محدثِ کوفہ یونس بن ابی اسحاق کی نظر میں امام اعظم کا مقام
یونس بن ابی اسحاق، جنہیں امام ذہبیؒ نے "محدثِ کوفہ" اور "أحد العلماء الصادقين" کہا ہے، اور جنہیں ابن حجرؒ اور ذہبیؒ دونوں نے "صدوق" شمار کیا ہے، وہ فرماتے ہیں:
حدثني أبي قال : حدثني أبي قال : حدثني محمد بن أحمد قال : حدثني محمد بن حماد قال : ثنا الحسين بن إبراهيم قال : ثنا عيسى بن يونس قال : سمعت أبي يقول : كان النعمان بن ثابت شديد الإتباع الصحيح حديث رسول الله صلى الله عليه وسلم ، فإن عسر عليه ما يستدل به من حديث رسول الله صلى الله عليه وسلم أخذ بما صحت الرواية به عن أصحابه من علم أهل الكوفة ، فإن خولف في ذلك إلى غير علم أهل بلده ، لم يجاوز ما أدرك عليه أهل الكوفة عن أهل الكوفة
يونس بن أبي إسحاق فرماتے ہیں کہ نعمان بن ثابت ، رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کی صحیح حدیث کی سخت اتباع کرنے والے تھے، اگر استدلال کیلئے انہیں کوئی حدیث رسول نہیں ملتی تو اہل کوفہ میں سے آپ کے اصحاب کی صحیح روایت کو لیتے ، اگر اس میں علماء کا آپ کے اہل شہر علماء سے اختلاف ہوتا تو آپ کے ہم عصر اہل کوفہ نے اہل کوفہ سے جو نقل کیا ہوتا آپ اس سے تجاوز نہ فرماتے
( فضائل أبي حنيفة ص 150 ، سند حسن )
یہ روایت واضح کرتی ہے کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ حدیث نبوی ﷺ کے سخت پیروکار تھے۔ جب انہیں کسی معاملے میں نبی کریم ﷺ کی صحیح حدیث میسر ہوتی، تو اسی پر عمل کرتے۔
لیکن اگر ایسی صراحت نہ ہوتی، تو وہ صحابہ کرامؓ کی فقہی آراء کو لیتے جو اہل کوفہ کے ذریعے صحیح سند سے منقول ہوتیں۔یہ بات اہل الرائے کہلائے جانے والے امام کے حدیث پر غیر معمولی التزام اور سند کی صحت پر دقت نظر کو ثابت کرتی ہے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں