نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

جولائی, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

یزید بن ہارونؒ اور ابو عاصم النبیلؒ جیسے ثقہ اور متقن محدثین کی نظر میں امام اعظم ابو حنیفہؒ کا مقام

یزید بن ہارونؒ اور ابو عاصم النبیلؒ جیسے ثقہ اور متقن محدثین کی نظر میں امام اعظم ابو حنیفہؒ کا مقام  حدثني أبي قال : حدثني أبي قال : حدثني أبو بكر محمد بن جعفر بن أعين قال : حدثني يعقوب بن شيبة قال : حدثني يعقوب بن أحمد قال : سمعت الحسن بن علي الحلواني قال : سمعت يزيد بن هارون يقول وسأله إنسان فقال : يا أبا خالد من أفقه من رأيت ؟ قال : أبو حنيفة . قال الحسن : ولقد قلت لأبي عاصم النبيل : أبو حنيفة أفقه أو سفيان ؟ قال : أبو حنيفة عندي أفقه من سفيان   ( فضائل أبي حنيفة ص 83 ، سند 'لا باس به' )  حدثني أبي قال : حدثني أبي قال : حدثني أبو بشر الدولابي قال : ثنا محمد بن إسماعيل الصائغ قال : سمعت الحسن بن علي الحلواني قال : قلت لأبي عاصم مثله ( فضائل أبي حنيفة ص 83 ، سند صحیح ) حسن بن علی حلوانی بیان کرتے ہیں: میں نے یزید بن ہارون سے سوال کیا: "اے ابو خالد! آپ نے اپنی زندگی میں سب سے بڑا فقیہ کسے پایا؟"  انہوں نے جواب دیا: "ابو حنیفہ۔"  (راوی حسن بن علی مزید کہتے ہیں:)  پھر میں نے ابو عاصم النبیل سے پوچھا: "آپ کے نزدیک ابو حنیفہ فقیہ تھے یا سفیان (ثوری)؟"...

الإمام ، العلامة ، الحافظ شيخ الحرم ، صاحب التصانيف ابن جريج رحمہ اللہ کی نظر میں امام اعظم ابو حنیفہ :

الإمام ، العلامة ، الحافظ شيخ الحرم ، صاحب التصانيف ابن جريج رحمہ اللہ کی نظر میں امام اعظم ابو حنیفہ :  امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی علمی عظمت و جلالت پر جلیل القدر محدثین و فقہاء کے اقوال روشن چراغوں کی مانند ہیں، جو آپ کی شخصیت کو تاریخِ اسلام میں بے نظیر مقام عطا کرتے ہیں۔ انہی روشن شہادتوں میں سے ایک، امام الحرم، حافظ الحدیث، فقیہِ مکہ، امام ابن جُرَیج رحمہ اللہ کا قول ہے، جو اس وقت ارشاد فرمایا گیا جب امام ابو حنیفہؒ کے وصال کی خبر پہنچی۔  حدثني أبي قال : حدثني أبي قال : حدثني محمد بن احمد بن حماد قال : ثنا إبراهيم بن سعيد الجوهري قال : ثنا روح بن عبادة قال : كنت عند ابن جريج سنة خمسين ومائة فقيل له : مات أبو حنيفة ، فقال : رحمه الله لقد ذهب معه علم كثير  روح بن عبادہ بیان کرتے ہیں: میں سنہ 150 ہجری میں امام ابن جریج کے پاس موجود تھا، کسی نے آ کر کہا: ابو حنیفہ کا انتقال ہو گیا ہے۔ تو امام ابن جریج رحمہ اللہ نے فرمایا: اللہ ان پر رحم کرے، ان کے ساتھ بہت سا علم بھی چلا گیا۔ (فضائل أبي حنيفة، ص 82، سند حسن) ابن جریج  رحمہ اللہ کے یہ الفاظ  محض اظہا...

الإمام، القدوة، الثقة، مامون، رأسٌ في العلم، عابدٌ علی بن صالح بن حييؒ کی نظر میں امام ابو حنیفہ کا مقام :

الإمام، القدوة، الثقة، مامون، رأسٌ في العلم، عابدٌ علی بن صالح بن حييؒ کی نظر میں امام ابو حنیفہ کا مقام :  امام علی بن صالح بن حييؒ ہیں، جنہیں محدثین کے ہاں "الإمام، القدوة، الثقة، مامون، رأسٌ في العلم، عابدٌ " جیسے اوصاف سے یاد کیا گیا ہے۔ ان کی ثقاہت پر امام احمد بن حنبلؒ، امام نسائیؒ، امام ذہبیؒ، ابن حجر عسقلانیؒ، یحییٰ بن معینؒ، محمد بن سعد اور دیگر محدثین کا اجماع ہے۔ یہی امام علی بن صالح بن حييؒ جب امام ابو حنیفہؒ کی وفات کی خبر سنتے ہیں تو گہرے دکھ اور عظیم اعتراف کے ساتھ کہتے ہیں: حدثني أبي قال : حدثني أبي قال : وحدثني محمد بن أحمد قال : حدثني محمد بن حماد قال : ثنا إبراهيم بن سعيد قال : سمعت أبا نعيم يقول : سمعت علي بن صالح بن حيي . لما مات أبو حنيفة يقول : ذهب مفتي العراق ، ذهب فقيه أهل العراق  ( فضائل أبي حنيفة ص 81 ، سند حسن ) یعنی "عراق کا مفتی چلا گیا، اہلِ عراق کا فقیہ رخصت ہو گیا۔" یہ جملہ معمولی نہیں۔ یہ اس وقت کے علمی مرکز عراق کے فقیہِ اعظم کے حق میں ایک ثقہ امام کی زبان سے نکلنے والی علمی شہادت ہے۔ گویا امام ابو حنیفہؒ کا مقام محض عوامی نہیں، ...

ثقة ثبت حافظ، شيخ الإسلام إمام الأعمش کی نظر میں امام ابو حنیفہ کا مقام :-

 ثقة ثبت حافظ، شيخ الإسلام إمام الأعمش کی نظر میں امام ابو حنیفہ کا مقام :-  ١٥١ حدثني أبي قال : حدثني أبي قال : حدثني أحمد بن محمد بن سلامة قال : ثنا محمد بن العباس بن الربيع وإبراهيم بن أبي داود وعلي بن عبد الرحمن بن المغيرة قالوا : ثنا علي بن معبد بن شداد قال : ثنا عبيد الله بن عمرو قال : كنا عند الأعمش وعنده أبو حنيفة فسئل الأعمش عن مسألة ، فقال لأبي حنيفة : أفته يا نعمان ، فأفتاه أبو حنيفة ، فقال له الأعمش : من أين قلت هذا ؟ قال : لحديث حدثتناه أنت ، ثم ذكر الحديث ، فقال له الأعمش : أنتم الأطباء ونحن الصيادلة عبیداللہ بن عمرو کہتے ہیں کہ ہم امام اعمش کے پاس بیٹھے تھے اور ان کے پاس امام ابو حنیفہ بھی موجود تھے۔ اعمش سے ایک مسئلہ پوچھا گیا، تو انہوں نے ابو حنیفہ سے کہا: "اے نعمان! تم اس کا فتویٰ دو۔"  چنانچہ امام ابو حنیفہ نے اس پر فتویٰ دیا۔ اعمش نے ان سے پوچھا: "یہ بات تم نے کہاں سے کہی؟" ابو حنیفہ نے کہا: "یہ اس حدیث کی بنیاد پر ہے جو آپ ہی نے ہمیں روایت کی تھی۔" پھر انہوں نے وہ حدیث ذکر کر دی۔ اس پر اعمش نے ( خوشی اور حیران کن انداز میں ) کہا: ...

المقرئ ، المحدث ، أبو بكر بن عياش کی نظر میں امام اعظم ابو حنیفہ کا مقام و مرتبہ :

 المقرئ  ، المحدث ، أبو بكر بن عياش  کی نظر میں امام اعظم ابو حنیفہ کا مقام و مرتبہ : 103 حدثني أبي قال : حدثني أبي قال : حدثني محمد قال : حدثني محمد بن المبارك قال : حدثني الحسين بن إبراهيم قال : سمعت أبا بكر بن عياش يقول : كان النعمان بن ثابت فهما من أفقه أهل زمانه . ابوبکر بن عیاش رحمہ اللہ کہتے ہیں: "نعمان بن ثابت (یعنی امام ابو حنیفہؒ) بہت سمجھدار تھے، اور اپنے زمانے کے سب سے بڑے فقہاء میں سے تھے۔" ( فضائل ابی حنیفہ رقم 103 ، اسنادہ حسن ) فائده -   "فهما" یعنی سمجھداری  کا اطلاق امام ابو حنیفہؒ کے غیر معمولی فہم و بصیرت پر ہے، جو صرف روایت نہیں بلکہ گہری درایت کا ثبوت ہے۔ أفقه أهل زمانه" — یعنی اپنے دور کے تمام اہلِ علم میں امام ابو حنیفہؒ کو فقاہت میں سب پر برتری حاصل تھی، جو ان کے اجتہاد، اصولِ فقہ اور حدیث میں ثقاہت اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم  و آثار صحابہ کے فہم کی دلیل ہے۔ ایک محدث (ابوبکر بن عیاش) کا یہ قول امام ابو حنیفہؒ کے علمی مقام کی زبردست توثیق ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ آپؒ صرف فقیہ نہیں بلکہ فہم و استنباط میں یکتائے روزگار تھے ، اور م...

امام اعظم ابو حنیفہؒ: جلیل القدر صحابی رسول حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پوتے، قاضی کوفہ، فقیہِ وقت، امامِ مجتہد حضرت قاسم بن معن رحمہ اللہ کی نظر میں

  امام اعظم ابو حنیفہؒ: جلیل القدر صحابی رسول حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے  پوتے، قاضی کوفہ، فقیہِ وقت، امامِ مجتہد حضرت قاسم بن معن رحمہ اللہ کی نظر میں جلیل القدر صحابی رسول حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے  پوتے، قاضی کوفہ، فقیہِ وقت، امامِ مجتہد حضرت قاسم بن معن رحمہ اللہ امام اعظم ابو حنیفہؒ کے بارے میں جو کچھ کہتے ہیں، وہ امام ابو حنیفہؒ کی علمی رفعت، شخصی جلالت اور دینی افادیت پر ایک ناقابلِ تردید تاریخی شہادت ہے۔ حضرت قاسم بن معنؒ وہ شخصیت ہیں جنہیں ائمہ حدیث نے متفقہ طور پر "ثقہ"، "صدوق"، "فاضل"، "نبیل"، اور "عادل" تسلیم کیا۔ امام ابو داود، امام احمد بن حنبل، یحییٰ بن معین، ابن حبان، امام ذہبی اور حافظ ابن حجر رحمہم اللہ اجمعین — سب ان کے علم و دیانت پر متفق ہیں۔ وہ قاسم بن معن امام ابو حنیفہ کے بارے میں کیا خیال رکھتے ہیں آئیے جانتے ہیں -  نا عبد الوارث بن سفيان نا قاسم بن اصبغ نا أحمد بن زهير نا سليمان بن أبي شيخ قال نا حجر بن عبد الجبار قال قيل للقاسم ابن معن أنت ابن عبد الله بن مسعود ترضى أن تكون من غلمان أب...