کتاب الضعفاء الكبير از محدث أبو جعفر العقيلي (ت ٣٢٢هـ) میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :
کتاب الضعفاء الكبير از محدث أبو جعفر العقيلي (ت ٣٢٢هـ)
میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر اعتراضات کا جائزہ :
اس پوسٹ میں ہم امام محدث أبو جعفر العقيلي (ت ٣٢٢هـ) کی کتاب الضعفاء الكبير ت: عبدالمعطی أمین قلعجی میں موجود امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے بارے میں اعتراضات کا جائزہ لیں گے۔
ہمارا طریقہ کار یہ ہوگا کہ ہم پہلے روایت کی سند پیش کریں گے، ان اسانید میں جو راوی معتبر نہ ہوا ضعیف، متروک، مجہول، منکر الحدیث، کذاب، سیء الحفظ، مختلط، مضطرب ہوا، اسے سرخ یعنی لال رنگ سے ظاہر کریں گے۔، تاکہ قارئین آسانی سے ان کی حیثیت کو پہچان سکیں۔ ہر پوسٹ کے آخر میں اس کا تفصیلی جواب بھی فراہم کیا جائے گا، جس کا لنک دیا جائے گا۔ اس تفصیلی جواب میں:
روایت کا ترجمہ
ضعیف راویوں کے حوالے
- اور متعلقہ اسکین شامل ہوں گے۔لہٰذا اس تفصیل کو یہاں دوبارہ بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ہماری ترتیب یہ رہی ہے کہ سب سے پہلے ہم نے امام عقیلی کی کتاب میں امام ابو حنیفہؒ کے ترجمے سے ترتیب وار اعتراضات نقل کیے ہیں، جو اعتراض نمبر 1 سے 30 تک پر مشتمل ہیں۔ اس کے بعد باقی اعتراضات امام عقیلی کی کتاب کے مختلف مقامات سے جمع کیے گئے ہیں، کیونکہ وہ امام ابو حنیفہؒ کے خصوصی ترجمے میں موجود نہیں تھے، اس لیے ہم نے انہیں الگ سے اکٹھا کر کے پیش کیا ہے۔ اعتراض نمبر 1 سے 35 تک وہی ہیں جن کے جوابات ہم پہلے ہی دوسری کتب کے حوالے سے تفصیل کے ساتھ دے چکے ہیں۔ صرف آخری دو اعتراضات ایسے ہیں جن کا جواب خاص طور پر امام عقیلی کی کتاب کے مطابق پیش کیا جائے گا۔
اعتراض نمبر 1 :
امام ابو جعفر العقیلی (ت ۳۲۲ھ) اپنی کتاب الضعفاء الکبیر میں نقل کرتے ہیں کہ حماد بن ابی سلیمان نے قرآن کو مخلوق کہنے کے نسبت سے ابو حنیفہ کے مذہب سے بیزاری ظاہر کی
١٨٧٦ - النُّعْمَانُ بْنُ ثَابِتٍ أَبُو حَنِيفَةَ
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْقَطَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ التِّرْمِذِيُّ ، قَالَ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ضِرَارُ بْنُ صُرَدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمٌ الْمُقْرِئُ قَالَ: سَمِعْتُ الثَّوْرِيَّ يَقُولُ: قَالَ لَنَا حَمَّادٌ: أَفِيكُمْ مَنْ يَأْتِي أَبَا حَنِيفَةَ؟ بَلِّغُوا عَنِّي أَبَا حَنِيفَةَ أَنِّي بَرِيءٌ مِنْهُ. وَكَانَ يَقُولُ: الْقُرْآَنُ مَخْلُوقٌ
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/280 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
جواب : قارئین مکمل تفصیلی جواب "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود درج ذیل مضمون کے دیے گئے اس لنک پر پڑھ سکتے ہیں۔
اعتراض نمبر 2 :
امام ابو جعفر العقیلی (ت ۳۲۲ھ) اپنی کتاب الضعفاء الکبیر میں نقل کرتے ہیں کہ ایوب سختیانی رحمہ اللہ نے امام ابو حنیفہؒ کے ذکر پر آیت ﴿يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِؤُا نُورَ اللَّهِ بِأَفْواهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ﴾ تلاوت کی
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْفَرَجِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَهْدِيٍّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ حَمَّادَ بْنَ زَيْدٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ أَيُّوبَ، وَذُكِرَ أَبُو حَنِيفَةَ، فَقَالَ أَيُّوبُ: ﴿يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ، وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ، وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ﴾ .
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/280 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
جواب : قارئین مکمل تفصیلی جواب "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود درج ذیل مضمون کے دیے گئے اس لنک پر پڑھ سکتے ہیں۔
اعتراض نمبر 3 :
امام ابو جعفر العقیلی (ت ۳۲۲ھ) اپنی کتاب الضعفاء الکبیر میں نقل کرتے ہیں کہ ابنِ عون نے کہا کہ اسلام میں ابو حنیفہ سے زیادہ بدنصیب (یا نحوست والا) کوئی شخص پیدا نہیں ہوا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّامِيُّ، وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالْقَانِيُّ ، قَالَ، حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ، عَنْ عُمَرَ بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَوْنٍ يَقُولُ: مَا وُلِدَ فِي الْإِسْلَامِ مَوْلُودٌ أَشْأَمَ مِنْ أَبَى حَنِيفَةَ، وَكَيْفَ تَأْخُذُونَ دِينَكُمْ عَنْ رَجُلٍ قَدْ خُذِلَ فِي عَظْمِ دِينِهِ.
محمد بن عبدالرحمٰن السّامی نے ہمیں حدیث بیان کی، اور ہمیں سعید بن یعقوب الطالقانی نے بھی یہ حدیث بیان کی۔انہوں نے کہا: ہمیں مؤمّل نے عمر بن اسحاق سے روایت کی، وہ کہتے ہیں: میں نے ابنِ عون کو کہتے ہوئے سنا: "اسلام میں ابو حنیفہ سے زیادہ بدنصیب (یا نحوست والا) کوئی شخص پیدا نہیں ہوا۔ اور تم اپنا دین اس شخص سے کیسے لے سکتے ہو جسے اس کے اہم دینی معاملے میں چھوڑ دیا گیا (یعنی وہ اس میں ناکام ہوا)؟"
(الضعفاء الكبير للعقيلي 4/280 ، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
جواب : قارئین مکمل تفصیلی جواب "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود درج ذیل مضمون کے دیے گئے اس لنک پر پڑھ سکتے ہیں۔
اعتراض نمبر 4 :
اعتراض نمبر 5 :
اعتراض نمبر 6 :
اعتراض نمبر 7 :
اعتراض نمبر 8 :
اعتراض نمبر 9 :
اعتراض نمبر 10 :
اعتراض نمبر 11 :
اعتراض نمبر 12 :
اعتراض نمبر 13 :
اعتراض نمبر 14 :
اعتراض نمبر 15 :
اعتراض نمبر 16 :
اعتراض نمبر 17 :
اعتراض نمبر 18 :
اعتراض نمبر 31 : وَذَكَرَ الْحَدِيثَ هَكَذَا، قَالَ: شَرَائِعُ الْإِسْلَامِ، وَتَابَعَهُ عَلَى هَذِهِ اللَّفْظَةِ أَبُو حَنِيفَةَ وَجَرَاحُ بْنُ الضَّحَّاكِ، وَهَؤُلَاءِ مُرْجِئَةٌ
(الضعفاء الكبير للعقيلي ٣/٨، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
جواب : تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں : "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
اعتراض نمبر 32 :حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَتَّابٍ الْمُؤَدِّبُ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْعَسْقَلَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ قَالَ: كَانَ سُفْيَانُ يَنْهِي عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ، وَعَنْ زُفَرَ، وَعَنْ هَذِهِ الْبَابَةِ.
محمد بن ابی عتّاب مؤدّب بیان کرتے ہیں: ہم سے محمد بن خلف عسقلانی نے روایت کی، انہوں نے کہا: ہم سے مؤمّل نے بیان کیا کہ: سفیان (ثوری) ابو حنیفہ، زُفر اور ان کے اس طریقۂ فکر سے منع کیا کرتے تھے۔ (الضعفاء الكبير للعقيلي ٢/٩٧، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
وَذَكَرَ الْحَدِيثَ هَكَذَا، قَالَ: شَرَائِعُ الْإِسْلَامِ، وَتَابَعَهُ عَلَى هَذِهِ اللَّفْظَةِ أَبُو حَنِيفَةَ وَجَرَاحُ بْنُ الضَّحَّاكِ، وَهَؤُلَاءِ مُرْجِئَةٌ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَتَّابٍ الْمُؤَدِّبُ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْعَسْقَلَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ قَالَ: كَانَ سُفْيَانُ يَنْهِي عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ، وَعَنْ زُفَرَ، وَعَنْ هَذِهِ الْبَابَةِ.
جواب : تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں : "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
اعتراض نمبر 33 :حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زَكَرِيَّا، حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا نُعَيْمٍ يَقُولُ: كُنْتُ عِنْدَ أَبِي حَنِيفَةَ، وَدَخَلَ عَلَيْهِ أَبُو يُوسُفَ، فَقَالَ: يَا يَعْقُوبُ تُدْخِلُ فِي كُتُبِي مَا لَمْ أَقُلْ.(الضعفاء الكبير للعقيلي ٤/٤٣٨، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
جواب : تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں : "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
اعتراض نمبر 34 :
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا رَجَاءُ بْنُ السِّنْدِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ إِدْرِيسَ، يَقُولُ: كَانَ أَبُو حَنِيفَةَ ضَالًّا مُضِلًّا، وَأَبُو يُوسُفَ فَاسِقًا مِنَ الْفَاسِقِينَ(الضعفاء الكبير للعقيلي ٢/٩٧، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
جواب : تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں : "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
اعتراض نمبر 35 :
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ قَالَ: سَأَلْتُ أَبِي عَنْ أَسَدِ بْنِ عَمْرٍو، وَأَبِي يُوسُفَ، فَقَالَ: أَصْحَابُ أَبِي حَنِيفَةَ لَا يَنْبَغِي أَنْ يُرْوَى عَنْهُمْ(الضعفاء الكبير للعقيلي ٤/٤٣٨، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)جواب : تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں : "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
اعتراض نمبر 35 : امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر جرح
اعتراض نمبر 36 :حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ قَالَ: قَالَ أَبِي: قَالَ يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ: ذَاكَ أَبُو حَنِيفَةَ لَمْ يَجِدْ شَيْئًا يَحْتَجُّ بِهِ فِي حَدِيثِ الْحَيْضِ إِلَّا بِالْجَلْدِ.
(الضعفاء الكبير للعقيلي ١/٢٠٤، ت: عبدالمعطی أمین قلعجی)
جواب : تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں : "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
جواب : تفصیلی جواب کے لیے قارئین دیکھیں : "النعمان سوشل میڈیا سروسز" کی ویب سائٹ پر موجود
اعتراض نمبر 35 : امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر جرح
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں