نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

ستمبر, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

اعتراض نمبر 27 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ یونس بن یزید نے کہا: "میں نے امام ابو حنیفہ کو ربیعہ بن ابی عبد الرحمن کے پاس دیکھا، اور امام ابو حنیفہ کی ساری کوشش یہی تھی کہ وہ ربیعہ کی بات کو سمجھ سکیں۔"

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 27 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں  کہ  یونس بن یزید نے کہا: "میں نے امام ابو حنیفہ کو ربیعہ بن ابی عبد الرحمن کے پاس دیکھا، اور امام ابو حنیفہ کی ساری کوشش یہی تھی کہ وہ ربیعہ کی بات کو سمجھ سکیں۔" حَدَّثَنَا عَبد اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ ، حَدَّثَنا أَحْمَدُ بْنُ صالح، حَدَّثَنا عنبسة بن خالد ، حَدَّثَنا يُونُس بْن يَزِيد ، قَالَ: رأيتُ أَبَا حنيفة عند رَبِيعَة بْن أبي عَبد الرَّحْمَن وكان مجهود أبي حنيفة أن يفهم ما يَقُول رَبِيعَة. یونس بن یزید نے کہا: "میں نے امام ابو حنیفہ کو ربیعہ بن ابی عبد الرحمن کے پاس دیکھا، اور امام ابو حنیفہ کی ساری کوشش یہی تھی کہ وہ ربیعہ کی بات کو سمجھ سکیں۔" (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/127) الجواب :  یہ روایت سند کے اعتبار سے ناقابلِ اع...

اعتراض نمبر 26 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ ابو حنیفہ نے کہا کہ اگر رسول اللہ ﷺ میرا زمانہ پالیتے تو وہ میری اکثر باتوں کو اختیار کر لیتے اور دین تو اچھی رائے کا نام ہے

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 26 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں  کہ  ابو حنیفہ نے کہا کہ اگر رسول اللہ ﷺ میرا زمانہ پالیتے  تو وہ میری اکثر باتوں کو اختیار کر لیتے اور دین تو اچھی رائے کا نام ہے سمع خلف بْن الفضل البلخي يَقُول: سَمعتُ مُحَمد بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعِيد يَقُول: سَمعتُ أَبَا صَالِح الفراء يَقُول: سَمعتُ يُوسُف بْن أسباط يَقُول: سَمعتُ أَبَا حنيفة يَقُول لو أدركني رَسُول اللَّهِ ﷺ وأدركته لاخد بكثير من قولي وهل الدين إلا بالرأى الحسن. ابو حنیفہ نے کہا کہ اگر رسول اللہ ﷺ میرا زمانہ پالیتے یا میں ان کو پالیتا تو وہ میری اکثر باتوں کو اختیار کر لیتے اور دین تو اچھی رائے کا نام ہے (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/126) الجواب :  قارئین دیکھیں :    "النعمان سوشل میڈیا سروسز"    کی وی...

اعتراض نمبر 25 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ سفیان ثوری نے جب ابو حنیفہ کی وفات کی خبر سنی تو کہا اللہ کا شکر ہے ابو حنیفہ نے اسلام کا کڑا ، ایک ایک حلقہ کر کے توڑا اور اس سے بڑھ کر کوئی منحوس اسلام میں پیدا نہیں ہوا۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 25 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں  کہ  سفیان ثوری نے جب ابو حنیفہ کی وفات کی خبر سنی تو کہا اللہ کا شکر ہے   ابو حنیفہ   نے اسلام کا کڑا ، ایک ایک حلقہ کر کے توڑا اور اس سے بڑھ کر کوئی منحوس اسلام میں پیدا نہیں ہوا۔ حَدَّثَنَا الجنيدي ، حَدَّثَ نا البُخارِيّ وحدثني نعيم بْن حَمَّاد قَال: كنتُ عند سُفْيَان ونعي أَبُو حنيفة فَقَالَ الحمد لله كَانَ ينقض الإسلام عُرْوَة عروة وما ولد فِي الإسلام أشأم منه (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/126) الجواب : اس روایت کے جھوٹا ہونے کیلئے یہی کافی ہیکہ  سند میں نعیم بن حماد ہے ،  امام دارقطنی ؒ نے نعیم بن حماد پر کثیر الوھم کی جرح مفسر کی ہے۔ (سؤالات السلمي للدارقطني ص 126) امام ذہبی نے نعیم بن حماد پر منکر الحدیث کی جرح کی (...

اعتراض نمبر 24 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے غیر عرب ہونے کے باوجود خود کو عرب قبیلے سے منسوب کیا۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 24 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں  کہ  امام ابو حنیفہ نے غیر عرب ہونے کے باوجود خود کو عرب قبیلے سے منسوب کیا۔ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَحْمَدَ بن حفص ، حَدَّثَنا زياد بْن أيوب، حَدَّثني إِبْرَاهِيم بْن المنذر الخزامى بالمدينة، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَبد الرَّحْمَن المقري يَقُول: قَالَ يَا أَبَا حنيفة ممن أنت قلت أهل دورق قَالَ فما منعك أن تنتمي إِلَى بعض أحياء العرب قَالَ فإني هكذا كنت حَتَّى اعتزيت إِلَى هذا الحي من بَكْر بْن وائل فوجدتهم أحياء صدقا. اسحاق بن احمد بن حفص بیان کرتے ہیں، کہا ہم سے زیاد بن ایوب نے بیان کیا، کہا مجھ سے ابراہیم بن منذر خزاعی نے مدینہ میں بیان کیا، کہا: میں نے ابو عبد الرحمن مقری کو یہ کہتے ہوئے سنا: انہوں نے ابو حنیفہ سے کہا: آپ کس قبیلے سے ہیں؟  ابو حنیفہ نے کہ...

اعتراض نمبر 23 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام المقرئ نے کہا کہ ہمیں ابو حنیفہ حدیث بیان کرتے تھے ، اور وہ مرجئہ میں سے تھے اور ارجاء کی طرف دعوت دیتے تھے لیکن میں نے اس سے انکار کیا۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 23 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں  کہ   امام المقرئ نے کہا کہ ہمیں ابو حنیفہ حدیث بیان کرتے تھے ، اور وہ مرجئہ میں سے تھے اور ارجاء کی طرف دعوت دیتے تھے لیکن میں نے اس سے انکار کیا۔ حَدَّثَنَا عَبد الملك، حَدَّثَنا يَحْيى بْنُ عَبْدَكَ، قَالَ: سَمِعْتُ المقري يَقُول، حَدَّثَنا أَبُو حنيفة وكان مرجئيا يمد بها صوته صوتا عاليا قيل للمقري فأنت لم تروى عَنْهُ وكان مرجئا قَالَ إني ابيع اللحم مع العظام.  حَدَّثَنَا عَبد اللَّهِ بْنُ عَبد الحميد، حَدَّثَنا ابْن أبي بزة سَمِعت المقري يَقُول، حَدَّثَنا أَبُو حنيفة وكان مرجئا ودعاني إِلَى الإرجاء فأبيت عَلَيْهِ. عبدالملک نے بیان کیا، کہا: ہمیں یحییٰ بن عبدک نے حدیث سنائی، وہ کہتے ہیں: میں نے مقری کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ہمیں ابو حنیفہ نے حدیث سنائی اور...

اعتراض نمبر 22 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ حماد بن سلمہ نے کہا: "ابو حنیفہ ایک شیطان تھا، وہ رسول اللہ ﷺ کے آثار کو سامنے پاتا اور پھر اپنی رائے سے ان کا رد کرتا۔"

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 22 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں  کہ  حماد بن سلمہ نے کہا:  "ابو حنیفہ ایک شیطان تھا، وہ رسول اللہ ﷺ کے آثار کو سامنے پاتا اور پھر اپنی رائے سے ان کا رد کرتا۔" حَدَّثَنَا عَبد الملك، حَدَّثَنا أبو الأحوص، حَدَّثَنا مُوسَى بْن إِسْمَاعِيل قَالَ وسمعتُ حَمَّاد بْن سَلَمَة يَقُول أَبُو حنيفة. حَدَّثَنَا عَبد اللَّهِ بْنُ عَبد الحميد الواسطي، حَدَّثَنا ابْن أبي برة، قَالَ: سَمِعْتُ المؤمل يَقُول: سَمعتُ حَمَّاد بْن سَلَمَة يَقُول كَانَ أَبُو حنيفة شيطانا استقبل آثار رَسُول اللَّهِ ﷺ يردها برأيه. ہم سے بیان کیا عبد الملک نے، کہا ہم سے بیان کیا ابو الاحوص نے، کہا ہم سے بیان کیا موسیٰ بن اسماعیل نے، کہا: میں نے حماد بن سلمہ کو یہ کہتے سنا کہ: "ابو حنیفہ ..." ہم سے بیان کیا عبد اللہ بن عبد الحمید واسط...

اعتراض نمبر 21 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ قاضی شریک نے کہا کہ ابو حنیفہ سے کفر سے توبہ طلب کی گئی تھی۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 21 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں  کہ  قاضی شریک نے کہا کہ ابو حنیفہ سے کفر سے توبہ طلب کی گئی تھی۔ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا، قالَ: قُلتُ لعباد بْن يَعْقُوب أسمعت شَرِيكا يَقُول رأيت يدار فِي حلق المسجد يستتاب فَقَالَ نعم سمعت شَرِيكا يقول هذا.  قاسم بن زکریا بیان کرتے ہیں: میں نے عباد بن یعقوب سے پوچھا: کیا آپ نے شریک کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ "میں نے دیکھا کہ مسجد کے حلقہ میں ایک شخص کو (اس کے قول یا فعل کی وجہ سے) توبہ کروائی جارہی تھی؟" تو عباد نے کہا: جی ہاں، میں نے شریک کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے۔ (الكامل في ضعفاء الرجال ت السرساوي ، 10/125) الجواب :   اس  اعتراض    کے تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :    "النعمان سوشل میڈیا سروسز"   ...

اعتراض نمبر 20 : امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ) اپنی کتاب الكامل میں نقل کرتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ نے کہا کہ اگر کوئی اپنی ماں سے نکاح کر لے تو اس کا ایمان جبرائیل کے ایمان کے برابر ہے، اگرچہ اس نے اپنی ماں سے نکاح کیا ہو۔

   کتاب   الكامل في ضعفاء الرجال   از   محدث امام ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)  میں   امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ  پر اعتراضات کا جائزہ :   اعتراض نمبر 20 : امام   ابن عدی الجرجانیؒ (م 365ھ)   اپنی کتاب   الكامل   میں نقل کرتے ہیں  کہ امام ابو حنیفہ نے کہا کہ  اگر کوئی اپنی ماں سے نکاح کر لے تو اس کا ایمان جبرائیل کے ایمان کے برابر ہے، اگرچہ اس نے اپنی ماں سے نکاح کیا ہو۔ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حفص ، حَدَّثَنا يَعْقُوب بْن إِبْرَاهِيم الدورقي، حَدَّثني أبو خالد يزيد بن حكيم العسكري وذكر من فضلة، حَدَّثَنا أبو عَبد الرحمن السروجي وكان يحدث عن حماد بن زيد وغيره قَالَ أَخْبَرَنِي وكيع أَنَّهُ اجتمع في بيت بالكوفة بن أَبِي ليلى وشَرِيك والثوري، وأَبُو حنيفة بْن حي، وَهو الحسن بْن صَالِح كوفي قَالَ أَبُو حنيفة إيمانه على إيمان جبريل، وإن نكح أمه وكان شَرِيك لا يجيز شهادته، ولاَ شهادة أصحابه وأما الثَّوْريّ فما كلمه حتى مات.  ہم سے اسحاق بن احمد بن حفص نے بیان کیا، کہا ہم سے یع...