نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مئی, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

علماء احناف کے نزدیک اقامت کا طریقہ : کیا حضرت بلال ؓ سے دوہری اقامت ثابت نہیں ؟

  علماء احناف کے نزدیک اقامت کا طریقہ : کیا حضرت بلال ؓ سے دوہری اقامت ثابت نہیں ؟ ماخوذ : الاجماع شمارہ نمبر 7 پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز سکین اور دیگر مضامین کیلئے دیکھیں مجلہ الاجماع  جو ہماری موبائل ایپ  "دفاع احناف لائبریری"   میں موجود ہیں، نیز اس ایپ میں رد غیر مقلدیت و سلفیت پر (1000) ایک ہزار سے زائد گرانقدر PDF کتب  ہیں ہمارا کہنا ہے کہ حضرت بلال ؓ سے دوہری اقامت کہنا ثابت ہے۔ پہلی دلیل : اس کی پہلی دلیل تو یہی ’ملک نازم من السماء‘ کی حدیث ہے کہ حضرت عبد اللہ بن زید ؓ نے جب فرشتہ کو اذان واقامت کہتے دیکھا اور نبی اکرم ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’ علمه بلالا‘‘ ، یہ بلال کو سکھا دو   ، اس کے بعد ہے کہ پس حضرت حضرت بلالؓ نے دوہری اذان اور دوہری اقامت کہی ۔ فأذن مثنى مثنى , وأقام مثنى مثنى۔ لہذا اس صحیح ترین حدیث   یہ بات صراحۃً ثابت ہوتی ہے کہ حضرت بلالؓ نے دوہری اقامت کہی ۔ آگے ہم مزید چند حدیثیں ذکر کرتے ہیں جن سے حضرت بلال ؓ کا دوہری اقامت کہنا ثابت ہوتا ہے : دوسری دلیل : امام عبد الرزاق ؒ (م۲۱۱؁ھ)...