ثقہ محدثین کی فہرست: ابن المبارکؒ، وکیعؒ، فضل بن دکینؒ، سفیان بن عیینہؒ – سب امام ابو حنیفہؒ سے روایت کرتے ہیں
ثقہ محدثین کی فہرست: ابن المبارکؒ، وکیعؒ، فضل بن دکینؒ، سفیان بن عیینہؒ – سب امام ابو حنیفہؒ سے روایت کرتے ہیں
حفاظ حدیث کی ایک جماعت نے امام ابو حنیفہ سے روایت کی ہے۔
حدثني أبي قال : حدثني أبي قال : حدثني محمد بن أحمد بن حماد قال : حدثني أحمد بن القاسم البرتي قال : سمعت إسحاق بن أبي إسرائيل وذكر أبا حنيفة فقال : رحمه الله روى عنه الناس : حدثني عارم ، عن أبي عوانة ، عن أبي حنيفة ، وابن المبارك حدثنا عنه ، وعباد بن العوام ، وحماد بن زيد ، وهشيم بن بشير ، ووكيع بن الجراح ، وحفص بن غياث ، ويحيى بن يمان ، وفضل بن دكين ، وهوذة بن خليفة ، وعبد الله بن داود الخريبي ، وحسان بن إبراهيم ، وسفيان بن عيينة ويحيى بن سليم ، وداود الطائي ، وجرير بن عبد الحميد ، ورباح بن زيد رووا * عنه مناولة
ثقہ اسحاق بن ابی اسرائیل امام ابو حنیفہؒ کا ذکر کر رہے تھے، تو انہوں نے فرمایا: اللہ ان پر رحم فرمائے، لوگوں نے ان سے روایت کی ہے۔
"مجھے عارم نے بیان کیا، انہوں نے ابو عوانہ سے، اور انہوں نے امام ابو حنیفہؒ سے روایت کی۔ اور ابن المبارکؒ نے بھی ان سے حدیث بیان کی ہے۔ عباد بن عوام، حماد بن زید، ہشیم بن بشیر، وکیع بن جراح، حفص بن غیاث، یحییٰ بن یمان، فضل بن دکین، ہوذہ بن خلیفہ، عبداللہ بن داود خریبی، حسان بن ابراہیم، سفیان بن عیینہ، یحییٰ بن سلیم، داؤد طائی، جریر بن عبدالحمید، اور رباح بن زید نے بھی امام ابو حنیفہؒ سے روایت کی ہے۔ان تمام لوگوں نے امام ابو حنیفہؒ سے روایت مناولۃ کے ذریعہ حاصل کی۔"
(فضائل و مناقب ابن ابی العوام ، برقم : 164 ، اسنادہ صحیح )
( فضائل الامام أبي حنيفةؒ، امام ابن أبي العوام، رقم: 165، سند حسن)
یہ روایت امام ابو حنیفہؒ کے علمی مقام و مرتبہ پر واضح دلیل ہے کہ اکابر و جلیل القدر محدثین جیسے:
امام ابن المبارک
امام حماد بن زید
امام وکیع
امام سفیان بن عیینہ
امام ابن عوانہ
امام ابو نعیم فضل بن دکین
وغیرہ جو صرف ثقہ سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے امام اعظم سے روایت کی ہے یعنی ان تمام حضرات کے نزدیک امام اعظم ابو حنیفہ ثقہ تھے ، اور یہ بات واضح کرتی ہے کہ امام ابو حنیفہ ثقہ و معتبر اور معتمد علیہ امام تھے جن سے کثیر تعداد میں حفاظ نے روایات کیں ہیں۔
اس کے علاوہ امام حفص بن غیاث اور ابو عاصم النبیل جو صحیحین کے ثقہ ثبت راوی ہیں ، داود الخریبی رحمہ اللہ بھی کسی تعارف کے محتاج نہیں ، داود الطائی اپنے زہد و تقوی میں امام سمجھے جاتے تھے و دیگر حفاظ کا امام اعظم سے حدیثیں روایت کرنا امام اعظم کی علم حدیث میں مہارت کا واضح ثبوت ہے
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں