نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ہدایہ پر اعتراضات کے جوابات (100)



ہدایہ پر اعتراضات کے جوابات (100)

---------------------------------------------------------------------------------------------
---------------------------------------------------------------------------------------------

درج ذیل جس بھی اعتراض یا موضوع  کے بابت پڑھنا چاہتے ہیں ، اس اعتراض یا موضوع   پر کلک کریں ، اور پڑھیں۔  تحریر کو کاپی پیسٹ اور شئیر بھی کر سکتے ہیں

---------------------------------------------------------------------------------------------

اعتراض نمبر 1-  دوسری شادی کرنے والے کا کنواری/ بیوہ دلہن کے پاس قیام ۔

اعتراض نمبر 2- مذبوحہ حاملہ جانور کے حمل کا حکم۔

اعتراض نمبر 3- گدھوں اور گھوڑوں کی حرمت وحلت کے بارے میں۔

اعتراض نمبر 4- مرنے والے کے ذمہ روزوں کی قضا کا حکم۔

اعتراض نمبر 5- رضاعت کب ثابت ہوگی۔

اعتراض نمبر 6- کتنی چوری پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔

اعتراض نمبر 7- حق مہر کم سے کم کتنا ہو۔

اعتراض نمبر 8- والد کی ہبہ کی ہوئی چیز کی واپسی کا حکم۔

اعتراض نمبر 9- گم شدہ اونٹ کو قبضہ میں لینے کا حکم۔

اعتراض نمبر 10- غسل دیتے وقت مرنے والی عورت کے بالوں کا حکم ۔

اعتراض نمبر 11- صلوۃ استسقاء باجماعت ادا کی جاسکتی ہے۔ 

اعتراض نمبر 12- دوران خطبہ تحیتہ المسجد کی دورکعتوں کا حکم۔

اعتراض نمبر 13- ایک رکعت وتر کا حکم ۔

اعتراض نمبر 14- صلاۃ کسوف میں ایک سے زائد رکوع ہونے کا بیان۔

اعتراض نمبر 15- دانوں اور کھجوروں کا نصاب زکوۃ۔

اعتراض نمبر 16-  جلسہ استراحت کا حکم۔

اعتراض نمبر 17- دوہری اذان کا حکم ۔

اعتراض نمبر 18- پگڑی پر مسح کرنا۔

اعتراض نمبر 19- تیمم کے لیے ایک ہی ضرب کافی ہے۔

اعتراض نمبر 20- نماز مغرب سے قبل دور کعتیں ۔ 

اعتراض نمبر 21- غائبانہ نماز جنازہ کا حکم۔

اعتراض نمبر 22- اذان واقامت کے کلمات کا حکم۔

اعتراض نمبر 23- شراب کا سرکہ۔

اعتراض نمبر 24- عورت کو مسجد جانے سے نہیں روکا جاسکتا۔

اعتراض نمبر 25- بھول معاف ہے۔

اعتراض نمبر 26- غلام کا قصاص بھی ہے اور دیت بھی۔

اعتراض نمبر 27- کتے کی خرید وفروخت کا حکم ۔

اعتراض نمبر 28- مسجد میں نماز جنازہ کا حکم۔

اعتراض نمبر 29- کافر کا قصاص مسلمان سے نہیں لیا جائے گا۔

اعتراض نمبر 30- عورتوں کا عید گاہ جانا۔

اعتراض نمبر 31- قصاص ، تلوار کے ساتھ خاص نہیں۔

اعتراض نمبر 32- تکبیرات عیدین کتنی اور کب۔

اعتراض نمبر 33-  پیشاب کے چھینٹوں سے بچنا از حد ضروری ہے۔

اعتراض نمبر 34 - ایام تشریق سارے سارے ایام ذبح ہیں۔

اعتراض نمبر 35- زمین بٹائی پر دینا جائز ہے۔

اعتراض نمبر 36- نابینا امامت کر سکتا ہے۔

اعتراض نمبر 37- ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔

اعتراض نمبر 38- درندوں کے چمڑے کا استعمال ممنوع ہے۔

اعتراض نمبر 39- جس چیز کا کثیر نشہ آور ہو اس کا قلیل بھی حرام ہے۔

اعتراض نمبر 40- ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔

اعتراض نمبر 41- جس برتن میں کتا منہ مارے اسے سات بار دھونا ضروری ہے۔

اعتراض نمبر 42- اعمال کا دارومدار نیت پر ہے۔ 

اعتراض نمبر 43- گانا سننا حرام ہے۔

اعتراض نمبر 44- کافر مشرک اور برہنہ آدمی کا بیت اللہ میں داخلہ ممنوع ہے۔

اعتراض نمبر 45 - بیت اللہ کی چھت پر نماز ممنوع ہے۔

اعتراض نمبر 46- مدعی کے پاس صرف ایک گواہ کا ہونا۔

اعتراض نمبر 47- عورت عورتوں کی امامت کرا سکتی ہے۔

اعتراض نمبر 48- بائع اور مشتری کی بیع کب فسخ ہوگی۔

اعتراض نمبر 49- سات سالہ بچہ امامت کر سکتا ہے۔

اعتراض نمبر 50- تورک سنت رسول ہے۔

اعتراض نمبر 51- سورۃ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔

اعتراض نمبر 52- رات کی نماز ، ایک سلام کے ساتھ نو رکعت پڑھنا درست ہے۔

اعتراض نمبر 53- اقامت کے بعد نفل کا حکم ۔

اعتراض نمبر 54- ہر قسم کا سود قبیح ترین گناہ ہے۔

اعتراض نمبر 55 - فرض کے بعد فجر کی سنتوں کا حکم ۔

اعتراض نمبر 56- حلالہ حرام ہے۔

اعتراض نمبر 57- رضاعت کے متعلق اکیلی عورت کی گواہی کا حکم ۔

اعتراض نمبر 58- ایک ساتھ دی گئیں تین طلاقیں ایک شمار ہوں گی۔

اعتراض نمبر 59 - بسم اللہ جہرا پڑھنا۔

اعتراض نمبر 60- کسی کے لیے بھی نماز عید سے قبل قربانی کرنا جائز نہیں۔ 

اعتراض نمبر 61 - عید گاہ کی طرف جاتے ہوئے تکبیرات کہنی ہوں گی۔

اعتراض نمبر 62- اعتکاف کے لیے روزہ شرط نہیں۔

اعتراض نمبر 63 - قربانی کے اونٹ کا اشعار جائز ہے۔

اعتراض نمبر 64- نماز جنازہ میں پانچ تکبیرات کہنا بھی ثابت ہے۔

اعتراض نمبر 65- نماز جنازہ میں سورۃ فاتحہ پڑھنا سنت نبوی ہے۔ 

اعتراض نمبر 66- عورت کی نماز جنازہ پڑھانے کیلئے امام درمیان میں کھڑا ہو۔ 

اعتراض نمبر 67- دوران مدت حمل گر جانے والے بچہ کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔ 

اعتراض نمبر 68 - شاتم رسول ذمی واجب القتل ہے۔ 

اعتراض نمبر 69- مسلمان اور کافر کی دیت برابر نہیں۔

اعتراض نمبر 70 - سفر میں قصر واتمام دونوں جائز ہیں۔

اعتراض نمبر 71- تین میل کا فاصلہ ہو جانے سے قصر کا آغاز ہو جاتا ہے۔

اعتراض نمبر 72- ظہر وعصر کا افضل واول وقت ۔

اعتراض نمبر 74- جمعہ کے دن نماز فجر کی پہلی رکعت میں سورۃ سجدہ اور دوسری میں سورۃ دہر پڑھنا مسنون ہے۔

اعتراض نمبر 75- سورۃ حج دو سجدوں پر مشتمل ہے۔

اعتراض نمبر 76- سجدہ تلاوت واجب نہیں۔

اعتراض نمبر 77 - دوران وضو ایک ہی چلو سے کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا۔

اعتراض نمبر 78- اونٹ میں قربانی کے دس حصے ہیں۔

 اعتراض نمبر 79 - پورے گھرانہ کی طرف سے ایک بکری قربانی کفایت کر جائے گی۔

اعتراض نمبر 80- سفر میں بھی جمع بین الصلاتین کرنا مسنون ہے۔

اعتراض نمبر 81- قربانی نفل ہے۔

اعتراض نمبر 82 - وتر کی تین رکعات کے درمیان سلام پھیرنا۔

اعتراض نمبر 83- سلام پھیرے بغیر نماز مکمل نہیں ہوتی۔

 اعتراض نمبر 84- زبردستی کی وجہ سے نہ طلاق واقع ہوگی اور نہ غلام آزاد ہوگا۔

اعتراض نمبر 85- ریشمی کپڑے کا استعمال کسی طور جائز نہیں۔

اعتراض نمبر 86 - صدقہ فطر کی ادائیگی صرف مسلمان پر ہے۔

اعتراض نمبر 87- اگر ظہر پانچ رکعت پڑھا دیں تو دو سجدے سہو کافی ہوں گے۔

اعتراض نمبر 88- نفل پڑھنے والے کی اقتداء فرض پڑھنے والے کیلئے جائز ہے۔

اعتراض نمبر 89- نماز میں شک میں مبتلا ہونے والا یقین پر بناء کرتے ہوئے نماز مکمل کر کے سجدہ سہو کر لے۔

اعتراض نمبر 90- سجدہ میں پیشانی اور ناک دونوں کو زمین پر ٹکانا ضروری ہے۔

اعتراض نمبر 91- کھجور کی بیع کھجور کے ساتھ کمی بیشی کے ساتھ سود ہے۔

اعتراض نمبر 92- جمع بین الصلاتین میں ایک اذان اور اقامتیں ہوں گی۔

اعتراض نمبر 93- زندہ جانور کے بدلے گوشت کی بیع ممنوع ہے۔

اعتراض نمبر 94۔ تازہ کھجور کی بیع خشک کھجور کے ساتھ برابری پر بھی جائز نہیں۔

اعتراض نمبر 95 - بیع عرایا (اندازہ کر کے بیع کرنا) کی رخصت ہے۔

اعتراض نمبر 96 - کسی بھی صورت میں وقف، وقف کرنے والے کی ملکیت سے نہیں نکل سکتا۔

اعتراض نمبر 97-شراب کی بیع ہر صورت میں حرام ہے۔

اعتراض نمبر 98- صدقہ فطر کیلئے نصاب زکوۃ فرض نہیں۔

اعتراض نمبر 99- نماز میں تکبیر (اللہ اکبر ) کہنا ہے نہ کہ کوئی اور جملہ ۔

اعتراض نمبر 100 - نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنا سنت نبوی ہے۔

---------------------------------------------------------------------------------------------

《النعمان سوشل میڈیا سروسز》
دفاع اہلسنت والجماعت احناف دیوبند اور فرقہ ضالہ و باطلہ کا رد

▪︎1) النعمان سوشل میڈیا سروسز کی فخریہ پیشکش موبائل ایپلیکیشن 

▪︎2) موبائل ایپلیکیشن  غیر معتبر روایات کی تحقیق لنک:

▪︎3) النعمان وٹس ایپ چینل لنک :

▪︎4) النعمان سوشل میڈیا سروسز ٹیلیگرام مکتبہ لنک :

▪︎5) النعمان سوشل میڈیا سروسز فیس بک پیج لنک :

▪︎6) النعمان سوشل میڈیا سروسز ویب سائٹ :

▪︎7) النعمان سوشل میڈیا سروسز یوٹیوب چینل لنک:

▪︎8) النعمان سوشل میڈیا سروسز گوگل ڈرائیو سکین لنک : 

▪︎9) النعمان سوشل میڈیا سروسز ، دفاع امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سکین فولڈر لنک : 

---------------------------------------------------------------------------------------------

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

Popular Posts

*حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین , باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا حدیث نمبر: 1086 , 1027

 *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین*   تحریر : مفتی مجاہد صاحب فاضل مدرسہ عربیہ رائیونڈ پیشکش : النعمان سوشل میڈیا سروسز غیر مقلدین حضرات حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رفع الیدین کے ثبوت میں بعض سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک شوشہ یہ بھی چھوڑتے ہیں کہ وہ نو ہجری میں ایمان لائے لہذا جو کچھ انہوں نے نوہجری میں دیکھا وہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اخری اور دائمی عمل ہے *حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے سجدوں کی رفع الیدین کا ثبوت*   «سنن النسائي» (2/ 359): «‌‌126 - باب رفع اليدين للسُّجود 1085 - أخبرنا محمدُ بنُ المُثَنَّى قال: حَدَّثَنَا ابن أبي عَديٍّ، عن شعبة، عن ‌قَتَادة، ‌عن ‌نَصْرِ بن عاصم عن مالكِ بن الحُوَيْرِث، أنَّه رأى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رفع يديه في صلاته؛ إذا ركع، وإذا رفع رأسه من الرُّكوع، وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سُجوده، حتَّى يُحاذِيَ بهما فُروعَ أُذُنَيه»  سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: سجدہ کرنے کے وقت رفع الیدین کرنا  حدیث نمبر: 1086 ترجمہ: مالک بن حویر...

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟

امیر المومنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ پر کیوں جرح کی ؟ جواب: 1) امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے خلاف ، امام بخاری رحمہ اللہ کی جو جروحات ہیں اس کے اسباب میں سے ایک سبب یہ ہیکہ ان کو امام ابو حنیفہ کے بارے میں ضعیف ، من گھڑت اور بے بنیاد روایات ہی پہنچی تھیں جیسا کہ ہم تفصیل بیان کریں گیں کہ کیسے محدث اعظم امام بخاری رحمہ اللہ نے امام اعظم رحمہ اللہ پر جرح کی جو خود امام بخاری اور محدثین عظام کے اصولوں کے مطابق غلط تھیں۔ مثلا  1) امام بخاری کا شیخ نعیم بن حماد ہے ، جس کے بارے میں محدثین نے صراحت کی ہیکہ یہ شخص امام ابو حنیفہ کے خلاف جھوٹی روایات گھڑتا تھا۔ أبو الفتح الأزدي : كان ممن يضع الحديث في تقوية السنة وحكايات مزورة في ثلب النعمان كلها كذب ( تھذیب التھذیب 4/412 ) نعیم بن حماد کی جہاں توثیق ہے وہاں اس پر جروحات بھی ہیں۔  أبو حاتم بن حبان البستي : ربما أخطأ ووهم أبو دواد السجستاني : لينه أبو زرعة الدمشقي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو زرعة الرازي : يصل أحاديث يوقفها الناس أبو سعيد بن يونس المصري : يفهم الحديث، روى أحاديث مناكيرعن الثقات أب...

امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر معتزلی ہونے کا الزام۔

  کیا امام ابو حسن کرخی رحمہ اللہ فروعا حنفی اور اصولا معتزلی تھے ؟ اعتراض : سلف صالحین سے بغض رکھنے والے بعض نام نہاد سلفی یعنی غیر مقلد اہل حدیث   ، امام ابو الحسن کرخی رحمہ اللہ پر یہ الزام لگاتے ہیں کہ وہ فروع میں تو وہ حنفی تھے لیکن عقائد میں وہ معتزلی تھے ۔ جواب:  امام کرخی رحمہ اللہ علیہ کا تعارف کرنے والوں میں سے کچھ لکھتے ہیں کہ وہ معتزلہ کے سردار تھے جیسا کہ امام ذہبی شافعی رحمہ اللہ  سير أعلام النبلاء  جلد 15  صفحہ 472 پر لکھتے ہیں  《 وكان رأسا في الاعتزال 》۔ مگر تحقیق کرنے پر معلوم ہوتا ہےکہ ان کے پاس اس دعوے کی کوئی دلیل نہیں تھی، بس خطیب بغدادی شافعی رحمہ اللہ کی تاریخ بغداد سے بات لی اور چل پڑے۔ خطیب بغدادی نے اپنی سند کے ساتھ ابو الحسن بن فرات کا امام کرخی رحمہ اللہ کے متعلق یہ قول نقل کیا ہے۔ حَدَّثَنِي الأَزْهَرِيّ، عَنْ أَبِي الْحَسَن مُحَمَّد بْن الْعَبَّاس بن الفرات. ....   قال: وكان مبتدعا رأسا في الاعتزال، مهجورا على قديم الزمان ( تاريخ بغداد ت بشار عواد: جلد 12،  صفحہ 74)  کہ وہ (معاذ اللہ) بدعتی تھے...