نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

Featured post

اعتراض نمبر 16 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ نضر بن شمیل نے کہا: امام ابو حنیفہ حدیث کے معاملے میں متروک تھے، وہ ثقہ نہیں تھے۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 16 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں   کہ  نضر بن شمیل  نے   کہا : امام ابو حنیفہ حدیث کے معاملے میں متروک تھے، وہ ثقہ نہیں تھے۔ حَدَّثَنا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ ، حَدَّثَنا أَحْمَد بْن سَعِيد الدارمي، قَالَ: سَمِعْتُ النَّضْرَ بْنَ شُمَيْلٍ يَقُولُ كَانَ أَبُو حنيفة متروك الحديث لَيْسَ بثقة. میں نے نضر بن شمیل کو یہ کہتے ہوئے سنا: امام ابو حنیفہ حدیث کے معاملے میں متروک تھے، وہ ثقہ نہیں تھے۔ (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/123) جواب :  یہ سند ضعیف ہے، کیونکہ  ابنِ عدی کے استاد  أحمد بن حفص بن عُمَر بن حاتم بن النجم بن ماهان أبو مُحَمد السعدي الجرجاني  ہیں جنہیں محدثین نے ضعیف قرار دیا ہے۔ خود ابنِ عدی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ احمد بن حفص کچھ منکر...
حالیہ پوسٹس

اعتراض نمبر 15 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام نسائی نے امام ابو حنیفہ کو لیس بالقوی کہا ہے۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 15 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ  امام نسائی نے امام ابو حنیفہ کو  لیس بالقوی  کہا ہے۔ وقال النسائي النعمان بْن ثَابِت أَبُو حنيفة كوفي ليس بالقوي امام نسائی نے امام ابو حنیفہ کو  لیس بالقوی  کہا ہے۔ (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/123) جواب :   قارئین دیکھیں :    "النعمان سوشل میڈیا سروسز"    کی ویب سائٹ پر موجود اعتراض نمبر 50 : امام نسائی رحمہ اللہ کی امام ابو حنیفہؒ پرجرح

اعتراض نمبر 14 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ جوزجانی نے کہا کہ نہ رائے میں اور نہ ہی حدیث میں ابو حنیفہؒ سے کوئی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 14 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں   کہ  جوزجانی نے کہا کہ نہ رائے میں اور نہ ہی حدیث میں ابو حنیفہؒ سے کوئی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ سمعتُ ابْن حَمَّاد يَقُول: قَالَ السعدي لا يقنع بحديثه، ولاَ برأيه يعني أَبَا حنيفة. میں نے ابن حماد کو کہتے ہوئے سنا کہ سعدی نے کہا: نہ تو اس کی حدیث پر اعتماد کیا جاتا ہے اور نہ ہی اس کی رائے پر ـ یعنی امام ابو حنیفہؒ کی طرف اشارہ ہے۔ (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/123) الجواب :  اس  اعتراض   کے تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :    "النعمان سوشل میڈیا سروسز"    کی ویب سائٹ پر موجود اعتراض نمبر 47 : ابراہیم بن یعقوب جوزجانی ناصبی کی امام ابو حنیفہؒ پرجرح

اعتراض نمبر 13 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ نے کہا: سعید بن جبیر ارجاء کے قائل تھے۔ ایوب سختیانی نے جواب دیا: یہ غلط ہے، بلکہ انہوں نے کہا تھا طَلق مرجئی ہے۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 13 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ  امام ابو حنیفہؒ نے کہا: سعید بن جبیر ارجاء کے قائل تھے۔ ایوب سختیانی نے جواب دیا: یہ غلط  ہے، بلکہ انہوں نے کہا تھا طَلق مرجئی ہے۔ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيٍّ الْمَدَائِنِيُّ، حَدَّثَنا موسى بن النعمان، حَدَّثَنا سَعِيد بْنُ رَاشِدٍ قَالَ جَلَسَ أَبُو حَنِيفَةَ إِلَى أَيُّوبَ، فَقَالَ: حَدَّثني سَالِمٌ الأَفْطَسُ أَنَّ سَعِيد بْن جبير كَانَ يرى الإرجاء فَقَالَ لَهُ أيوب كذبت قَال لي سَعِيد بْن جبير لا تقربن طلق فإنه مرجئ.   احمد بن علی مدائنی بیان کرتے ہیں: ہم سے موسیٰ بن نعمان نے روایت کی، انہوں نے کہا ہم سے سعید بن راشد نے بیان کیا:  ابو حنیفہؒ ایوب (السختیانی) کے پاس بیٹھے تو کہا: مجھے سالم افطس نے خبر دی ہے کہ سعید بن جبیر ا...

اعتراض نمبر 12 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ یحیی بن سعید نے کہا کہ ابوحنیفہ صاحب حدیث نہ تھے۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 12 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ یحیی بن سعید نے کہا کہ ابوحنیفہ صاحب حدیث نہ تھے۔ حَدَّثَنَا ابْن حَمَّاد، حَدَّثني صالح، حَدَّثَنا علي، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيى بْنَ سَعِيد يَقُولُ مر بي أَبُو حنيفة وأنا فِي سوق الكوفة فَقَالَ لي قيس القياس هذا أَبُو حنيفة فلم أسأله عن شيء قيل ليحيى كيف كَانَ حديثه قَالَ ليس بصاحب حديث.  علی نے  کہا: میں نے یحییٰ بن سعید کو کہتے ہوئے سنا: ابو حنیفہ میرے پاس سے گزرے جبکہ میں کوفہ کے بازار میں تھا، تو مجھے کہا گیا: قیاس کے امام یہ ابو حنیفہ ہیں۔ لیکن میں نے ان سے کوئی سوال نہ کیا۔ کسی نے یحییٰ سے پوچھا: ان کی حدیث (یعنی روایتِ حدیث) کیسی تھی؟ تو یحییٰ نے کہا: وہ صاحبِ حدیث نہیں تھے۔ (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/123) الجواب :  اس...

اعتراض نمبر 11 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ حسن بن زیاد لؤلؤی نے امام ابو حنیفہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ نماز کو فارسی میں شروع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 11 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ  حسن بن زیاد لؤلؤی نے امام ابو حنیفہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ نماز کو فارسی میں شروع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عِصْمَةَ، حَدَّثَنا أَحْمَد بْن الفرات، قَالَ: سَمِعْتُ الحسن بن زياد اللؤلؤى يَقُولُ: سَمعتُ أبا حنيفة يَقُولُ لا بأس ان تفتح الصَّلاة بالفارسية. ہم سے ابن ابی عصمہ نے روایت کی، کہا: ہم سے احمد بن الفرات نے روایت کی، کہا: میں نے حسن بن زیاد لؤلؤی کو کہتے ہوئے سنا: میں نے امام ابو حنیفہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ نماز کو فارسی میں شروع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/122) جواب نمبر 1: اس مسئلے میں خود امام صاحبؒ کا رجوع ثابت ہے اور وہ اصحابِ صاحبین (امام ابو یوسف اور امام محمد) کے موقف کی طرف متوج...

اعتراض نمبر 10 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ابن المبارک کہتے ہیں: امام ابو حنیفہ حدیث میں سیدھے اور مضبوط طریقے پر تھے۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 10 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں   کہ  ابن المبارک کہتے ہیں: امام ابو حنیفہ حدیث میں سیدھے اور مضبوط طریقے پر تھے۔   حَدَّثَنَا مُحَمد بْنُ يُوسُفَ الْفِرْبَرِيُّ، حَدَّثَنا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، حَدَّثَنا علي بْن إِسْحَاق، قَالَ: سَمِعْتُ ابْن المبارك يَقُول كَانَ أَبُو حنيفة في الحديث يقيم. ابن المبارک کہتے ہیں: امام ابو حنیفہ حدیث میں سیدھے اور مضبوط طریقے پر تھے۔ ( الكامل في ضعفاء الرجال ٨/‏٢ ) الجواب :اوّل تو یہ روایت امام ابو حنیفہؒ کی تعریف پر مشتمل ہے، اسے اعتراض بنانا درست نہیں۔  دوم: الکامل کے معتمد نسخے میں الفاظ «كان أبو حنيفة في الحديث يقيم» درج ہیں، جبکہ سرساوی کی تحقیق سے شائع شدہ نسخہ میں الفاظ بدل کر «كان أبو حنيفة في الحديث يتيما» کر دئے گئے ہیں۔ یہ تبدیلی در...

اعتراض نمبر 9 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ایک شخص نے خبر دی کہ اس نے نبی ﷺ کو خواب میں دیکھا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ (راوی) ہم سے حدیث بیان کرتا ہے، ہم یہ کس سے لیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: سفیان ثوری سے۔ اس بندے نے کہا: اور ابو حنیفہ سے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: وہ وہاں نہیں ہے، یعنی وہ روایت لینے کے مقام پر نہیں۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 9 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ   ایک  شخص نے خبر دی کہ اس  نے نبی ﷺ کو خواب میں دیکھا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ (راوی) ہم سے حدیث بیان کرتا ہے، ہم یہ کس سے لیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: سفیان ثوری سے۔ اس بندے نے کہا: اور ابو حنیفہ سے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: وہ وہاں نہیں ہے، یعنی وہ روایت لینے کے مقام پر نہیں۔  حَدَّثَنَا أَحْمَد بْن حفص عن عَمْرو بْن علي، حَدَّثني أَبُو غادر الفلسطيني أَخْبَرَنِي رجل أَنَّهُ رأى النَّبِيُّ ﷺ فِي الْمَنَامِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللهِ، حَدَّثَنا هذا عمن نأخذه قَالَ ﷺ عن سُفْيَان الثَّوْريّ فقلت فأبو حنيفة قَالَ ﷺ لَيْسَ هناك يعني ليس فِي موضع الاخد عَنْهُ ابو غادر فلسطینی  نے کہا: مجھے ایک  شخص نے خبر دی کہ اس  نے نبی ﷺ کو خواب ...

اعتراض نمبر 8 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ابوحنیفہ نے کہا کہ میں تم سے جو بیان کرتا ہوں اس کا اکثر خطا ہوتا ہے۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 8 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ  ابوحنیفہ نے کہا کہ میں تم سے جو بیان کرتا ہوں اس کا اکثر خطا ہوتا ہے۔ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمد بْنِ سَعِيد ، حَدَّثَنا مُحَمد بْن عَبد الله بن سليمان، حَدَّثَنا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنا المقري عَبد اللَّه بْن يَزِيد أَبُو عَبد الرَّحْمَن، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حنيفة يَقُول عامة ما أحدثكم خطأ.  حَدَّثَنَاهُ عَبد اللَّهِ بْنُ مُحَمد بْن عَبد الْعَزِيز، حَدَّثني مَحْمُود بن غيلان، حَدَّثَنا المقري سَمِعت أَبَا حنيفة يَقُول ما رأيت أفضل من عَطَاء وعامة ما أحدثكم خطا.  ابوحنیفہ نے کہا کہ میں تم سے جو بیان کرتا ہوں اس کا اکثر خطا ہوتا ہے۔ ابوحنیفہ نے کہا  میں نے حضرت عطاء سے افضل کسی کو نہیں دیکھا اور   جو میں آپ سے ...

اعتراض نمبر 7 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ولید بن مسلم نے کہا:امام مالک بن انس نے ایک شخص سے پوچھا: "کیا تمہارے شہر میں امام ابو حنیفہ کی رائے چلتی ہے؟" اس نے کہا: "جی ہاں" امام مالک نے فرمایا: تو پھر تمہارا شہر رہنے کے قابل نہیں ہے

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 7 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ   ولید بن مسلم نے کہا: امام مالک بن انس نے ایک شخص  سے پوچھا: "کیا تمہارے شہر میں امام ابو حنیفہ کی رائے چلتی ہے؟" اس نے کہا: "جی ہاں" امام   مالک نے فرمایا: تو  پھر تمہارا شہر رہنے کے قابل نہیں ہے حَدَّثَنَا ابن حماد، حَدَّثني عَبد اللَّه بْن أَحْمَد، حَدَّثني أَبُو مَعْمَر عن الْوَلِيد بْن مُسْلِم، قَال: قَال لي مَالِك أيذكر أَبُو حنيفة فِي بلدكم قلتُ نَعَم قَال: مَا ينبغي لبلدكم ان تسكن.   ولید بن مسلم نے کہا: امام مالک بن انس نے ایک شخص  سے پوچھا: "کیا تمہارے شہر میں امام ابو حنیفہ کی رائے چلتی ہے؟" اس نے کہا: "جی ہاں" امام   مالک نے فرمایا: تو  پھر تمہارا شہر رہنے کے قابل نہیں ہے (الكامل في ض...

اعتراض نمبر 6 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام مالک نے کہا کہ ابو حنیفہ الداء العضال ہے اور الداءالعضال سے مراد دین میں ہلاکت ہے۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 6 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ  امام مالک نے کہا کہ ابو حنیفہ الداء العضال ہے اور الداءالعضال سے مراد دین میں ہلاکت ہے۔ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي دَاوُدَ، حَدَّثَنا الرَّبِيع بْن سُلَيْمَان الجيزي عن الحارث بْن مسكين عنِ ابْن الْقَاسِم، قَال: قَال مَالِك الداء العضال الهلاك فِي الدين، وأَبُو حنيفة من الداء العضال.  کہ امام مالک نے کہا کہ ابو حنیفہ الداء العضال ہے اور الداءالعضال سے مراد دین میں ہلاکت ہے۔ (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/121) الجواب : اس  اعتراض   کے تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :    "النعمان سوشل میڈیا سروسز"    کی ویب سائٹ پر موجود اعتراض نمبر 22 : امام مالک رحمہ اللہ سے منقول امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر جروحات :

اعتراض نمبر 5 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام عمرو بن علی المعروف الفلاس کہتے ہیں کہ ( امام ) ابوحنیفہ صاحب الرائے حدیث کے حافظ نہیں تھے. مضطرب الحدیث، واهي الحديث اور صاحب هوى ( خواہش نفس کی پیروی کرنے والے ) تھے.

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 5 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ  امام عمرو بن علی المعروف الفلاس کہتے ہیں کہ ( امام ) ابوحنیفہ صاحب الرائے حدیث کے حافظ نہیں تھے. مضطرب الحدیث، واهي الحديث اور صاحب هوى ( خواہش نفس کی پیروی کرنے والے ) تھے. قال عَمْرو بْن علي، وأَبُو حنيفة صاحب الرأي واسمه النعمان بْن ثَابِت ليس بالحافظ مضطرب الحديث واهي الحديث. امام عمرو بن علی المعروف الفلاس کہتے ہیں کہ ( امام ) ابوحنیفہ صاحب الرائے حدیث کے حافظ نہیں تھے. مضطرب الحدیث، واهي الحديث اور صاحب هوى ( خواہش نفس کی پیروی کرنے والے ) تھے. (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/121) الجواب : اس  اعتراض   کے تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :    "النعمان سوشل میڈیا سروسز"    کی ویب سائٹ پر موجود   اعتراض ...

اعتراض نمبر 4 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ ؒنے ایک حدیث کی نسبت میں بے احتیاطی سے کہا کہ اگر چاہو تو اسے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت سمجھ لو، اور اگر چاہو تو جابر بن زید ؓسے ۔

 کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 4 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں     کہ  امام ابو حنیفہ ؒنے ایک حدیث کی نسبت میں بے احتیاطی سے کہا کہ اگر چاہو تو اسے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت سمجھ لو، اور اگر چاہو تو جابر بن زید ؓسے ۔ حَدَّثَنَا أَحْمَد بْن عَلِيٍّ الْمَدَائِنِيُّ، حَدَّثَنا مُحَمد بْنُ عَمْرو بْنِ نَافِعٍ ، حَدَّثَنا نُعَيْمُ بن حماد ، حَدَّثَنا ابْن عُيَينة قَالَ قدمت الكوفة فحدثتهم عن عَمْرو بْن دينار عن جَابِر بْن زيد بحديث فقالوا إن أَبَا حنيفة يذكر ذا عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبد اللَّهِ قلت لا أعلم هو جَابِر بْن زيد قَالَ فذكر ذلك لأبي حنيفة قَالَ؟ فَقَالَ: لاَ تبالوا إن شئتم اجعلوه جَابِر بْن عَبد اللَّه، وإن شئتم اجعلوه جَابِر بْن زيد. ابن عُیَینہ کہتے ہیں:  میں کوفہ آیا تو وہاں کے لوگوں کو میں نے عمرو بن دینار کے واسط...