركت الناس؟ قال: قلت: تركت بالكوفة قوما يزعمون أن أبا حنيفة أعلم من رسول الله صلى الله عليه وسلم. قال: كفر. قلت: اتخذوك في الكفر إماما، قال: فبكى حتى ابتلت لحيته يعني أنه حدث عنه. الجواب : میں کہتا ہوں کہ پہلی خبر کی سند میں ابن رزق اور ابن سلم اور الآبار ہیں اور علی بن جریر کی ابن المبارک سے ان دو خبروں کے علاوہ کوئی روایت مطلقاً آپ نہ پائیں گے۔ اور یہ علی بن جریر الأبيوردي گمراہ ہے۔ اور ابن ابی حاتم پوری محنت کے باوجود نہ تو اس کا کوئی شیخ ذکر کر سکا اور نہ اس سے کوئی روایت کرنے والا۔ اور اس نے اس کو اس راوی کے مرتبہ کا قرار دیا جس کی حدیث لکھی جا سکتی ہے...