اعتراض نمبر 109 :
کہ امام احمد ابو حنیفہ اور اس کے مذہب پر عیب لگاتے تھے۔
أخبرنا طلحة بن علي الكتاني، أخبرنا محمد بن عبد الله بن إبراهيم الشافعي، حدثنا أبو شيخ الأصبهاني، حدثنا الأشرم قال: رأيت أبا عبد الله مرارا يعيب أبا حنيفة ومذهبه، ويحكي الشئ من قوله على الإنكار والتعجب.
الجواب :
اور بہر حال دوسری روایت جو یہ ہے کہ بے شک وہ (امام احمد) ابو حنیفہ اور اس کے مذہب پر عیب لگاتے تھے تو اس کی سند میں ابو الشیخ الاصبھانی ہے اور بے شک العسال نے اس کو ضعیف کہا ہے۔
اور الملک المعظم نے کہا کہ میں اس کی تصدیق کرتا ہوں اس لیے کہ ابو حنیفہ کے اصحاب کی باقی کتابیں تو چھوڑ دیں، ہمارے اس زمانہ تک امام احمد کے اصحاب میں سے کوئی ایک بھی (امام محمد کی) الجامع الکبیر کو نہیں سمجھ سکا اور جو کچھ اس میں ہے اس کو نہیں جان سکا اور جب اس پر واقف ہی نہیں ہو سکا تو کوئی شک نہیں کہ وہ اس کا انکار کرے۔
اور الملک المعظم لوگوں میں سب سے زیادہ الجامع الکبیر کو جاننے والوں اور اس کے اسرار پہنچاننے والوں میں سے تھے۔ تب ہی تو اس نے اس کی شرح لکھی ہے۔
اور اس کے زمانہ میں دمشق میں اکابر حنابلہ موجود تھے تو وہ ان کے احوال نزدیک سے جانتا تھا اور جو آدمی کسی چیز کو نہیں جانتا تو وہ اس کا انکار کر دیتا ہے۔
اور اس کے بارہ میں اعتدال سے نکل جاتا ہے۔
اور فقہاء میں کوئی تھوڑی تعداد نہیں ہے (بلکہ بہت بڑی تعداد ہے) جو امام احمد کے اقوال کو فقہاء کے اقوال کے زمرہ میں شمار کرنا بھی پسند نہیں کرتے۔
اس لحاظ سے کہ وہ محدث تو ہیں مگر فقیہ نہیں ہیں۔
اور غیر فقیہ کے لیے کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ وہ فقہاء کی فقہ میں کوئی وزنی رائے ظاہر کر سکے؟ [1]۔
امام کوثری کا کلام مکمل ہوا
[1]۔ امام احمد بن حنبل کا یہ رویہ متعصانہ اور غیر منصفانہ تھا ،
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں