نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

جولائی, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اعتراض نمبر 12 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ ایوب سختیانی رحمہ اللہ نے امام ابو حنیفہؒ کے ذکر پر آیت ﴿يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِؤُا نُورَ اللَّهِ بِأَفْواهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ﴾ تلاوت کی

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 12 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں    کہ   ایوب سختیانی رحمہ اللہ  نے امام ابو حنیفہؒ کے ذکر پر  آیت  ﴿يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِؤُا نُورَ اللَّهِ بِأَفْواهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ﴾    تلاوت کی «حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنِ مَهْدِيٍّ قَالَ: سَمِعْتُ حَمَّادَ بْنَ زَيْدٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ أَيُّوبَ يَقُولُ: وَذَكَرَ أبا حنيفة- فقال: يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِؤُا نُورَ اللَّهِ بِأَفْواهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ ٩: ٣٢ ایوب سختیانی رحمہ اللہ  نے امام ابو حنیفہؒ کے ذکر پر  آیت  تلاوت کی  "یہ لوگ اللہ کے نور کو اپنے منہ کی پھونکوں سے بجھانا چاہتے ہیں، مگر اللہ کا فیصلہ ہے کہ وہ اپنے نور کو مکمل کر کے رہے گا۔"  (سورہ توبہ: آیت 32) (المعرفة والتاري...

اعتراض نمبر 18 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ خالد القسری نے ابو حنیفہ سے توبہ طلب کی تھی تو اس معاملہ کو پوشیدہ رکھنے کے لیے ابو حنیفہ فقہ میں شروع ہو گئے

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 18 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں      کہ خالد القسری نے ابو حنیفہ سے توبہ طلب کی تھی تو اس معاملہ کو پوشیدہ رکھنے کے لیے ابو حنیفہ فقہ میں شروع ہو گئے «حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ حَدَّثَنِي أَبُو مُسْهِرٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ فُلَيْحٍ الْمَدِينِيُّ عَنْ أَخِيهِ سُلَيْمَانَ - وَكَانَ عَلَّامَةً بِالنَّاسِ-: إِنَّ الَّذِي اسْتَتَابَ أَبَا حَنِيفَةَ خَالِدٌ الْقَسْرِيُّ ، قَالَ: فَلَمَّا رَأَى ذَلِكَ أَخَذَ فِي الرَّأْيِ لِيَعْصِيَ بِهِ» خالد القسری نے ابو حنیفہ سے توبہ طلب کی تھی تو اس معاملہ کو پوشیدہ رکھنے کے لیے ابو حنیفہ فقہ میں شروع ہو گئے (المعرفة والتاريخ - ت العمري - ط العراق 2/786 ) الجواب : سند ضعیف ہے  :  محمد بن فلیح  مختلف فیہ راوی ہیں ، امام یحیی بن معین نے ان کے بارے میں   ليس بثقة  جبکہ امام ابو حاتم نے  لیس بالقوی  کہا ہے ، حافظ فرما...

اعتراض نمبر 17 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ قاضی شریک نے کہا کہ ابو حنیفہ سے کفر سے توبہ طلب کی گئی تھی۔

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 17 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں   کہ قاضی شریک نے کہا کہ ابو حنیفہ سے کفر سے توبہ طلب کی گئی تھی۔ «حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ الدِّمَشْقِيُّ- وَكَانَ مِمَّنْ قَهَرَ نَفْسَهُ- حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ ثنا يحي بْنُ حَمْزَةَ- وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ جالس- حَدَّثَنِي شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَاضِي الْكُوفَةَ أن ابا حنيفة استتيب مِنَ الزَّنْدَقَةِ مَرَّتَيْنِ»   قاضی شریک نے کہا کہ ابو حنیفہ سے کفر سے توبہ طلب کی گئی تھی۔ (المعرفة والتاريخ - ت العمري - ط العراق 2/786 ) الجواب : اس  اعتراض    کے تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :    "النعمان سوشل میڈیا سروسز"    کی ویب سائٹ پر موجود اعتراض 41 کہ قاضی شریک نے کہا کہ ابو حنیفہ سے کفر سے توبہ طلب کی گئی تھی۔ اعتراض نمبر 42: کہ سفیان ثوری نے کہا کہ ابو حنیفہ سے دو مرتبہ کفر سے توب...

اعتراض نمبر 16 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ سلیمان بن حرب نے کہا کہ ابو حنیفہ اور اس کے اصحاب اللہ کے راستہ سے روکتے تھے۔

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 16 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں     کہ سلیمان بن حرب نے کہا کہ ابو حنیفہ اور اس کے اصحاب اللہ کے راستہ سے روکتے تھے۔ «حَدَّثَنَا سليمان بن حرب حدثنا حماد بن زيد قَالَ: قَالَ ابْنُ عَوْنٍ:  نُبِّئْتُ أَنَّ فِيكُمْ صدادين يصدون عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ. قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ:  وَأَبُو حَنِيفَةَ وَأَصْحَابُهُ مِمَّنْ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ» کہ سلیمان بن حرب نے کہا کہ ابو حنیفہ اور اس کے اصحاب اللہ کے راستہ سے روکتے تھے۔ (المعرفة والتاريخ - ت العمري - ط العراق 2/786 ) الجواب : اس  اعتراض    کے تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :    "النعمان سوشل میڈیا سروسز"    کی ویب سائٹ پر موجود اعترض نمبر 78 : کہ سلیمان بن حرب نے کہا کہ ابو حنیفہ اور اس کے اصحاب اللہ کے راستہ سے روکتے تھے۔

اعتراض نمبر 15 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں سفیان ثوری نے کہا کہ ابو حنیفہ سے دو مرتبہ کفر سے توبہ طلب کی گئی۔

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 15 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں    سفیان ثوری نے کہا کہ ابو حنیفہ سے دو مرتبہ کفر سے توبہ طلب کی گئی۔ حَدَّثَنَا نُعَيْمٌ قَالَ: سمعت معاذ بن معاذ ويحي بْنَ سَعِيدٍ يَقُولَانِ:  سَمِعْنَا سُفْيَانَ الثَّوْرِيَّ يَقُولُ: اسْتُتِيبَ أَبُو حَنِيفَةَ مِنَ الْكُفْرِ مَرَّتَيْنِ (المعرفة والتاريخ - ت العمري - ط العراق 2/786 ) الجواب : اس  اعتراض    کے تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :    "النعمان سوشل میڈیا سروسز"    کی ویب سائٹ پر موجود اعتراض نمبر 42: کہ سفیان ثوری نے کہا کہ ابو حنیفہ سے دو مرتبہ کفر سے توبہ طلب کی گئی۔  

اعتراض نمبر 14 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ کہ سفیان ثوری نے جب ابو حنیفہ کی وفات کی خبر سنی تو کہا اللہ کا شکر ہے کہ اس نے مسلمانوں کو اس سے آرام پہنچایا۔ اس نے اسلام کا کڑا ، ایک ایک حلقہ کر کے توڑا اور اس سے بڑھ کر کوئی منحوس اسلام میں پیدا نہیں ہوا۔

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 14 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں    کہ    کہ سفیان ثوری نے جب ابو حنیفہ کی وفات کی خبر سنی تو کہا اللہ کا شکر ہے کہ اس نے مسلمانوں کو اس سے آرام پہنچایا۔  اس نے اسلام کا کڑا ، ایک ایک حلقہ کر کے توڑا اور اس سے بڑھ کر کوئی منحوس اسلام میں پیدا نہیں ہوا۔ «حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَزَارِيُّ قَالَ: كُنَّا عِنْدَ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ إِذْ جَاءَهُ نَعْيُ أَبِي حَنِيفَةَ فَقَالَ: الْحَمْدُ للَّه الَّذِي أَرَاحَ الْمُسْلِمِينَ مِنْهُ، لَقَدْ كَانَ يَنْقُضُ عُرَى الْإِسْلَامِ عُرْوَةً عروة، ما ولد في الإسلام مولود  أَشْأَمَ عَلَى الْإِسْلَامِ مِنْهُ» . سفیان ثوری نے جب ابو حنیفہ کی وفات کی خبر سنی تو کہا اللہ کا شکر ہے کہ اس نے مسلمانوں کو اس سے آرام پہنچایا۔  اس نے اسلام کا کڑا ، ایک ایک حلقہ کر کے توڑا اور اس سے بڑھ کر کوئ...

اعتراض نمبر 13 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ عمار بن رزیق کہتے ہیں: "اگر تم سے کوئی مسئلہ پوچھا جائے اور تمہیں جواب نہ آتا ہو، تو دیکھ لو امام ابو حنیفہ نے کیا کہا ہے، اور اس کے خلاف کہہ دو، تمہارا جواب درست ہو جائے گا۔"

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 13 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں    کہ  عمار بن رزیق کہتے ہیں: "اگر تم سے کوئی مسئلہ پوچھا جائے اور تمہیں جواب نہ آتا ہو، تو دیکھ لو امام ابو حنیفہ نے کیا کہا ہے، اور اس کے خلاف کہہ دو، تمہارا جواب درست ہو جائے گا۔" حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ثنا بعض أصحابنا عن عمار بن رزيق قَالَ: إِذَا سُئِلْتَ عَنْ شَيْءٍ فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَكَ شَيْءٌ، فَانْظُرْ مَا قَالَ أَبُو حَنِيفَةَ فَخَالِفْهُ، فَإِنَّكَ تُصِيبُ عمار بن رزیق کہتے ہیں:  "اگر تم سے کوئی مسئلہ پوچھا جائے اور تمہیں جواب نہ آتا ہو، تو دیکھ لو امام ابو حنیفہ نے کیا کہا ہے، اور اس کے خلاف کہہ دو، تمہارا جواب درست ہو جائے گا۔" (المعرفة والتاريخ - ت العمري - ط العراق 2/785 ) الجواب : وہ تمام روایات جن کا مضمون کچھ یوں ہیکہ  " کسی مسئلہ میں ابو حنیفہ کا قول دیکھو ، پھر اس قول کی مخالفت میں کوئی قول اپناو گے تو تم صحیح را...

اعتراض نمبر 11 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ بشر بن ابی الازهر النيسابوری نے خواب میں ایک جنازہ دیکھا جس پر سیاہ کپڑا تھا اور اس کے ارد گرد پادری تھے تو اس نے پوچھا کہ یہ جنازہ کس کا ہے تو اس کو بتایا گیا کہ ابو حنیفہ کا ہے۔وہ کہتا ہے کہ میں نے یہ خواب ابو یوسف کے سامنے بیان کی تو اس نے کہا کہ یہ کسی اور کے سامنے نہ بیان کرنا۔

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 11 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں    کہ بشر بن ابی الازهر النيسابوری نے خواب میں ایک جنازہ دیکھا جس پر سیاہ کپڑا تھا اور اس کے ارد گرد پادری تھے تو اس نے پوچھا کہ یہ جنازہ کس کا ہے تو اس کو بتایا گیا کہ ابو حنیفہ کا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ میں نے یہ خواب ابو یوسف کے سامنے بیان کی تو اس نے کہا کہ یہ کسی اور کے سامنے نہ بیان کرنا۔ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ قال: قال لي بشر ابن أَبِي الْأَزْهَرِ النَّيْسَابُورِيُّ: رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ جِنَازَةً، عَلَيْهَا ثَوْبٌ أَسْوَدُ، وَحَوْلَهَا قِسِّيسُونَ، فَقُلْتُ: جِنَازَةُ مَنْ هَذِهِ؟ فَقَالُوا جِنَازَةُ أَبِي حَنِيفَةَ فَحَدَّثْتُ بِهَا أَبَا يُوسُفَ فَقَالَ: لَا تُحَدِّثْ بِهِ أحدا کہ بشر بن ابی الازهر النيسابوری نے خواب میں ایک جنازہ دیکھا جس پر سیاہ کپڑا تھا اور اس کے ارد گرد پادری تھے تو اس نے پوچھا ...

اعتراض نمبر 10 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں أبو حنيفہ نے کہاہے: اگر کوئي شخص اس جوتے کي عبادت کرے اللہ کا تقرب حاصل کرنے کي نيت سے تو ميں اس ميں کوئي حرج نہيں سمجھتا ۔

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 10 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں      أبو حنيفہ نے کہاہے: اگر کوئي شخص اس جوتے کي عبادت کرے اللہ کا تقرب حاصل کرنے کي نيت سے تو ميں اس ميں کوئي حرج نہيں سمجھتا ۔ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ نفيل حدثنا ابو مسهر حدثنا يحي بْنُ حَمْزَةَ - وَسَعِيدٌ يسمع-: أَنَّ أَبَا حَنِيفَةَ قَالَ: لَوْ أَنَّ رَجُلًا عَبَدَ هَذِهِ النَّعْلَ يَتَقَرَّبُ بِهَا إِلَى اللَّهِ لَمْ أَرَ بِذَلِكَ بَأْسًا. فَقَالَ سَعِيدٌ: هَذَا الْكُفْرُ صَرَاحًا» يحيى بن حمزہ نے سعيد کے سامنے يہ بات بيان کي کہ أبو حنيفہ نے کہاہے: اگر کوئي شخص اس جوتے کي عبادت کرے اللہ کا تقرب حاصل کرنے کي نيت سے تو ميں اس ميں کوئي حرج نہيں سمجھتا ۔  تو سعيد (بن عبد العزيز التنوخي ) نے  کہا : يہ تو صريح کفر ہے (المعرفة والتاريخ - ت العمري - ط العراق 2/784 ) الجواب : اس  اعتراض    کے تفصیلی جواب کے لی...

اعتراض نمبر 9 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ عبد الرحمن بن مہدی نے کہا کہ ابوحنیفہ اور حق کے درمیان پردہ حائل ہے۔

   کتاب  "المعرفة والتاريخ"  از یعقوب فسوی  میں  امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :  اعتراض نمبر 9 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ)  اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں    کہ عبد الرحمن بن مہدی نے کہا کہ ابوحنیفہ اور حق کے درمیان پردہ حائل ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ يَقُولُ: بَيْنَ أَبِي حَنِيفَةَ وَبَيْنَ الْحَقِّ حِجَابٌ کہ عبد الرحمن بن مہدی نے کہا کہ ابوحنیفہ اور حق کے درمیان پردہ حائل ہے۔ (المعرفة والتاريخ - ت العمري - ط العراق 2/784 ) الجواب : امام عبد الرحمن بن مہدی رحمہ اللہ کا یہ قول کہ "امام ابو حنیفہ اور حق کے درمیان ایک پردہ حائل تھا" ایک غیر مفسر، مبہم اور غیر مدلل اعتراض ہے، جسے علمی اور اصولی پیمانے پر تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ اولاً: وحی کا دروازہ بند ہو چکا ہے، لہٰذا سوال پیدا ہوتا ہے کہ امام عبد الرحمن بن مہدیؒ کو یہ بات کس بنیاد پر معلوم ہوئی کہ امام ابو حنیفہؒ اور "حق" کے درمیان کوئی پردہ حائل ہے؟ اگر "حق" سے مراد اللہ تعالیٰ کی ذات ہے تو اس طرح کا دعویٰ ماو...