اعتراض نمبر 27:
کہ قرآن کریم کو مخلوق ، سب سے پہلے ابو حنیفہ نے کہا۔
أخبرنا البرقاني، حدثني محمد بن العباس الخزاز، حدثنا جعفر بن محمد الصندلي، حدثنا إسحاق بن إبراهيم بن عم ابن منيع، حدثنا إسحاق بن عبد الرحمن، حدثنا حسن بن أبي مالك عن أبي يوسف قال: أول من قال القرآن مخلوق أبو حنيفة.
الجواب :
میں کہتا ہوں کہ ان لوگوں نے یہ بات کافی نہ سمجھی کہ ابو حنیفہ قرآن کو مخلوق کہنے کا نظریہ رکھتے تھے یہاں تک کہ انہوں نے ان کو اس نظریہ کا بانی بنا دیا ، بلکہ انہوں نے اس "من گھڑت افسانہ" کو ابو حنیفہ کے ساتھیوں میں سب سے خاص ابو یوسف کی زبانی اور ابو یوسف کے خاص ساتھی الحسن بن ابی مالک کی زبانی گھڑا اور یہ دونوں حضرات تو ابو حنیفہ کی طرف داری میں باقی لوگوں کی بہ نسبت زیادہ رعایت رکھنے والے تھے۔ اور اس "من گھڑت خبر" کی سند میں "الخزاز" ہے اور پہلے اس کا ذکر ہو چکا ہے اور اس کا راوی "اسحاق بن عبد الرحمن" مجہول ہے۔ اور مذہب کی کتابوں کا اس پر اتفاق ہے کہ سب سے پہلے نظریہ جس نے دیا وہ "الجعد بن درہم " ہے ، پھر "جہم بن صفوان"؛ پھر "بشر بن غیاث" جیسا کہ اللالکائی الحافظ کی کتاب "شرح السنہ" اور ابن ابی حاتم کی کتاب الرد علی الجہمیہ وغیرہ میں اس کی تفصیل ہے۔

تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں