نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

کتاب الضعفاء الكبير از محدث أبو جعفر العقيلي (ت ٣٢٢هـ) میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :



کتاب  الضعفاء الكبير  از محدث أبو جعفر العقيلي (ت ٣٢٢هـ)

 میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ : 


اس پوسٹ میں ہم امام محدث أبو جعفر العقيلي (ت ٣٢٢هـ کی کتاب الضعفاء الكبير ت: عبدالمعطی أمین قلعجی  میں موجود امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں اعتراضات کا جائزہ لیں گے۔ 

ہمارا طریقہ کار یہ ہوگا کہ ہم پہلے روایت کی سند پیش کریں گے، ان اسانید میں جو راوی معتبر نہ ہوا ضعیف، متروک، مجہول، منکر الحدیث، کذاب، سیء الحفظ، مختلط، مضطرب ہوا، اسے سرخ یعنی لال رنگ سے ظاہر کریں گے۔، تاکہ قارئین آسانی سے ان کی حیثیت کو پہچان سکیں۔ ہر پوسٹ کے آخر میں اس کا تفصیلی جواب بھی فراہم کیا جائے گا، جس کا لنک دیا جائے گا۔ اس تفصیلی جواب میں:

  • روایت کا ترجمہ

  • ضعیف راویوں کے حوالے

  • اور متعلقہ اسکین شامل ہوں گے۔
    لہٰذا اس تفصیل کو یہاں دوبارہ بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ہماری ترتیب یہ رہی ہے کہ سب سے پہلے ہم نے امام عقیلی کی کتاب میں امام ابو حنیفہؒ کے ترجمے سے ترتیب وار اعتراضات نقل کیے ہیں، جو اعتراض نمبر 1 سے 30 تک  پر مشتمل ہیں۔ اس کے بعد باقی اعتراضات امام عقیلی کی کتاب کے مختلف مقامات سے جمع کیے گئے ہیں، کیونکہ وہ امام ابو حنیفہؒ کے خصوصی ترجمے میں موجود نہیں تھے، اس لیے ہم نے انہیں الگ سے اکٹھا کر کے پیش کیا ہے۔  اعتراض نمبر 1 سے 35 تک وہی ہیں جن کے جوابات ہم پہلے ہی دوسری کتب کے حوالے سے تفصیل کے ساتھ دے چکے ہیں۔ صرف آخری دو اعتراضات ایسے ہیں جن کا جواب خاص طور پر امام عقیلی کی کتاب کے مطابق پیش کیا جائے گا۔


اعتراض نمبر 1 :

امام ابو جعفر العقیلی (ت ۳۲۲ھ) اپنی کتاب الضعفاء الکبیر میں نقل کرتے ہیں کہ حماد بن ابی سلیمان نے قرآن کو مخلوق کہنے کے نسبت سے ابو حنیفہ کے مذہب سے بیزاری ظاہر کی


١٨٧٦ - النُّعْمَانُ بْنُ ثَابِتٍ أَبُو حَنِيفَةَ 

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْقَطَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ التِّرْمِذِيُّ ، قَالَ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ضِرَارُ بْنُ صُرَدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمٌ الْمُقْرِئُ قَالَ: سَمِعْتُ الثَّوْرِيَّ يَقُولُ: قَالَ لَنَا حَمَّادٌ: أَفِيكُمْ مَنْ يَأْتِي أَبَا حَنِيفَةَ؟ بَلِّغُوا عَنِّي أَبَا حَنِيفَةَ أَنِّي بَرِيءٌ مِنْهُ. وَكَانَ يَقُولُ: الْقُرْآَنُ مَخْلُوقٌ 


1876 – نعمان بن ثابت ابو حنیفہ۔ ہمیں بیان کیا سلیمان بن داؤد القطان نے، وہ کہتے ہیں:
ہمیں احمد بن الحسین الترمذی  نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: ہمیں ابو نعیم ضرار بن صرد نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: ہمیں سلیم المقرئ نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: "میں نے ثوری کو کہتے ہوئے سنا: حماد نے ہم سے کہا: کیا تم میں سے کوئی ابو حنیفہ کے پاس جاتا ہے؟ میری طرف سے ابو حنیفہ کو یہ بات پہنچا دو کہ میں اس سے بری ہوں۔ اور (ابو حنیفہ کے بارے میں) کہا جاتا تھا کہ وہ کہتا ہے: قرآن مخلوق ہے۔"

(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/280 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)


جواب :    قارئین مکمل تفصیلی جواب "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود درج ذیل مضمون کے دیے گئے اس لنک پر پڑھ سکتے ہیں۔



اعتراض نمبر 65 : امام حماد بن ابی سلیمان رحمہ اللہ م 120ھ سے منقول فقیہ ملت امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ م 150ھ پر جروحات کا جائزہ :


اعتراض نمبر 2 :

امام ابو جعفر العقیلی (ت ۳۲۲ھ) اپنی کتاب الضعفاء الکبیر میں نقل کرتے ہیں  کہ  ایوب سختیانی رحمہ اللہ  نے امام ابو حنیفہؒ کے ذکر پر  آیت ﴿يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِؤُا نُورَ اللَّهِ بِأَفْواهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ﴾  تلاوت کی


حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْفَرَجِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَهْدِيٍّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ حَمَّادَ بْنَ زَيْدٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ أَيُّوبَ، وَذُكِرَ أَبُو حَنِيفَةَ، فَقَالَ أَيُّوبُ: ﴿يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ، وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ، وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ﴾ .

(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/280 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)


جواب :    قارئین مکمل تفصیلی جواب "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود درج ذیل مضمون کے دیے گئے اس لنک پر پڑھ سکتے ہیں۔


اعتراض نمبر 12 : امام یعقوب فسوی (م 277ھ) اپنی کتاب المعرفة والتاريخ میں نقل کرتے ہیں کہ ایوب سختیانی رحمہ اللہ نے امام ابو حنیفہؒ کے ذکر پر آیت ﴿يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِؤُا نُورَ اللَّهِ بِأَفْواهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ﴾ تلاوت کی


اعتراض نمبر 3 :

امام ابو جعفر العقیلی (ت ۳۲۲ھ) اپنی کتاب الضعفاء الکبیر میں نقل کرتے ہیں کہ ابنِ عون نے کہا کہ اسلام میں ابو حنیفہ سے زیادہ بدنصیب (یا نحوست والا) کوئی شخص پیدا نہیں ہوا۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّامِيُّ، وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالْقَانِيُّ ، قَالَ، حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ، عَنْ عُمَرَ بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَوْنٍ يَقُولُ: مَا وُلِدَ فِي الْإِسْلَامِ مَوْلُودٌ أَشْأَمَ مِنْ أَبَى حَنِيفَةَ، وَكَيْفَ تَأْخُذُونَ دِينَكُمْ عَنْ رَجُلٍ قَدْ خُذِلَ فِي عَظْمِ دِينِهِ. 


محمد بن عبدالرحمٰن السّامی نے ہمیں حدیث بیان کی، اور ہمیں سعید بن یعقوب الطالقانی نے بھی یہ حدیث بیان کی۔انہوں نے کہا: ہمیں مؤمّل نے عمر بن اسحاق سے روایت کی، وہ کہتے ہیں: میں نے ابنِ عون کو کہتے ہوئے سنا: "اسلام میں ابو حنیفہ سے زیادہ بدنصیب (یا نحوست والا) کوئی شخص پیدا نہیں ہوا۔ اور تم اپنا دین اس شخص سے کیسے لے سکتے ہو جسے اس کے اہم دینی معاملے میں چھوڑ دیا گیا (یعنی وہ اس میں ناکام ہوا)؟"

(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/280 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)


جواب :    قارئین مکمل تفصیلی جواب "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود درج ذیل مضمون کے دیے گئے اس لنک پر پڑھ سکتے ہیں۔


اعتراض نمبر 77 : کہ اوزاعی اور سفیان ثوری نے کہا کہ ابو حنیفہ سے بڑھ کر زیادہ منحوس اور محمد بن عبد اللہ الشافعی نے کہا کہ زیادہ شریر اسلام میں کوئی پیدا نہیں ہوا۔


اعتراض نمبر 4 :

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْأَنْطَاكِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ: قَالَ سَلَمَةُ بْنُ حَكِيمٍ، لَمَّا مَاتَ أَبُو حَنِيفَةَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ، إِنْ كَانَ لَيَنْقُضُ الْإِسْلَامَ عُرْوَةً عُرْوَةً.
 
سلمہ بن حکیم نے کہا، جب ابو حنیفہ کا انتقال ہوا: الحمدللہ! اگر وہ ہوتا تو اسلام کو ایک ایک کرکے نقصان پہنچا دیتا۔
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/280 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  سلمہ بن حکیم مجهول ہیں اور محمد بن کثیر المصیصی ضعیف ہیں۔ تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 5 :

حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالْقَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ قَالَ: كُنَّا عِنْدَ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، فَجَاءَ ذِكْرُ أَبِي حَنِيفَةَ، فَقَامَ، وَقَالَ: غَيْرُ ثِقَةٍ، وَلَا مَأْمُونٍ. 
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/281 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :   تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 6 :

حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ سُفْيَانَ، يَقُولُ: مَا وُلِدَ فِي الْإِسْلَامِ مَوْلُودٌ أَضَرُّ عَلَى الْإِسْلَامِ مِنْ أَبِي حَنِيفَةَ.

سفیان کہتے ہیں: اسلام میں ابو حنیفہ سے زیادہ اسلام کے لیے نقصان دہ کوئی شخص پیدا نہیں ہوا۔
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/281 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب : سند میں حاتم بن منصور أبو سعيد الشاشي مجهول ہیں،  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 7 :

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، يَقُولُ: إِنَّ أَبَا حَنِيفَةَ كَادَ الدِّينَ، كَادَ الدِّينَ،.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/281 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود

اعتراض نمبر 8 :

 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ: قَالَ لِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ: يُذْكَرُ أَبُو حَنِيفَةَ بِبَلَدِكُمْ؟ قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: مَا يَنْبَغِي لِبَلَدِكُمْ أَنْ تُسْكَنَ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/281 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 9 :

 وَقَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْأَعْيَنُ قَالَ: حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ أَبُو سَلَمَةَ الْخُزَاعِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ حَمَّادَ بْنَ سَلَمَةَ، وَسَمِعْتُ شُعْبَةَ يَلْعَنُ أَبَا حَنِيفَةَ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/281 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 10 :

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ اللَّيْثِ الْمَرْوَزِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُونُسَ الْجَمَّالُ قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ شُعْبَةَ، يَقُولُ: كَفٌّ مِنْ تُرَابٍ خَيْرٌ مِنْ أَبِي حَنِيفَةَ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/282 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 11 :

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ: سَمِعْتُ شَرِيكًا، يَقُولُ: إِنَّمَا كَانَ أَبُو حَنِيفَةَ صَاحِبَ خُصُومَاتٍ، لَمْ يَكُنْ يُعْرَفُ إِلَّا بِالْخُصُومَاتِ، وَسَمِعْتُ أَبَا بَكْرِ بْنَ عَيَّاشٍ يَقُولُ: كَانَ أَبُو حَنِيفَةَ صَاحِبَ خُصُومَاتٍ، لَمْ يَكُنْ يُعْرَفُ إِلَّا بِالْخُصُومَاتِ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/282 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 12 :

 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُعَيْمِ بْنِ حَمَّادٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْأَعْيَنُ قَالَ: سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ شَمَّاسٍ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ الْمُبَارَكِ، يَقُولُ: اضْرِبُوا عَلَى حَدِيثِ أَبِي حَنِيفَةَ. 

(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/282 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 13 :

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ الْأَشْعَرِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ إِدْرِيسَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حَنِيفَةَ، وَهُوَ قَائِمٌ عَلَى دَرَجَتِهِ وَرَجُلَانِ يَسْتَفْتِيَانِهِ فِي الْخُرُوجِ مَعَ إِبْرَاهِيمَ، وَهُوَ يَقُولُ لَهُمَا: اخْرُجَا اخْرُجَا.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/282 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :   اس کی سند میں محمد بن عثمان بن أبي شَيْبَہ ضعیف ہیں۔ قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 14 :

 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاذَ بْنَ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيَّ، يَقُولُ: اسْتُتِيبَ أَبُو حَنِيفَةَ مِنَ الْكُفْرِ مَرَّتَيْنِ. 
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/282 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 15 :

حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى الْحُلْوَانِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ بَشَّارٍ الْعَبْدَ بْنَ بُنْدَارٍ يَقُولُ: مَا كَانَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ يَذْكُرُ أَبَا حَنِيفَةَ إِلَّا قَالَ: بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْحَقِّ حِجَابٌ.

 حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: مَا سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ شَيْئًا قَطُّ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/282 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)


جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 16 :

 حَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى قَالَ: حَدَّثَنَا صَالِحٌ قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ: مَرَّ بِي أَبُو حَنِيفَةَ وَأَنَا فِي سُوقِ الْكُوفَةِ، فَقَالَ لِي: تَيْسُ الْقَيَّاسِ هَذَا أَبُو حَنِيفَةَ، فَلَمْ أَسْأَلْهُ عَنْ شَيْءٍ، قَالَ يَحْيَى: وَكَانَ جَارِي بِالْكُوفَةِ فَمَا قَرَبْتُهُ وَلَا سَأَلْتُهُ عَنْ شَيْءٍ. قِيلَ لِيَحْيَى: كَيْفَ كَانَ حَدِيثُهُ؟ قَالَ: لَمْ يَكُنْ بِصَاحِبِ الْحَدِيثِ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/283 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 17 :

 حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ الْمِصِّيصِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ وَكِيعَ بْنَ الْجَرَّاحِ، وَسُئِلَ عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ قَالَ: كَانَ مُرْجِئًا يَرَى السَّيْفَ. 
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/283 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  
سند میں مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ الْمِصِّيصِيُّ مجهول ہیں، تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 18 :

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي قَالَ: أَدْرَكْتُ النَّاسَ مَا يَكْتُبُونَ الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ، فَكَيْفَ الرَّأْيُ؟ . 
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/283 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 19 :

 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْكِينٌ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ: سُئِلَ أَبُو حَنِيفَةَ، قَالَ أَبِي: لَمْ يَسْمَعِ الْأَوْزَاعِيُّ مِنْ أَبِي حَنِيفَةَ، إِنَّمَا عَابَهُ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/283 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 20 :

 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ عَسْكَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الْفَرَّاءُ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ الْفَزَارِيَّ، يَقُولُ: كَانَ أَبُو حَنِيفَةَ مُرْجِئًا يَرَى السَّيْفَ. 
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ أَصْرَمَ الْمَدَنِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الْفَرَّاءُ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ أَسْبَاطٍ قَالَ: كَانَ أَبُو حَنِيفَةَ مُرْجِئًا، وَكَانَ يَرَى السَّيْفَ، وَوُلِدَ عَلَى غَيْرِ الْفِطْرَةِ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/283 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود






اعتراض نمبر 21 :

 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنْ جَرِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَابِرٍ قَالَ: جَاءَنِي أَبُو حَنِيفَةَ يَسْأَلُنِي عَنْ كِتَابِ حَمَّادٍ، فَلَمْ أَعْطِهِ كِتَابًا، فَدَسَّ إِلَيَّ ابْنَهُ فَدَفَعْتُ كُتُبِي إِلَيْهِ، فَدَفَعَهَا إِلَى أَبِيهِ، فَرَوَاهَا أَبُو حَنِيفَةَ مِنْ كُتُبِي، عَنْ حَمَّادٍ. 
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/284 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)



اعتراض نمبر 22 :

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو حَمَّادٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى قَالَ: كَانَ أَبُو حَنِيفَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الْعَطُوفِ، فَإِذَا لَمْ يُحَدِّثْ عَنْهُ، قَالَ: زَعَمَ حَمَّادٌ، قَالَ: الْفَضْلُ: زَعَمُوا كُنْيَتَهُ الْكَذِبَ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/284 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)


اعتراض نمبر 23 :
 حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ سُفْيَانَ، يَقُولُ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ رَقَبَةِ بْنِ مُصْقَلٍ، فَرَأَى نَاسًا مُحَفِّلِينَ، قَالَ: مِنْ أَيْنَ؟ قَالُوا مِنْ عِنْدِ أَبِي حَنِيفَةَ، فَقَالَ: إِنَّهُ يُمَكِّنُهُمْ مِنْ رَأْيِ مَا مَضَغُوا، وَيَنْقَلِبُونَ إِلَى أَهْلِيهِمْ بِغَيْرِ فِقْهٍ. 
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/284 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)


اعتراض نمبر 24 :
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ: سَمِعْتُ حَمَّادَ بْنَ زَيْدٍ قَالَ: سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ بْنَ أَرْطَاةَ، يَقُولُ: وَمَنْ أَبُو حَنِيفَةَ؟، وَمَنْ يَأْخُذُ عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ؟ .
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/284 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
 

اعتراض نمبر 25 :

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الْأَصْبَهَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ: سَأَلْتُ سُفْيَانَ عَنْ حَدِيثِ عَاصِمٍ، عَنْ رَزِينِ بْنِ رَزِينٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، فِي الْمُرْتَدَّةِ إِذَا ارْتَدَّتْ تُحْبَسُ وَلَا تُقْتَلُ، قُلْتُ: أَسَمِعْتَهُ؟ قَالَ: أَمَّا مِنْ ثِقَةٍ فَلَا، قَالَ: عَبْدُ الرَّحْمَنِ هَذَا الْحَدِيثُ رَوَاهُ أَبُو حَنِيفَةَ، عَنْ عَاصِمٍ. 
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/284 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)


اعتراض نمبر 26 :
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعُقَيْلِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ الْحَسَنِ التِّرْمِذِيَّ قَالَ: سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ، يَقُولُ: أَبُو حَنِيفَةَ يَكْذِبُ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/284 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب : سُلَيْمَان بن دَاوُد العُقَيْلِيّ مجہول ہیں۔   تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 27 :
 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو قَطَنٍ، عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ، وَكَانَ زَمِنًا فِي الْحَدِيثِ. 
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/285 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)


اعتراض نمبر 28 :
حَدَّثَنَاهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ الْحُسَيْنَ بْنَ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيَّ يَقُولُ: سَأَلْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ، فَقُلْتُ: مَا تَقُولُ فِي أَبِي حَنِيفَةَ، فَقَالَ: رَأْيُهُ مَذْمُومٌ، وَحَدِيثُهُ لَا يُذْكَرُ. 
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: حَدِيثُ أَبِي حَنِيفَةَ ضَعِيفٌ، وَرَأْيُهُ ضَعِيفٌ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/285 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
 
جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 29 :
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ مَعِينٍ، وَسُئِلَ عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ قَالَ: كَانَ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ. 
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/285 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب : اس کی سند میں محمد بن عثمان بن أبي شَيْبَہ ضعیف ہیں۔ تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 30 :
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ قَالَ: سَأَلْتُ سُفْيَانَ عَنْ حَدِيثِ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ فِي الْمُرْتَدَّةِ، أَسَمِعْتَهُ؟ فَقَالَ: أَمَّا مِنْ ثِقَةٍ فَلَا، قَالَ أَبِي: وَكَانَ أَبُو حَنِيفَةَ يَرْوِيهِ عَنْ عَاصِمٍ
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/285 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 31 :

 وَذَكَرَ الْحَدِيثَ هَكَذَا، قَالَ: شَرَائِعُ الْإِسْلَامِ، وَتَابَعَهُ عَلَى هَذِهِ اللَّفْظَةِ أَبُو حَنِيفَةَ وَجَرَاحُ بْنُ الضَّحَّاكِ، وَهَؤُلَاءِ مُرْجِئَةٌ

(الضعفاء الكبير للعقيلي ٣/‏٨، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود

اعتراض نمبر 32 :

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَتَّابٍ الْمُؤَدِّبُ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْعَسْقَلَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ قَالَ: كَانَ سُفْيَانُ يَنْهِي عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ، وَعَنْ زُفَرَ، وَعَنْ هَذِهِ الْبَابَةِ.

محمد بن ابی عتّاب مؤدّب بیان کرتے ہیں: ہم سے محمد بن خلف عسقلانی نے روایت کی، انہوں نے کہا: ہم سے مؤمّل نے بیان کیا کہ: سفیان (ثوری) ابو حنیفہ، زُفر اور ان کے اس طریقۂ فکر  سے منع کیا کرتے تھے۔ (الضعفاء الكبير للعقيلي ٢/‏٩٧، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)


جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود



اعتراض نمبر 33 :
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زَكَرِيَّا، حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا نُعَيْمٍ يَقُولُ: كُنْتُ عِنْدَ أَبِي حَنِيفَةَ، وَدَخَلَ عَلَيْهِ أَبُو يُوسُفَ، فَقَالَ: يَا يَعْقُوبُ تُدْخِلُ فِي كُتُبِي مَا لَمْ أَقُلْ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي ٤/‏٤٣٨، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود

اعتراض نمبر 34 :

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا رَجَاءُ بْنُ السِّنْدِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ إِدْرِيسَ، يَقُولُ: كَانَ أَبُو حَنِيفَةَ ضَالًّا مُضِلًّا، وَأَبُو يُوسُفَ فَاسِقًا مِنَ الْفَاسِقِينَ
(الضعفاء الكبير للعقيلي ٢/‏٩٧، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :  تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود




اعتراض نمبر 35 :

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ قَالَ: سَأَلْتُ أَبِي عَنْ أَسَدِ بْنِ عَمْرٍو، وَأَبِي يُوسُفَ، فَقَالَ: أَصْحَابُ أَبِي حَنِيفَةَ لَا يَنْبَغِي أَنْ يُرْوَى عَنْهُمْ
(الضعفاء الكبير للعقيلي ٤/‏٤٣٨، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

اعتراض نمبر 36 :
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ قَالَ: قَالَ أَبِي: قَالَ يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ: ذَاكَ أَبُو حَنِيفَةَ لَمْ يَجِدْ شَيْئًا يَحْتَجُّ بِهِ فِي حَدِيثِ الْحَيْضِ إِلَّا بِالْجَلْدِ.

(الضعفاء الكبير للعقيلي ١/‏٢٠٤، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :    تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود


اعتراض نمبر 37 :
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ صَخْرٍ الْغَامِدِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ، قَالَ: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لِأُمَّتِي فِي بُكُورِهَا» . وَلَا يُتَابَعُ عَلَيْهِ مِنْ حَدِيثِ أَبِي حَنِيفَةَ وَلَا جَاءَ بِهِ غَيْرُهُ. وَقَدْ رَوَى شُعْبَةُ، وَهُشَيْمٌ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ حُمَيْدٍ، عَنْ صَخْرٍ الْغَامِدِيِّ

(الضعفاء الكبير للعقيلي ٤/‏٤٤٧، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)

جواب :    تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں :  "النعمان سوشل میڈیا سروسز"  کی ویب سائٹ پر موجود





تبصرے

Popular Posts

مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ )

  مسئلہ ترک رفع یدین (حدیث ابن مسعود ؓ کی سند پر اعتراضات کا جائزہ ) مفتی رب نواز حفظہ اللہ، مدیر اعلی مجلہ  الفتحیہ  احمدپور شرقیہ                                                         (ماخوذ: مجلہ راہ  ہدایت)    حدیث:           حدثنا ھناد نا وکیع عن سفیان عن عاصم بن کلیب عن عبد الرحمن بن الاسود عن علقمۃ قال قال عبد اللہ بن مسعود الا اصلیْ بِکُمْ صلوۃ رسُوْل اللّٰہِ صلّی اللّٰہُ علیْہِ وسلّم فصلی فلمْ یرْفعْ یدیْہِ اِلّا فِیْ اوَّل مرَّۃٍ قال وفِی الْبابِ عنْ برا ءِ بْن عازِبٍ قالَ ابُوْعِیْسی حدِیْثُ ابْنُ مسْعُوْدٍ حدِیْثٌ حسنٌ وبہ یقُوْلُ غیْرُ واحِدٍ مِّنْ اصْحابِ النَّبی صلّی اللّہُ علیْہِ وسلم والتابعِیْن وھُوقوْلُ سُفْیَان واھْل الْکوْفۃِ۔   ( سنن ترمذی :۱؍۵۹، دو...

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ   نے   امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب:  اسلامی تاریخ کے صفحات گواہ ہیں کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ فقہ و علم میں ایسی بے مثال شخصیت تھے جن کی عظمت اور مقام پر محدثین و فقہاء کا بڑا طبقہ متفق ہے۔ تاہم بعض وجوہات کی بنا پر بعد کے ادوار میں چند محدثین بالخصوص امام بخاری رحمہ اللہ سے امام ابو حنیفہ پر جرح منقول ہوئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر وہ کیا اسباب تھے جن کی وجہ سے امام الحدیث جیسے جلیل القدر عالم، امام اعظم جیسے فقیہ ملت پر کلام کرتے نظر آتے ہیں؟ تحقیق سے یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ تک امام ابو حنیفہ کے بارے میں زیادہ تر وہی روایات پہنچیں جو ضعیف، منقطع یا من گھڑت تھیں، اور یہ روایات اکثر ایسے متعصب یا کمزور رواة سے منقول تھیں جنہیں خود ائمہ حدیث نے ناقابلِ اعتماد قرار دیا ہے۔ یہی جھوٹی حکایات اور کمزور اساتذہ کی صحبت امام بخاری کے ذہن میں منفی تاثر پیدا کرنے کا سبب بنیں۔ اس مضمون میں ہم انہی اسباب کو تفصیل سے بیان کریں گے تاکہ یہ حقیقت واضح ہو سکے کہ امام ابو حنیفہ پر ا...