نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رحمہ اللہ پر ایک غیر مقلد یورپی البانوی جرح کا محقق و محدث شعیب ارناؤوط رحمہ اللہ سے زبردست رد۔


 امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رحمہ اللہ پر ایک غیر مقلد یورپی البانوی جرح کا زبردست رد۔

حدیث 2282

 حدثنا أحمد بن داود قال : حدثنا إسماعيل بن سالم قال : حدثنا محمد بن الحسن قال : حدثنا أبو حنيفة قال : حدثنا عطاء بن أبي رباح ، عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : 《 إذا طلع النجم رفعت العاهة عن أهل كل بلد

احمد بن داؤد رحمہ اللہ نے ہمیں حدیث بیان کی ، انہوں نے فرمایا کہ ہمیں اسماعیل بن سالم نے حدیث بیان کی ، انہوں نے فرمایا کہ ہمیں محمد بن حسن رحمہ اللہ نے حدیث بیان کی ، انہوں نے فرمایا کہ ہمیں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے حدیث بیان کی ، انہوں نے فرمایا کہ ہمیں عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے یہ حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کہ جب ستارہ طلوع ہوتا ہے تو سارے شہر والوں سے مصیبت اٹھا لی جاتی ہے۔

مشہور محقق و محدث امام شعیب ارناؤوط حنفی رحمہ اللہ المتوفی 1438ھ امام ابو جعفر طحاوی حنفی رحمہ اللہ کی کتاب شرح مشکل الآثار حدیث نمبر 2282 کے حاشیہ میں سلفی محقق شیخ ناصر الدین البانی پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے شیخ ناصر الدین البانی کا مذہبی تعصب ، ہوا پرستی اور جہالت کا پردہ چاک کرتے ہوئے لکھتے ہیں :

" اس حدیث کی سند صحیح ہے اور اس کے راوی ثقہ ہیں اور اس باب میں دیگر شواہد بھی ہیں جیسا کہ آگے آئے گا۔ میں کہتا ہوں کہ تعصب اور ہوا پرستی پر مبنی جہالتوں میں سے قبیح ترین جہالت یہ ہے کہ شیخ البانی نے اس حدیث کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی وجہ سے ضعیف کہا ہے اور ان کو سوء حفظ [خراب حافظہ] کے ساتھ مہتم کیا ہے۔ " 

شیخ شعیب ارناووط شیخ ناصر الدین البانی پر متعجب ہو کر لکھتے ہیں :

" مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے اپنے نفس کو یہ پٹی کیسے پڑھائی کہ ان کو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا حافظہ خراب ہونے پر یقین ہو گیا ۔ " 

اسکے بعد شیخ شعیب ارناووط حنفی رحمہ اللہ ، امام ابو حنیفہ کا زبردست دفاع کرتے ہوئے امام صاحب کی ثقاہت بیان کرتے ہیں ، کاش کہ متعصب غیر مقلد اہلحدیث جو نام نہاد محقق ہیں ،تعصب اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر اس اصل محقق کی بات مان لیں ۔ آپ لکھتے ہیں :

حالانکہ حضرت امام ( ابو حنیفہ رحمہ اللہ )تو وہ شخصیت ہیں جن کے بارے میں امام الجرح والتعدیل یحیی بن معین رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ

 امام ابو حنیفہ حدیث میں ثقہ تھے جیسا کہ 《تہذیب》 میں ہے۔

 اسی طرح دیگر روایت میں ہے 

" امام ابو حنیفہ ثقہ ہیں ، وہ وہی حدیث بیان کرتے ہیں جو ان کو زبانی یاد ہوتی ہے جو زبانی یاد نہ ہو وہ بیان نہیں کرتے ۔"

 اور امام ابن عبدالبر اپنی کتاب 《 الانتقاء 》صفحہ 127 میں ابن معین رحمہ اللہ علیہ کا قول لکھتے ہیں کہ

 " وہ (امام ابو حنیفہ) ثقہ ہیں ، میں نے کسی کو ان کی تضعیف کرتے نہیں سنا , شعبہ ان کی طرف خط لکھتے ہیں کہ مجھے حدیث بیان کیجئے اور کوئی حکم ہو تو کریں اور شعبہ تو شعبہ ہیں " 

" اور امام شعبہ رحمہ اللہ نے بھی فرمایا کہ اللہ کی قسم وہ اچھی سمجھ اور عمدہ حافظے والے تھے. "

《 ابن حجر مکی رحمہ اللہ کی کتاب الخیرات الحسان صفحہ نمبر 34 》

اور 《جامع بیان العلم 2/163》 میں سنن ابی داود کے مصنف امام ابو داود سجستانی رحمہ اللہ سے روایت ہیکہ

 " اللہ مالک پر رحم کرے وہ امام تھے ، اللہ شافعی پر رحم کرے وہ امام تھے ، اللہ ابو حنیفہ پر رحم کرے وہ امام تھے

اور متاخرین آئمہ جرح و تعدیل جیسے امام مزی ، ذہبی ، ابن حجر رحمھم اللہ نے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے لمبے چوڑے تراجم (تعارف) ذکر کیے ہیں ، ان تراجم میں امام صاحب کی فقہ میں جلالت قدر ، ان کا ضبط ، عدالت و امامت ذکر کی گئی ہے۔ ہم نے (ان متاخرین آئمہ) کی کتابوں میں نہ تو عدالت کے اعتبار سے امام صاحب پر کوئی تہمت پائی نہ حافظہ کے اعتبار سے۔ اور وہ بد نما بھونڈی باتیں جو اس امام کے بارے میں کہی گئی ہیں ان لوگوں سے منقول ہیں جن کو امام صاحب سے اختلاف تھا ، ان باتوں کو ان ( متاخرین آئمہ) حضرات نے چھوڑ دیا کیونکہ وہ تنقید کے معیار پر پورا نہیں اترتی تھیں جیسا کہ اپنے مقام پر بیان ہو چکا۔ 

 (شرح مشکل الآثار : جلد 6 صفحہ 53 ،54 موسستہ الرسالہ بیروت)

امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رحمہ اللہ پر ایک غیر مقلد یورپی البانوی جرح کا محقق و محدث شعیب ارناؤوط رحمہ اللہ سے زبردست رد


تبصرے

Popular Posts

امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر معتزلی ہونے کا الزام۔

  کیا امام ابو حسن کرخی رحمہ اللہ فروعا حنفی اور اصولا معتزلی تھے ؟ اعتراض : سلف صالحین سے بغض رکھنے والے بعض نام نہاد سلفی یعنی غیر مقلد اہل حدیث   ، امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ فروع میں تو وہ حنفی تھے لیکن عقائد میں وہ معتزلی تھے ۔ جواب:  امام کرخی رحمہ اللہ علیہ کا تعارف کرنے والوں میں سے کچھ لکھتے ہیں کہ وہ معتزلہ کے سردار تھے جیسا کہ امام ذہبی شافعی رحمہ اللہ  سير أعلام النبلاء  جلد 15  صفحہ 472 پر لکھتے ہیں  《 وكان رأسا في الاعتزال 》۔ مگر تحقیق کرنے پر معلوم ہوتا ہےکہ ان کے پاس اس دعوے کی کوئی دلیل نہیں تھی، بس خطیب بغدادی شافعی رحمہ اللہ کی تاریخ بغداد سے بات لی اور چل پڑے۔ خطیب بغدادی نے اپنی سند کے ساتھ ابو الحسن بن فرات کا امام کرخی رحمہ اللہ کے متعلق یہ قول نقل کیا ہے۔ حَدَّثَنِي الأَزْهَرِيّ، عَنْ أَبِي الْحَسَن مُحَمَّد بْن الْعَبَّاس بن الفرات. ....   قال: وكان مبتدعا رأسا في الاعتزال، مهجورا على قديم الزمان ( تاريخ بغداد ت بشار عواد: جلد 12،  صفحہ 74)  کہ وہ (معاذ اللہ) بدعتی تھے...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...