اعتراض نمبر 139:
کہ امام احمد نے کہا کہ ابو حنیفہ ضعیف ہے اور اس کی رائے ضعیف ہے
حدثنا عبد الله بن أحمد قال سمعت أبي يقول: حديث أبي حنيفة ضعيف ورأيه ضعيف.
الجواب :
میں کہتا ہوں کہ یہ قول اس قول کے منافی ہے جو پہلے گزرا ہے کہ ابوحنیفہ کی نہ رائے ہے اور نہ حدیث ہے۔ اس لیے کہ ایک روایت میں ہے کہ اس کی رائے اور حدیث ہی کوئی نہیں اور دوسری روایت میں ہے کہ اس کی رائے اور حدیث ہے تو سہی مگر ضعیف ہے (تو دونوں اقوال میں تضاد ہے) علاوہ اس کے کلام میں خفاء بھی ہے۔
پس اگر مراد یہ ہے کہ اس کی کوئی خاص حدیث یا کوئی خاص رائے ضعیف ہے تو ضروری تھا کہ اس کی صراحت کی جاتی۔
اور یہ ہو سکتا ہے کہ اس کی کوئی حدیث ضعیف ہو یا اس کی بعض آراء کمزور ہوں۔
اور اگر مراد یہ ہے کہ اس کی تمام احادیث ضعیف اور اس کی تمام آراء ضعیف ہیں تو یہ جھوٹ ہے یہ بات صرف وہی کر سکتا ہے جس کی کلام کا کوئی میزان نہ ہو۔
اور اگر یہ مراد ہے کہ اس کی اکثر احادیث اور اکثر آراء ضعیف ہیں تو یہ بھی بہت قبیح من گھڑت بات ہوگی جس کا تلفظ صرف وہی کر سکتا ہے جس نے کلام کو یوں کھلا چھوڑ رکھا ہو کہ جو کچھ منہ میں آئے کہتا جائے[1]۔
امام کوثری کا کلام مکمل ہوا۔
[1]مزید تفصیل کیلیے قارئیں دیکھیں "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
• امام ابو حنیفہ پر متفرق اعتراضات -
اعتراض نمبر 35 : امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر جرح
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں