نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اعتراض نمبر42 اعمال کا دارومدار نیت پر ہے

 اعتراض نمبر ٤٢

پیر بدیع الدین شاہ راشدی لکھتے ہیں۔

مسئله:٤٢

 اعمال کا دارومدار نیت پر ہے

حدیث نبوی ﷺ

انما الاعمال بالنيات

ترجمہ: اعمال کا دارومدار نیت پر ہے۔

(بخاري 1كتاب العلم باب كيف كان بدا الوحي الي رسول الله صلي الله عليه وسلم ص 2، حديث نمبرا )(مسلم ج2ص140 کتاب الامارة باب قوله انماالاالاعمال بالنية حديث نمبر 1907)

فقه حنفی

ولا يشترط نية التيمم للحدث أو للجنابة هو الصحيح من المذهب

(هداية اولين ج1كتاب الطهارة باب التيمم ص 51) 

حنفی مذہب کے مطابق صحیح فیصلہ یہ ہے کہ ٹیم کے لئے نیت شرط نہیں ہے۔ وہ تیمم بے وضو ہونے کی وجہ سے ہو یا جنابت کی وجہ سے ۔ 

(فقہ وحدیث 81 )

جواب:

راشدی صاحب نے یہاں پر حنفی مذہب غلط نقل کیا ہے حنفی مذہب میں تیمم کے لئے نیت کرنا ضروری ہے ملاحظہ فرمائیں 

1 ۔ قدوری مترجم اردوس 19 مطبوعہ ایچ ایم سعید کمپنی کراچی میں ہے۔ نیت تیمم میں فرض ہے۔

2۔ کنز الدقائق مترجم اردو ص 17 مطبوعہ ایچ ایم سعید کمپنی کراچی میں ہے ۔

 تیمم کی نیت کر کے ایک دفعہ دونوں ہاتھ زمین پر مار کر سارے منہ پر پھیرے اور دوسری دفعہ ہاتھ مارکر کہنیوں سمیت دونوں ہاتھوں پر پھیرے

3 ۔ شرح وقایہ مترجم ص73 مطبوعہ میر محمد کراچی میں ہے

پس نیت تیمم میں فرض ہے 

4۔ ہدایہ اولین ص38-34 مطبوعہ کارخانہ علی محمد کراچی میں ہے

 تیمم کرنے والا جب طہارت یا نماز کی نیت کرے تو جائز ہے 

5۔ علامہ عینی عمدة القاری ج 4 ص 607 مطبوعہ مصر میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت کے تحت لکھتے ہیں 

اس حدیث میں تیمم میں نیت کے وجوب پر دلیل ہے کیونکہ تیمم کا معنی ہے قصد کرو

6۔ فتاوی عالمگیری اردو جلد 1 صفحہ 38 باب تیمم میں ہے اور پہلی فصل ان چیزوں کے بیان میں جو تیمم میں ضروری ہے ان میں سے نیت ہے

7۔ مولانا ابو القاسم رفیق دلاوری حنفی عماد الدین صفحہ 86 مطبوعہ شیخ غلام علی اینڈ سنز میں لکھتے ہیں   

سوال: تیم کرنے کا کیا طریقہ ہے؟ جواب: آدمی کو چاہے پہلے نیت کرے الخ

7۔ مفتی کفایت دہلوی حنفی تعلیم الاسلام حصہ سوم ص 66 مطبوعہ تاج کمپنی کراچی میں لکھتے ہیں ۔ سوال: تیم کرنے کا پوراطریقہ بتاؤ؟

جواب: اول نیت کرے کہ میں ناپاکی دور کرنے اور نماز پڑھنے کے لیے تیمم کرتا ہوں الخ

8۔ شیخ محمد الیاس فیصل حنفی نماز پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم ص 89 مطبوعہ سنی پبلکیشز لاہور میں لکھتے ہیں 

تیمم کا طریقہ:

تیمم کی نیت کر کے دونوں ہاتھ مٹی پر مار کر جھاڑ دے الخ 

9- اکرام الحق حنفی اسلامیات مکمل جلد اول ص 173 مطبوعہ مکتبہ اسلامی راولپنڈی میں لکھتے ہیں ۔

تیم میں بھی تین فرض ہیں۔ پاکی حاصل کرنے کے لئے تیمم کی نیت کرنا الخ

10۔ نماز مسنون کلاں ص 138 مطبوعہ مکتبہ درس القرآن گوجرانوالہ میں ہے۔

مسئلہ

تیمم کے لئے نیت کرناضروری ہے۔ (ہدایہ ج 1ص 26 کبیری 64 شرح نتایج 1ص 26) 

ناظرین ہم نے دس حوالے نقل کر دیئے ہیں جس میں ہدایہ کا حوالہ بھی موجود ہے جن میں نیت کرنے کا ذکر ہے یہاں پر ہدایہ میں مسئلہ اور لکھا ہوا ہے۔ راشدی صاحب نے جو حدیث نقل کی ہے اس کا مطلب اور ہے ہدایہ کی عبارت کا مفہوم یہ ہے کہ یہ ضروری یعنی شرط نہیں کہ جنابت کے لئے تیمم کرے تو نیت الگ کرے وضو کے لئے تیمم کرے تو اس کے لئے الگ نیت کرے یہ شرط نہیں ہے۔ ایک کام کے لئے اگر تیمم کرلیا دوسرا کام بھی اس سے ادا ہوسکتا ہے۔

تبصرے

Popular Posts

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...

امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر معتزلی ہونے کا الزام۔

  کیا امام ابو حسن کرخی رحمہ اللہ فروعا حنفی اور اصولا معتزلی تھے ؟ اعتراض : سلف صالحین سے بغض رکھنے والے بعض نام نہاد سلفی یعنی غیر مقلد اہل حدیث   ، امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ فروع میں تو وہ حنفی تھے لیکن عقائد میں وہ معتزلی تھے ۔ جواب:  امام کرخی رحمہ اللہ علیہ کا تعارف کرنے والوں میں سے کچھ لکھتے ہیں کہ وہ معتزلہ کے سردار تھے جیسا کہ امام ذہبی شافعی رحمہ اللہ  سير أعلام النبلاء  جلد 15  صفحہ 472 پر لکھتے ہیں  《 وكان رأسا في الاعتزال 》۔ مگر تحقیق کرنے پر معلوم ہوتا ہےکہ ان کے پاس اس دعوے کی کوئی دلیل نہیں تھی، بس خطیب بغدادی شافعی رحمہ اللہ کی تاریخ بغداد سے بات لی اور چل پڑے۔ خطیب بغدادی نے اپنی سند کے ساتھ ابو الحسن بن فرات کا امام کرخی رحمہ اللہ کے متعلق یہ قول نقل کیا ہے۔ حَدَّثَنِي الأَزْهَرِيّ، عَنْ أَبِي الْحَسَن مُحَمَّد بْن الْعَبَّاس بن الفرات. ....   قال: وكان مبتدعا رأسا في الاعتزال، مهجورا على قديم الزمان ( تاريخ بغداد ت بشار عواد: جلد 12،  صفحہ 74)  کہ وہ (معاذ اللہ) بدعتی تھے...