کتاب حلية الأولياء وطبقات الأصفياء از محدث أبو نعيم الأصبهاني (٤٣٠هـ) میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ : اس پوسٹ میں ہم امام محدث أبو نعيم الأصبهاني (٤٣٠هـ) کی کتاب حلية الأولياء وطبقات الأصفياء میں موجود امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں اعتراضات کا جائزہ لیں گے۔ ہمارا طریقہ کار یہ ہوگا کہ ہم پہلے روایت کی سند پیش کریں گے، ان اسانید میں جو راوی معتبر نہ ہوا ضعیف، متروک، مجہول، منکر الحدیث، کذاب، سیء الحفظ، مختلط، مضطرب ہو ا ، اسے سرخ یعنی لال رنگ سے ظاہر کریں گے۔ ، تاکہ قارئین آسانی سے ان کی حیثیت کو پہچان سکیں۔ ہر پوسٹ کے آخر میں اس کا تفصیلی جواب بھی فراہم کیا جائے گا، جس کا لنک دیا جائے گا۔ اس تفصیلی جواب میں: روایت کا ترجمہ ضعیف راویوں کے حوالے اور متعلقہ اسکین شامل ہوں گے۔ لہٰذا اس تفصیل کو یہاں دوبارہ بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اعتراض نمبر 1 : حدثنا أحمد ب...
اعتراض نمبر 9 : امام أبو نعيم الأصبهاني (٤٣٠هـ) اپنی کتاب حلية الأولياء میں نقل کرتے ہیں کہ امام مالک نے امام ابو حنیفہ کو گمراہوں میں شمار کیا۔
کتاب حلية الأولياء وطبقات الأصفياء از محدث أبو نعيم الأصبهاني (٤٣٠هـ) میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ : اعتراض نمبر 9 : امام أبو نعيم الأصبهاني (٤٣٠هـ) اپنی کتاب حلية الأولياء میں نقل کرتے ہی ں کہ امام مالک نے امام ابو حنیفہ کو گمراہوں میں شمار کیا۔ حدثنا محمد بن أحمد بن الحسن ثنا جعفر بن محمد الفريابي ثنا الحسن ابن علي الحلواني - بطرسوس سنة ثلاث وثلاثين ومائتين - قال سمعت مطرف ابن عبد الله يقول: سمعت مالك بن أنس إذا ذكر عنده أبو حنيفة والزائغون في الدين يقول: قال عمر بن عبد العزيز: سن رسول الله ﷺ وولاة الأمر بعده سننا الأخذ بها اتباع لكتاب الله، واستكمال لطاعة الله، وقوة على دين الله، ليس لأحد من الخلق تغييرها ولا تبديلها، ولا النظر في شيء خالفها، من اهتدى بها فهو مهتد، ومن استنصر بها فهو منصور، ومن تركها اتبع غير سبيل المؤمنين، وولاه الله ما تولى، وأصلاه جهنم وساءت مصيرا. محمد بن احمد بن حسن نے ہ...